غدار غدار کھیلیں

اب وطن عزیز میں سب مسائل ختم اور وسائل ہی وسائل ہیں۔ ہر جگہ دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں۔ خوشحالی کا دور دورا ہے۔ سب کام ختم ہوگئے۔۔۔ سو آئیں۔۔۔۔۔ غدار غدار کھیلتے ہیں۔

حکومت اپنے منشور میں لکھے عوام سے کیے گئے اپنے سارے نعرے، ہر وعدے اور خواب کو پورا کرچکی ہے، سو چلو نا، آؤ غدار غدار کھیلتے ہیں۔

دل مکار کو مکار پکارا جائے

کیوں نہ غدار کو غدار ہی پکارا جائے؟
حرف تنقید علاج دل بیمار بھی ہے
ہر مخالف کو نہ غدار پکارا جائے
اپوزیشن اپنے اوپر لازم تمام فرض ادا کرچکی

عوام کی تکالیف کیلئے اپنی تمام آواز بلند کرچکی
ان کو سارے حقوق دلا چکی، اس لیے آئیں اب غدار غدار کھیلتے ہیں۔
ملک سے کرپشن جڑ سے اکھڑ چکی

لوٹی ہوئی دولت واپس ملک کے خزانے میں آچکی
شفافیت کا دور شروع ہوچکا، اس لئے آئیں، ۔۔۔۔ اب غدار غدار کھیلتے ہیں۔
مافیات کو شکست ہوچکی، کارٹیلز کی کمر ٹوٹ چکی

چور بازاری اور بلیک مارکٹنگ ک

Courtesy Samaa news