بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے فروغ کے لیے ایم او یو دستخط کی باوقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں صوبائی وزیر برائے جامعات و تعلیمی بورڈز سندھ محمد اسماعیل راہو نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔


کراچی

مور خہ17 دسمبر 2025

کراچی17 دسمبر ۔ بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے فروغ کے لیے ایم او یو دستخط کی باوقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں صوبائی وزیر برائے جامعات و تعلیمی بورڈز سندھ محمد اسماعیل راہو نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر یونیورسٹی اور مختلف قومی و بین الاقوامی اداروں کے درمیان پندرہ سے زائد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ریحان حنیف نے بھی شرکت کی اور تعلیمی اداروں اور صنعت کے مابین تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اعلیٰ تعلیمی اداروں کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کر رہی ہے۔اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی اداروں کے ساتھ اشتراک سے تحقیق اور تعلیم کے نئے دروازے کھلیں گے. اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں جب تک ریسرچ، معاہدہ اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون نہ کریں تو ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، جدید دور کی تقاضہ ہے کہ جامعات کا کام ہے کہ نئے سائنسدان، صحافی، وکیل، سیاستدان اور انجنیئرز پیدا کریں، جن جامعات میں مختلف مسائل پیش آتے ہیں جن کو ہم حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، سندھ حکومت تعلیم کو عام کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیم کا معیار بھی بلند کرنے کی کوشش کررہی ہے.اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ سندھ میں تعلیمی درسگاہوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، ہم سب کو ملکر کام کرنا پڑیگا،تقریب میں ترجمان سندھ حکومت نادر گبول، وائس چانسلر ڈاکٹر حسین مہدی، یونیورسٹی انتظامیہ، فیکلٹی ممبران، طلبہ اور مختلف اداروں کے نمائندگان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ہینڈآؤٹ نمبر 1419۔۔۔آئی۔ایس

فون۔99204401

کراچی

مور خہ17 دسمبر 2025

کراچی17 دسمبر۔جناح یونیورسٹی کراچی میں دو روزہ پہلے سالانہ تعلیمی و تحقیقی سمپوزیم اور اے آئی (مصنوعی ذہانت) کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ ریسرچ کانفرنس میں وزیرِ جامعات و تعلیمی بورڈ سندھ محمد اسماعیل راہو نے مہمانِ خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ تقریب میں وائس چانسلر، اساتذہ، محققین، ماہرینِ تعلیم اور طلبہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ماہرین نے تعلیمی و تحقیقی شعبے میں درپیش چیلنجز، جدید رجحانات اور مستقبل کی حکمتِ عملی پر تفصیلی اظہارِ خیال کیا۔ اس موقع پر وزیرِ جامعات سندھ محمد اسماعیل راہو نے اے آئی (مصنوعی ذہانت) سے تیار کیے گئے روبوٹ کا جائزہ لیا اور مختلف اسٹالز کا دورہ بھی کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مصروفیات کے باعث تقریب میں شرکت نہ کر سکے، تاہم وزیرِ جامعات نے ان کی نمائندگی کی۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیکلٹی ممبرز، طلبہ اور ماہرین میں تحقیق کے لیے غیر معمولی جذبہ دیکھنے کو ملا ہے۔محمد اسماعیل راہو نے کہا کہ سندھ حکومت تحقیق کے فروغ کے لیے ہر سطح پر فنڈز مختص کر رہی ہے اور ضروری ہے کہ اداروں میں یہ رقم درست اور شفاف انداز میں خرچ ہو۔ انہوں نے جناح یونیورسٹی کی جانب سے ریسرچ سمپوزیم کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا۔ وزیرِ جامعات اسماعیل راہو نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ سرمایہ صحت اور تحقیق کے شعبے میں لگایا جا رہا ہے، کیونکہ اب بھی کئی ایسی بیماریاں موجود ہیں جن کا مکمل علاج دریافت نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آگے بڑھنے کا جذبہ موجود ہو تو ہر چیز ممکن ہے۔ وزیرِ جامعات کے مطابق سندھ حکومت جناح یونیورسٹی کو سالانہ ایک ارب روپے کی گرانٹ فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی جامعات مزید گرانٹس کی مستحق ہیں، تاہم محدود وسائل کے باوجود سندھ حکومت صوبے کی تمام جامعات کو وفاق اور دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ گرانٹ فراہم کر رہی ہے۔

ہینڈآؤٹ نمبر 1417۔۔۔آئی۔ایس