یونیورسٹی میں 56 جعلی ڈگریوں اور مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

یونیورسٹی میں سنگین بے قاعدگیوں ٗجعلی ڈگریوں و ڈی ایم سیز اور مالیاتی ریکارڈ میں بے ضابطگیوں کا کھوج لگایا ہے

پشاور(ارشد عزیز ملک ) گورنر انسپکشن ٹیم نے صوابی یونیورسٹی میں سنگین بے قاعدگیوں ٗجعلی ڈگریوں و ڈی ایم سیز اور مالیاتی ریکارڈ میں بے ضابطگیوں کا کھوج لگایا ہےگورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے گورنر انسپکشن ٹیم کی رپورٹ منظور کرتے ہوئے یونیورسٹی کے ذمہ دار افسروں کے خلاف مجرمانہ اور تادیبی کاروائی کے احکامات جاری کردئیے ہیں ۔معتبر ذرائع کے مطابق سابق وائس چانسلر کے دور میں کم از کم 56 ڈگریاں اور ڈی ایم سیز جاری کی گئیں۔قائم مقام وائس چانسلر سید مکرم شاہ نے تصدیق کی کہ جی آئی ٹی رپورٹ یونیورسٹی کو موصول ہوئی ہے اور اسے سنڈیکیٹ کے سامنے رکھ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے ضابطگیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔۔جنگ کے پاس موجود رپورٹ کے مطابق ، گورنر انسپکشن ٹیم نے یونیورسٹی کے عہدیداروں کے خلاف انکوائری کے دوران سنگین بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوںکا سراغ لگایا اور تجویز دی کہ محکمہ ہائر ایجوکیشن کو کنٹرولر آف امتحان اور رجسٹرار کے عہدہ پر مستقل بنیادوں پر بھرتیاں کرے کیونکہ ان عہدوں کو ایڈہاک کی بنیادپر چلایا جارہا ہے ۔جی آئی ٹی نے کئی لوگوں کو جعلی ڈگریاں جاری کرنے پر سیما گل آفس اسسٹنٹ (سیکریٹری) ، جنید خان جونیئر کلرک ، اسد علی جونیئر بائنڈر/کلرک امتحان سیکشن ، اور شاہین شاہ نائب قاصد کے خلاف تادیبی اور مجرمانہ کاروائی شروع کرنے کی سفارش کی ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جعلی ڈی ایم سی/ڈگری ہولڈرز کے خلاف بھی قانونی کارروائی شروع کی جائے۔انکوائری رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ یونیورسٹی کے دوعہدیداروں کے قریبی رشتہ داروں نے جعلی ڈگریاں حاصل کیں

https://jang.com.pk/news/984291?_ga=2.120227592.1823395934.1631608382-554853045.1631608382

——————————–

ڈائریکٹرز فنانس کے عہدوں کے لیے انٹرویوز ملتوی
———
سندھ کی 11سرکاری جامعات میں ڈائریکٹرز فناس کے عہدوں کے لیے انٹرویوز کا سلسلہ جو 14,15اور 16ستمبر سے شروع ہونا تھا اس ملتوی کردیا گیا ہےتلاش کمیٹی نے 128درخواستوں میں سے 57امیدواروں کو انٹرویو کے لئے اہل قرار دیا تھا۔ محکمہ بورڈز و جامعات کے مطابق معاملہ عدالت چلا گیا ہے اور اس پر اسٹے لے لیا گیا ہے۔
————————-
https://jang.com.pk/news/984295?_ga=2.19656376.1823395934.1631608382-554853045.1631608382
———————

محکمہ تعلیم میں او پی ایس افسران فارغ، جامعات میں قائم مقام کو فارغ کرنے کا نوٹیفکیشن
——

