کون بنے گا چیئرمین ایچ ای سی ؟ 500 امیدواروں میں سے 30 باقی رہ گئے ، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں نو رکنی تلاش کمیٹی 26 اور 27 نومبر کو انٹرویوز کرے گی

کون بنے گا چیئرمین ایچ ای سی ؟ 500 امیدواروں میں سے 30 باقی رہ گئے ، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں نو رکنی تلاش کمیٹی 26 اور 27 نومبر کو انٹرویوز کرے گی

کون بنے گا چیئرمین ایچ ای سی ؟ 500 امیدواروں میں سے 30 باقی رہ گئے ، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں نو رکنی تلاش کمیٹی 26 اور 27 نومبر کو انٹرویوز کرے گی۔ پورے ملک میں ہائر ایجوکیشن کے حوالے سے سب کو انتظار ہے کہ اگلا چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن کون بنے گا کون اس معیار پر پورا اترے گا اور کس کو یہ موقع ملے گا اس دوڑ میں 500 لوگ شامل ہوئے کم ہوتے ہوتے 30 رہ گئے ہیں اب 26 اور 27 نومبر کو انہیں انٹرویو کے لیے بلایا گیا ہے کیا یہ سب لوگ انٹرویو دینے کے لیے تیار ہوں گے وہاں پہنچیں گے یا ان میں سے بھی کچھ کم ہو جائیں گے یہ دوڑ کون بنے گا کروڑ پتی سے کم نہیں ہے بڑے بڑے نام ہیں بڑے بڑے سفارشی ہیں اور بڑے بڑے طاقتور حلقے جاتے ہیں کہ ان کا پسندیدہ امیدوار دوڑ میں جیت جائے لیکن یہ دوڑ سادہ اور اسان نہیں ہے جو لوگ باہر ہو گئے ہیں وہ بتا رہے ہیں کہ کس قدر سخت مقابلہ ہے اور کس طرح جو لوگ باقی بچے ہیں وہ اس دوڑ میں ابھی تک دوڑ رہے ہیں اب جو نام رہ گئے ہیں وہ بڑے نامی گرامی لوگ ہیں ان کی شہرت بھی ہے نیک نامی بھی ہے اور ان کو بہت سے گر بھی اتے ہیں کچھ نہیں تو اسے اپنی زندگی موت کا مسئلہ بنا رکھا ہے اللہ خیر کرے ۔ پاکستان میں ہائر ایجوکیشن رپورٹنگ کے حوالے سے معتبر نام اور سینیئر صحافی سید محمد عسکری نے اپنی ایک رپورٹ میں ایچ ای سی چیئرمین کی تقرری کے حوالے اہم تفصیلات بیان کی ہیں جن کے مطابق اب یہ معاملہ اپنے اخری مرحلے کی جانب گامزن ہے

ایچ ای سی چیئرمین کی تقرری، 30امیدوار انٹرویو کے لیے طلب
21 نومبر ، 2025
کراچی( سید محمد عسکری) ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان میں مستقل چئیرمین کی تقرری کا عمل اپنے آخری مراحل میں پہنچ گیا ہے، کیونکہ سلیکشن کمیٹی نے 500 امیدواروں کی دستاویزات کی جانچ کے بعد انٹرویو راؤنڈ کے

لیے 30 امیدواروں کو 26 اور 27 نومبر کو طلب کر لیا ہے۔ ایچ ای سی کی سیکشن آفیسر کرشمہ میر نے انٹرویو کے سلسلے جمعرات کو امیدواروں کو وٹس اپ پر خطوط ارسال کردیئے ہیں جس میں امیدواروں کو 26 اور 27 نومبر کو وزارت تعلیم و تربیت کی کمیٹی روم میں بلایا گیا ہے۔ سندھ سے صرف 3 امیدواروں کا ہی انتخاب ممکن ہوسکا ہے جن میں ڈاکٹر سروش حشمت لودھی، ڈاکٹر مدد علی شاہ اور ڈاکٹر سلیم رضا سموں شامل ہیں

جب کہ باقی امیدواروں میں ڈاکٹر محمد علی شاہ، ڈاکٹر نیاز، ڈاکٹر حبیب، ڈاکٹر جمیل احمد، ڈاکٹر ضیا القیوم، ڈاکٹر حیدر عباس ، ڈاکٹر روبینہ فاروق، ڈاکٹر ظہور بازئی

اور دیگر شامل۔ 9 رکنی تلاش کمیٹی دو روز تک 30 امیدواروں کے انٹرویوز کرے گی جن میں وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے۔ جب کہ اراکین میں وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت وجیہہ قمر،

ڈاکٹر اورنگ زیب، عارف سعید، سلمان اختر، سیکرٹری ایپکس کمیٹی جہانزیب خان،

پرووسٹ، آغا خان یونیورسٹی ڈاکٹر انجم ہلائی، ڈاکٹر محمد نسیم قیصرانی، سیکریٹر ی وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت ندیم محبوب کمیٹی کے رکن/سیکرٹری ہوں گے۔
============================

اردو یونیورسٹی کے لیے آواز اٹھانے کی پاداش میں ہٹایا گیا، جمیل احمد خان
21 نومبر ، 2025
کراچی( سید محمد عسکری) وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینٹ کے سابق ڈپٹی چیئر جمیل احمد خان نے کہا ہے کہ مجھے اردو یونیورسٹی کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کی پاداش میں ھٹادیا گیا ہے، وزارت تعلیم مجھ سے خوش نہیں تھی کیونکہ میں ہمیشہ اردو یونیورسٹی کے مسائل اور گرانٹ کے لئے آواز اٹھاتا تھا اور میں نے سیکریٹری تعلیم و پیشہ ور تربیت ندیم محبوب کو کہا تھا کہ اگر مسائل حل نہ ہوئے تو میں میڈیا کے سامنے پریس کانفرنس کروں گا وہ بدھ کو اپنی عہدے سے برطرفی کے بعد جنگ سے خصوصی گفتگو کررہے تھے انھوں نے کہا کہ ندیم محبوب میرا جونئیر تھا اور وہ اردو یونیورسٹی کی فائلیں کئی کئی ماہ تک اوپر نہیں بھیجا کرتا تھا جس پر میں اس کہتا تھا کہ اردو یونیورسٹی غریبوں کی جامعہ ہے اس پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے لیکن اردو یونیورسٹی کو نظر انداز کیا جاتا رہا۔