ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کی جانب سے بارشوں سے متاثرہ لوگوں کے لیے مفت طبی کیمپس لگائے گئے

ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کی جانب سے بارشوں سے متاثرہ لوگوں کے لیے مفت طبی کیمپس لگائے گئے

کراچی: ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام صوبہ سندھ میں مون سون کی معمولی بارشوں سے متاثر ہونے والے مختلف اضلاع کے لوگوں کے لئےسیلابی امدادی کیمپس لگائے گئے۔ مون سون کی بارشوں نے صوبے میں سیلابی صورت حال پیدا کردی ہے اور انفرااسٹرکچر بڑے پیمانے پر متاثر ہوا ہے۔ کئی اضلاع کے لوگ بخار، جلدی امراض، ٹائیفائڈ ، ڈینگی اور کورونا سے متاثر ہوئے۔ صوبائی حکومت کی اپیل پر ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کی صدر محترمہ سعدیہ راشد اور ڈائریکٹر جنرل جناب فرخ امداد کی خصوصی ہدایات پر ہمدرد فائونڈیشن کے کارکنان نے ڈائریکٹر سید محمد ارسلان کے ذیر نگرانی مختلف اضلاع میںکل 90طبی کیمپس لگائے۔یہ سرگرمیاںمسلسل پندرہ دن تک جاری رہیں جس میں روزانہ مختلف علاقوں میں چھ کیمپس لگائے گئے۔ان کیمپس میں ماہر طبیب و حکما موجود تھے جنہوں نے لوگوں کا طبی معائنہ کیا اور مفت ادویات بھی دیں۔ تقریباً دس ہزار سے زاٹد لوگوں کا مفت طبی معائنہ وعلاج کیا گیا۔ ایک اندازے کے مطابق صوبے بھر میں سیلابی صورتحال سے تقریباً دس لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اس لیے منظم منصوبہ بندی کے تحت اُن اضلاع میں کیمپس لگائے گئے جو بارشوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ کیمپس میں ایلوپیتھک اور یونانی ادویہ موجود تھیں جو مرض کی نوعیت دیکھتے ہوئے تجویز و تقسیم کی گئیں۔ اس مہم کے أغاز پر صدر ہمدرد فائونڈیشن پاکستان محترمہ سعدیہ راشد نے کہا کہ خدمت خلق ہمدردکا بنیادی نصب العین جس کا درس شہید حکیم محمد سعید ہمیشہ دیتے رہے اور عملی طور پراس پر کاربند رہے اور ان کے بعد اس کا سلسلہ تا ہنوز جاری و ساری ہے اُنہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی حکومت سندھ نے صوبے کے مخیر اداروں سے اپیل کی ، ہمدرد فائونڈیشن پاکستان نے اس کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے فوری عمل درآمد شروع کردیا۔ ابھی بھی ہم حالات کا جائزہ لیا جا رہا ہےمزید امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل فرخ امداد نے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمدرد فائونڈیشن ہر مشکل وقت میں پاکستان کی خدمت کرنا اپنا فرض سمجھتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مون سون بارشوں سے وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں جن پر بر وقت قابو نہ پایا گیا تو یہ مزید پھیل سکتی ہیں۔ اس لیے صدر ہمدرد فائونڈیشن نے معاملے کی سنجیدگی کو بھانپتے ہوئے ہمدرد فائونڈیشن سے پروگرام ترتیب دینے اور امدادی کارروائیاں جاری کرنے کی ہدایات دیں۔