اسٹونیا کے ایک چھوٹے قصبے ہابنیمے میں واقع وِیمسی شاپنگ سینٹر اپنے ایک انوکھے فیچر کی وجہ سے سیاحوں اور مقامی خریداروں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے — ایک دیوہیکل قدرتی چٹان، جو سپر مارکیٹ کے عین درمیان موجود ہے۔
عام طور پر کوئی بھی سپر مارکیٹ چاول، دودھ، سبزیاں یا روزمرہ کا سامان خریدنے کی جگہ سمجھی جاتی ہے، لیکن اسٹونیا کی اس مارکیٹ میں خریداروں کو قدرت کی ایک نایاب نشانی بھی دیکھنے کو ملتی ہے: ایک ایسی پتھر کی چٹان جو زمین میں دھنسے ہوئے حصے سمیت 6 میٹر بلند اور 22 میٹر چوڑی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ چٹان شاپنگ سینٹر کی تعمیر سے بہت پہلے یہاں موجود تھی — ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ کم از کم 10 ہزار سال پرانی ہے اور ممکنہ طور پر آخری برفانی دور کے اختتام پر یہاں پہنچی تھی۔
یہ چٹان 2014ء میں اس وقت دریافت ہوئی جب شاپنگ سینٹر کی بنیادیں کھودی جا رہی تھیں۔ ابتدا میں منصوبہ یہ تھا کہ اسے بارودی مواد سے تباہ کر دیا جائے، لیکن مقامی باشندوں نے شدید احتجاج کیا۔ بعد ازاں ارضیاتی ماہرین نے اس کی جانچ کی اور بتایا کہ یہ ایک “ایریٹک چٹان” ہے — ایسی چٹانیں جو برفانی تودوں کے ذریعے دور دراز علاقوں سے کھسک کر آتی ہیں اور جب برف پگھلتی ہے تو اپنی نئی جگہ پر رہ جاتی ہیں۔
اس انکشاف کے بعد اس چٹان کو محفوظ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور شاپنگ سینٹر کی تعمیر کو اسی مقام پر جاری رکھا گیا، مگر اس انداز میں کہ یہ قدیم چٹان اپنے قدرتی مقام پر قائم رہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، یہ چٹان شاپنگ سینٹر کی پہچان بن گئی۔ اب یہ محض ایک رکاوٹ نہیں بلکہ دکان کے ماحول کا حصہ بن چکی ہے۔ سپر مارکیٹ انتظامیہ نے اسے ایک آرٹ اسپیس کے طور پر بھی استعمال کیا ہے، جہاں وقتاً فوقتاً فن پارے آویزاں کیے جاتے ہیں۔
یہ مقام آج نہ صرف خریداری کے لیے مشہور ہے بلکہ زمین کی تاریخ سے جڑی ایک عجیب و حیرت انگیز داستان بھی سناتا ہے۔


























