پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) نے کاروباری ہفتے کا آغاز مثبت رجحان کے ساتھ کیا۔ بہتر مارکیٹ سینیٹمنٹ اور مستحکم معاشی اشاریوں کے اثرات کے سبب پیر کے ابتدائی سیشن میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1,200 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ پیر کی صبح 9 بج کر 40 منٹ پر بینچ مارک انڈیکس 1,209.09 پوائنٹس (0.76%) کے اضافے کے ساتھ 160,801.99 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
اہم شعبوں جیسے آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینک، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، او ایم سیز، پاور جنریشن اور ریفائنری میں خریداری میں اضافہ دیکھا گیا۔ کمپنیوں جیسے اے آر ایل، پی ایس او، ایماری، او جی ڈی سی، پی او ایل، پی پی ایل، حبکو، ایچ سی اے آر، ڈی جی کے سی، ایم ای بی ایل اور این بی پی بھی مثبت زون میں ٹریڈ کر رہی تھیں۔
گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی ماند رہی تھی کیونکہ جغرافیائی بے یقینی اور کمزور اقتصادی اشاریوں نے سرمایہ کاروں کے اعتماد پر دباؤ ڈالا۔ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ہفتہ وار بنیادوں پر 2,038 پوائنٹس (1.3%) کی کمی کے ساتھ 159,592.91 پوائنٹس پر بند ہوا۔
عالمی مارکیٹوں میں بھی پیر کو مثبت رجحان دیکھا گیا کیونکہ امریکی حکومت کے تاریخی شٹ ڈاؤن کے جلد ختم ہونے کی امید بڑھی۔ ڈالر گزشتہ ہفتے کے نقصانات سے اب بھی بحالی کی کوشش کر رہا تھا۔
امریکی سینیٹ نے اتوار کو وفاقی حکومت کو دوبارہ کھولنے کے لیے پیش رفت کی، جس سے 40 دن سے جاری شٹ ڈاؤن ختم ہونے کی توقع ہے۔ اس شٹ ڈاؤن نے سرکاری ملازمین کو کام سے روکا، غذائی امداد میں تاخیر پیدا کی اور فضائی سفر متاثر کیا۔ اس پیش رفت کے بعد نیسڈیک فیوچرز 1.2% اوپر اور ایس اینڈ پی 500 فیوچرز 0.7% بڑھ گئے۔ یورو اسٹاکس 50 اور ڈیکس کے فیوچرز میں بھی 1% سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ ایف ٹی ایس ای فیوچرز 0.85% اوپر آئے۔
ایشیا پیسیفک کے وسیع ترین انڈیکس (جاپان کے علاوہ، ایم ایس سی آئی) میں 1% اضافہ ہوا اور جاپان کا نکّئی 0.97% بڑھا۔ اگر سینیٹ بل منظور کر لیتی ہے تو اسے ایوان نمائندگان سے بھی منظوری درکار ہوگی، جس کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کے لیے بھیجا جائے گا، اور اس پورے عمل میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔
حکومتی شٹ ڈاؤن نے امریکی معیشت پر دباؤ بڑھایا، کیونکہ ہوائی اڈوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور فوج سمیت وفاقی ملازمین بغیر تنخواہ کام کر رہے ہیں۔ محدود سرکاری ڈیٹا کی وجہ سے مرکزی بینک اقتصادی رپورٹنگ میں غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔ اس کے اثرات عالمی منڈیوں پر بھی دکھائی دے رہے ہیں۔
چین میں سی ایس آئی 300 بلو چِپ انڈیکس 0.24% نیچے رہا، جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس 0.6% بڑھا۔























