یہ دن ہر سال 14 اگست کو منایا جاتا ہے تاکہ ہمیں اس دن کی یاد دہانی ہو

یومِ آزادی پاکستان کی تاریخ کا ایک سنہری دن ہے۔ یہ دن ہر سال 14 اگست کو منایا جاتا ہے تاکہ ہمیں اس دن کی یاد دہانی ہو کہ ہمارے آباو اجداد نے کتنی قربانیوں کے بعد ہمیں ایک آزاد ملک عطا کیا۔ یہ دن صرف جشن منانے کا موقع نہیں بلکہ اپنی قومی ذمہ داریوں کو پہچاننے، وطن سے وفاداری کے عہد کو دہرانے اور اپنے ملک کی ترقی کے لیے کچھ کرنے کا دن ہے۔

یومِ آزادی کسی بھی قوم کے لیے بے حد اہمیت رکھتا ہے۔ غلامی ایک ایسی لعنت ہے جس میں قوموں کی شناخت، ان کی تہذیب اور ان کے مذہبی و ثقافتی اقدار مٹنے لگتی ہیں۔ آزادی ایک نعمت ہے، جس کی قدر وہی جان سکتا ہے جس نے غلامی دیکھی ہو۔ پاکستان کا یومِ آزادی ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم نے یہ ملک کسی کی خیرات میں حاصل نہیں کیا بلکہ یہ لاکھوں جانوں کی قربانیوں اور جدوجہد کا نتیجہ ہے

برصغیر میں مسلمان صدیوں سے آباد تھے، لیکن انگریزوں کی حکومت کے دوران مسلمانوں کو ہر شعبے میں پسماندہ رکھا گیا۔ ہندو اکثریت نے بھی مسلمانوں کو کمتر سمجھنا شروع کر دیا۔ مسلمانوں کو یہ احساس ہونے لگا کہ وہ اپنی مذہبی، سماجی اور سیاسی آزادی برقرار نہیں رکھ سکتے۔ یہی احساس وقت کے ساتھ ساتھ ایک علیحدہ وطن کے مطالبے میں بدل گیا۔
تحریکِ پاکستان دراصل مسلمانوں کی ایک ایسی سیاسی اور سماجی جدوجہد تھی جس کا مقصد ایک ایسا خطہ حاصل کرنا تھا جہاں وہ اپنے دین، ثقافت اور تہذیب کے مطابق زندگی گزار سکیں۔ اس تحریک کا آغاز سر سید احمد خان، علامہ اقبال اور دیگر بزرگوں نے کیا۔ 23 مارچ 1940 کو آل انڈیا مسلم لیگ نے قراردادِ پاکستان منظور کی، جس میں پہلی بار ایک علیحدہ مسلم ریاست کا واضح مطالبہ کیا

تحریکِ پاکستان کی قیادت قائداعظم محمد علی جناح نے نہایت دانشمندی، تدبر اور اصول پسندی سے کی۔ انہوں نے مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا اور ہندو اکثریت اور انگریز حکمرانوں کے سامنے مسلمانوں کا مؤقف بڑی جرات کے ساتھ پیش کیا۔ قائداعظم کی قیادت اور اصولوں پر مبنی سیاست نے انگریزوں اور ہندوؤں کو مجبور کر دیا کہ وہ مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست کی ضرورت کو تسلیم کریں۔ ان کا مشہور نعرہ “اتحاد، ایمان، قربانی” آج بھی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے۔

قائداعظم کی قیادت میں 14 اگست 1947 کو پاکستان ایک آزاد ریاست کے طور پر دنیا کے نقشے پر ابھرا۔ یہ دن نہ صرف مسلمانوں کے لیے خوشی کا دن تھا بلکہ یہ ان کی عظیم جدوجہد کی کامیابی کا دن بھی تھا۔ ہر طرف خوشی، جوش و خروش، اور آزادی کا جشن منایا گیا۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہجرت، خونریزی اور قربانیوں کی ایک المناک داستان بھی لکھی گئی۔ لاکھوں مسلمان اپنے گھربار چھوڑ کر پاکستان آئے اور ہزاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا۔

آج کا پاکستان ایک آزاد ملک ہے، لیکن کئی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ بدعنوانی، غربت، تعلیم کی کمی، اور بے روزگاری جیسے مسائل ہمارے ملک کی ترقی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ ان مسائل کے حل کے لیے ہر شہری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہمیں تعلیم حاصل کرنی چاہیے، ایمانداری اور محنت کو اپنا شعار بنانا چاہیے، اور وطن کی ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔
ہمیں اپنے وطن سے محبت کا ثبوت صرف نعرے لگا کر نہیں بلکہ عملی طور پر دینا ہوگا۔ سچ بولنا، قانون کی پاسداری، دوسروں کے حقوق کا خیال رکھنا، اور قومی وسائل کا صحیح استعمال ہی اصل حب الوطنی ہے۔ ہمیں اپنے تعلیمی اداروں، دفاتر، گھروں اور سڑکوں پر اپنے کردار سے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ ہم ایک مہذب اور باشعور قوم ہیں

===========

For more Articles Visit jeeveypakistan.com

==============

یومِ آزادی ہمیں نہ صرف آزادی کی اہمیت کا احساس دلاتا ہے بلکہ یہ دن ہمیں یہ بھی سکھاتا ہے کہ ہم نے اس ملک کو کن قربانیوں کے بعد حاصل کیا۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اس دن کو محض ایک چھٹی کے طور پر نہ لیں بلکہ اس دن کی اصل روح کو سمجھیں۔ ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ہم پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور استحکام کے لیے ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔ ہمیں نسلوں کو یہ سبق دینا ہوگا کہ آزادی کی قدر کریں اور اپنے وطن کو سنوارنے میں اپنا حصہ ڈالیں۔

یقیناً، اگر ہم سب اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے نبھائیں تو وہ دن دور نہیں جب پاکستان ایک ترقی یافتہ، خوشحال اور امن پسند ملک بن کر دنیا کے سامنے ایک روشن مثال بنے گا۔