یو اے ای میں پاکستانیوں اور غیرملکیوں کے لیے بغیر ڈاؤن پیمنٹ گاڑی خریدنے کی نئی سہولت متعارف

متحدہ عرب امارات میں ایک نئی اسکیم متعارف کروائی گئی ہے جس کے تحت پاکستانی اور دیگر غیرملکی باشندے اب بغیر بینک قرض یا ڈاؤن پیمنٹ کے گاڑی حاصل کر سکتے ہیں۔ خلیج ٹائمز کے مطابق یو اے ای میں مقیم افراد کے لیے ذاتی گاڑی رکھنا ایک اہم ضرورت بنتی جا رہی ہے، لیکن بہت سے لوگ بینک فنانسنگ کے سخت تقاضوں، خاص طور پر ابتدائی ادائیگی (ڈاؤن پیمنٹ) کی وجہ سے گاڑی خریدنے سے قاصر رہتے ہیں۔ اس مسئلے کے حل کے لیے ’رینٹ ٹو اون‘ یا ’لیز ٹو اون‘ نامی ایک متبادل نظام متعارف کرایا گیا ہے۔

اس نئے ماڈل میں خریداروں کو نہ تو بینک سے قرض لینا پڑتا ہے، نہ ہی کسی قسم کی پیشگی رقم ادا کرنا ہوتی ہے۔ خریدار صرف ایک مقررہ ماہانہ رقم ادا کرتے ہیں جس میں انشورنس، رجسٹریشن اور مرمت کی سہولیات بھی شامل ہوتی ہیں۔ معاہدے کی مدت مکمل ہونے پر گاڑی کو مکمل طور پر خریدنے یا واپس کرنے کا اختیار صارف کے پاس ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اسکیم خاص طور پر ان افراد کے لیے موزوں ہے جو حال ہی میں یو اے ای آئے ہیں یا فری لانسرز اور نوجوان ملازمین ہیں جن کے لیے بینک سے قرض لینا مشکل ہوتا ہے۔ روایتی فنانسنگ کے مقابلے میں، جہاں 20 فیصد تک ڈاؤن پیمنٹ اور سالانہ سود لاگو ہوتا ہے، اس نئے پروگرام میں نہ سود ہے، نہ پروسیسنگ فیس، اور نہ ہی کسی اضافی مالی بوجھ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

’تھرفٹی کار رینٹل‘ کے منیجنگ ڈائریکٹر رہول سنگھ کے مطابق، “ہم ان لوگوں کو سہولت دینا چاہتے ہیں جنہیں فوری طور پر ایک قابل بھروسہ گاڑی درکار ہے، چاہے وہ نئے مقیم ہوں یا ان کی مالی تاریخ محدود ہو۔”

اسی طرح، ’ڈالر کار رینٹل‘ کے جنرل منیجر مروان المولا نے بتایا کہ ان کا ماڈل صارفین کو 12 سے 60 ماہ تک گاڑی لیز پر حاصل کرنے کا اختیار دیتا ہے، اور معاہدے کے اختتام پر وہ گاڑی خرید بھی سکتے ہیں یا بغیر کسی اضافی جرمانے کے واپس بھی کر سکتے ہیں۔

اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے درخواست گزار کو اپنی آمدنی کے ثبوت کے ساتھ ایک سادہ کریڈٹ چیک سے گزرنا ہوگا تاکہ اس کی مالی حیثیت کی تصدیق کی جا سکے۔ یہ سہولت یو اے ای کے شہریوں کے ساتھ ساتھ وہاں مقیم غیرملکیوں کے لیے بھی دستیاب ہے۔