کویت میں بڑے پیمانے پر ’می ٹو مہم‘ شروع، عرب ممالک کو ہلا کر رکھ دیا

امریکا سے 2017 میں جنسی حراسانی کے خلاف شروع ہونے والی “می ٹو مہم” مشرق وسطیٰ پہنچ گئی جہاں کویت میں بڑے پیمانے پر شروع ہونے والی ’می ٹو مہم‘ نے نہ صرف خلیجی ملک بلکہ دیگر عرب ممالک کو بھی ہلا کر رکھ دیا خیال کیا جا رہا ہے کہ دیگر مشرق وسطی ممالک میں بھی مہم شروع ہوگی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کویت میں ’می ٹو مہم‘ اس وقت شروع ہوئی جب گزشتہ ہفتے امریکی نژاد کویتی فیشن و بیوٹی بلاگر آسیا ال فرج نے 5فروری کو ڈھائی منٹ کی ویڈیو میں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے معاملے پر کھل کر بات کی۔ آسیا نے الزام عائد کیا کہ کویت کی ہر گلی میں ان سمیت دیگر خواتین کو جنسی طور پر زبانی و جسمانی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا وقت آگیا ہے کہ واقعات کو سامنے لایا جائے،فیشن و بیوٹی بلاگر کے مطابق کویت میں موجود پاکستانی، بھارتی اور فلپائنی خواتین روزگار کی خاطر یہ سب برداشت کرتی ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق بیرو ممالک سے ڈاکٹری کی تعلیم حاصل کرکے حال ہی میں وطن

لوٹنے والی 27 سالہ شائمہ شیمو نے ’لن اسکت‘ نامی ایک انسٹاگرام اکاؤنٹ بنایا اور انہوں نے کویت بھر کی خواتین کو اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کی داستان سنانے کی اپیل کی۔

https://jang.com.pk/news/883961?_ga=2.36326880.150981439.1613026213-550480404.1613026212