کراچی( سید محمد عسکری) صوبائی محکمہ تعلیم نے عدالتی احکامات کی روشنی میں او پی ایس، اضافی عہدہ اور لک آفٹر چارج کے حامل افسران کو ہٹاناشروع کردیا ہے اور فوری طور پر تین چارج کیحامل ڈائریکٹر اسکول کراچی تحسین فاطمہ سمیت 18 افسران کو فارغ کردیاہے اس سلسلے میں سکریٹری تعلیم اکبر لغاری نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جب کہ محکمہ بورڈز وجامعات نے ایک خط جس کے تحت جامعات اور تعلیمی بورڈ کے سربراہوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے شعبوں کے افسران کے او پی ایس اور قائم مقام چارجز ختم کردیں دلچسپ امر یہ ہے کہ محکمہ بورڈز و جامعات نے اپنے نوٹیفکیشن میں قائم مقام کا لفظ استعمال کیا ہے جو محکمہ تعلیم نے نہیں کیا ہے جب کہ لک آفٹر چارج اور دہرے چارج کا بھی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ اس وقت سندھ کی تمام جامعات میں رجسٹرار، ناظم امتحانات اور دیگر افسران بنیادیطور پر استاد ہیں اور انھیں قائم مقام چارج دے رکھا ہے جب کہ بھرتیوں پر پابندی عائد ہے اسی طرح سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز میں کنٹرولرز اور سیکریٹریز بھی قائم مقام ہیں اور او پی ایس پر تعینات ہیں حال ہی میں خود محکمہ بورڈز و جامعات نے لاڑکانہ کے 18 گریڈ کے دو ڈپٹی کنٹرولز کو میٹرک بورڈ کراچی اور سکھر بورڈ میں ڈیپوٹیشن اور او پی ایس کی بنیاد پر تعینات کردیا جب کہ دونوں بورڈز میں گریڈ 18 کے درجنوں سینئر افسران موجود تھے
————————————-

امریکی جامعات میں چینی جاسوسوں کی تلاش کا پروگرام بند کرنے کا مطالبہ
—–
امریکی یونیورسٹی اسٹینفرڈ کے پروفیسرز کے ایک گروپ نے امریکی محکمہ انصاف سےمطالبہ کیا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں جامعات میں چین کے جاسوسوں کی تلاش کے لیے شروع کیا گیا پروگرام بند کردیا جائے۔ برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق پروفیسرزکا مؤقف ہے کہ یہ پروگرام نسلی امتیاز اور متعدد سائنس دانوں کو دہشت زدہ کرنے کا باعث بن رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ 8 ستمبر کو لکھے گئے خط میں نشان دہی کی گئی ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 کے اواخر میں ’چائنا انیشیوٹیو‘ کے نام پروگرام شروع کیا تھا، جس کا مقصد چین کی جانب سے امریکی ٹیکنالوجی کی چوری روکنا تھا لیکن ابتدا سے ہی یہ پروگرام دعوے کے مطابق مشن سے دور ہے۔ پروفیسرز کی جانب سے لکھے گئے اس خط میں اسٹینفرڈ کی فیکلٹی کے 177 اراکین کے دستخط ہے اور اس کو آج عوام کے لیے بھی جاری کردیا گیا۔
https://jang.com.pk/news/984289?_ga=2.186665640.1823395934.1631608382-554853045.1631608382
————————

زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں ملک بھر کی جامعات کی ورکشاپ
——-
ٹنڈوجام(میر شاہنواز تالپور/نامہ نگار) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے زیر میزبانی اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کے تعاون سے ملک گیر نجی و سرکاری جامعات پر مشتمل پاکستان یونیورسٹیز اسپورٹس بورڈ کی سب کمیٹیز کا 55 واں اجلاس اور کھیل اور صحت مندانہ سرگرمیوں پر سہ روزہ قومی ورکشاپ شروع ہوگیا ہے، جس کی افتتاحی تقریب یونیورسٹی کے مین آڈیٹوریم ہال میں ہوئی، تقریب کی صدارت سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائیس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کی، جب کہ صوبائی سیکرٹری برائے کھیل اور نوجوانوں کے امور سید امتیاز علی شاہ مہمان خصوصی تھے، اس میگا ایونٹ میں سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے علاوہ ملک کی 16 سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور چاروں صوبوں، آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان کی 90سے زائد یونیورسٹیوں کے ڈائریکٹر اسپورٹس نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی زراعت، فوڈ سیکورٹی، موسمیاتی تبدیلی اور زراعت سے متعلق تحقیق سے متعلق تمام امور سے پوری طرح آگاہ ہے
https://jang.com.pk/news/984374?_ga=2.86633368.1823395934.1631608382-554853045.1631608382