صوبائی محکمہ صحت میں جعلی بھرتیاں، تحقیقات کیلئے 3رکنی کمیٹی قائم، 5 روز میں رپورٹ دیگی

صوبائی محکمہ صحت میں جعلی بھرتیوں کے معاملے میں پیش رفت سامنے آئی ہے ۔حکومت سندھ نے محکمہ صحت میں ہونے والی جعلی بھرتیوں کی تحقیقات کے لئے کمیٹی قائم کردی۔سیکرٹری صحت کی سربراہی میں 3رکنی کمیٹی پانچ یوم میں تحقیقات مکمل کرکے اپنی رپورٹ پیش کریگی۔کمیٹی کے ممبران میں ڈاکٹر سکندر علی میمن چیف ٹیکینکل آفیسر محکمہ صحت اور فہد علی جاگیرانی بلوچ سینئر آفیسر (T II)شامل ہیں، سیکرٹری صحت سندھ نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
—————–

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کورونا ویکسی نیشن سینٹرز پر کام کرنے والے طبی عملے کیلئے آنوریم (اعزازیہ) دینے کا اعلان کیا ہے۔ اڈلٹ ویکسی نیشن سینٹرز پر کام کرنے والے عملے کو ایک بنیادی تنخواہ زیادہ دی جائیگی۔ منگل کو وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے اپنے ایک بیان میں کورونا کیخلاف لڑنے والے طبی عملے کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں ہیلتھ کیئر ورکرز کا شکریہ ادا کرتی ہوں اور امید کرتی ہوں کہ وہ رضاکارانہ طور پر ویکسی نیشن کے اس عمل کا حصہ بنیں گے۔ وزیر صحت سندھ نے کہا کہ ویکسین نہ لگانے والے طبی عملے کو طبی سہولیات کا حصہ بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی
———————-
19گریڈ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج کے ایم سی اسٹور کے پرنسپل کو محکمہ کالج ایجوکیشن میں ڈائریکٹر مانیٹرنگ اینڈ ایوالیشن مقرر کردیا گیا ہے ضمیر کھوسو کے پاس کے ایم سی اسٹور کے پرنسپل کے عہدے کا بھی اضافی چارج رہے گا۔