شہر کی بہتری اور ترقی کے کاموں میں تاجروں اور صنعتکاروں کے مفادات کا پورا خیال رکھا جائے گا-ایڈمنسٹریٹر کراچی

ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا ہے کہ شہر کی بہتری اور ترقی کے کاموں میں تاجروں اور صنعتکاروں کے مفادات کا پورا خیال رکھا جائے گا کیونکہ انہی لوگوں کی بدولت کراچی ملکی خزانے کو 70 فیصد ریونیو فراہم کرتا ہے، مختلف مارکیٹس سے جو دکانیں ہٹائی گئی ہیں ان کی متبادل جگہوں پر آباد کاری کریں گے، اس معاملے میں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی کیونکہ ہمیں ان کی مشکلات کا پورا احساس ہے، کے ایم سی ہرگز کسی کا روزگار ختم نہیں کرنا چاہتی، شہر سے متعلق جو بھی فیصلے ہوں اکیلے نہیں کریں گے سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی دعوت پر چیمبر کے صدر دفتر میں KCCI کی گورننگ باڈی اور اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ایم شارق وہرہ، سینئر نائب صدر ثاقب گڈلک، نائب صدر شمس الاسلام خان، چیئرمین زبیر موتی والا، سابق صدر شمیم فرپو، تنویر باری، اے کیو خلیل، انجم نثار، اسمال انڈسٹری کے مجید میمن اور دیگر ممبران کے علاوہ سینئر ڈائریکٹر کوآرڈنیشن کے ایم سی خالد خان بھی موجود تھے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ شہر کے برساتی نالوں پر قائم تجاوزات ختم کی جا رہی ہیں، ہر ممکن کوشش ہے کہ کم سے کم رہائشی مکانات اس کارروائی کی زد میں آئیں، بلدیہ عظمیٰ کراچی کا محکمہ قانون نالوں کے اطراف لیز مکانات کے کیسز عدالت کو بھیج رہا ہے تاکہ میرٹ پر ان کا فیصلہ کیا جاسکے، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا کہ میونسپل یوٹیلیٹی چارجز ٹیکس (MUCT) کے ایم سی کی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہے تاہم افسوس ناک امر یہ ہے کہ 14 لاکھ رجسٹرڈ صارفین میں سے صرف 35 ہزار نے اب تک یہ بل ادا کیا ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے بلدیہ عظمیٰ کراچی ریونیو ریکوری کے حوالے سے کہاں کھڑی ہے، میونسپل یوٹیلیٹی ٹیکس کراچی کے شہریوں کو بروقت اور بہتر بلدیاتی سہولیات کی فراہمی کے لئے عائد کیا گیا تھا جس کے ذریعے فائر بریگیڈ، میونسپل سروسز، اسپتال، پارکس، نالوں کی صفائی اور دیگر اہم بلدیاتی امور انجام دیئے جاتے ہیں،رہائشی اور صنعتی صارفین کے ایم سی کے ساتھ تعاون کریں تو صورتحال میں خاصی بہتری لائی جاسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی روڈ کٹنگ فیس کی وصولی سے اب تک شہر میں 14 لاکھ مربع فٹ سڑکوں کی کارپیٹنگ کرچکی ہے جبکہ 26 بڑی سڑکوں اور شاہراہوں پر اسٹریٹ لائٹس بحال کردی گئی ہیں،کے ایم سی کے 45 پارکس کی تزئین و آرائش کی جا رہی ہے، سول سوسائٹی ان کاموں میں ہمارے ساتھ فعال کردار ادا کر رہی ہے، فیضان گلوبل ریلیف فاؤنڈیشن شہر کی 6 بڑی سڑکوں جبکہ روٹری کلب 5 سڑکوں پر شجرکاری کر رہا ہے جس سے شہر کو خوبصورت اور سرسبز بنانے میں مدد ملے گی، انہوں نے کہا کہ یونائیٹڈ نیشنز ڈویلپمنٹ پروگرام (UNDP) کے ساتھ ماحولیات کی بہتری کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے جا رہے ہیں اس سے قبل UNDP کے ساتھ صرف استنبول شہر نے ماحولیات کے حوالے سے معاہدہ کیا ہے،کراچی دنیا کا دوسرا بڑا شہر ہوگا جس کے ساتھ UNDP اس حوالے سے معاہدہ کرے گا، انہوں نے کہا کہ کراچی میں چارجڈ پارکنگ مافیا بے لگام ہوگیا ہے اس مسئلے کے حل کے لئے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ساتھ بات چیت جاری ہے کہ گاڑی کی رجسٹریشن کے وقت یکمشت پارکنگ فیس وصول کرکے شہر بھر میں پارکنگ مفت کردی جائے اور صرف کے ایم سی کا عملہ ہی اس کا انتظام کرے، اس طرح شہری چارجڈ پارکنگ مافیا کے ہاتھوں لٹنے سے بچ جائیں گے اور اس مافیا کا بھی خاتمہ ہوجائے گا،ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ حال ہی میں کے ایم سی کو ملنے والی نئی فائر بریگیڈ گاڑیوں سے رہائشی و صنعتی علاقوں میں آگ لگنے کی صورت میں فوری کارروائی ممکن ہوگی، ان گاڑیوں کے ڈرائیورز کی تقرری کے حوالے سے حکومت سندھ کو خط لکھا ہے کیونکہ اس وقت فائربریگیڈ ڈرائیورز کی اوسط عمر50 سال سے زائدہے جبکہ ان جدید گاڑیوں کو چلانے کے لئے نوجوان اور توانا ڈرائیورز کی ضرورت ہے لہٰذا شہر کی اس اہم ضرورت کے پیش نظر امید ہے کہ عنقریب اس معاملے میں بھی پیشرفت ہوگی، انہوں نے کہا کہ کے ایم سی پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے اور شہر کی بہتری کی خاطر پرائیویٹ سیکٹر، سول سوسائٹی اور سماجی و فلاحی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جس سے بلدیاتی امور میں شرکت کا احساس شہریوں میں پیدا ہوا ہے اور تمام لوگ مشترکہ کوششیں کرکے شہر میں بہتری لانے کے لئے کوشاں ہیں۔