کیلیفورنیا کی رہائشی خاتون کو ایک سال سے ایمازون کے ان گنت پیکٹس موصول ہو رہے ہیں، جو انہوں نے کبھی منگوائے ہی نہیں۔
موصول ہونے والے یہ پارسل زیادہ تر کار سیٹ کورز پر مشتمل ہیں اور اتنی تعداد میں آ چکے ہیں کہ ان کے گیراج اور ڈرائیو وے میں رکھنے کی جگہ بھی ختم ہو چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایک چینی بیچنے والے — جس کا نام لیوسان دیدیان بتایا جا رہا ہے — نے واپسی کے پتے میں غلطی سے یا دانستہ طور پر اس خاتون کا ایڈریس درج کر دیا تھا۔ چنانچہ جب گاہک اپنی اشیاء واپس کرتے ہیں تو یہ پیکٹس سیدھے اس خاتون کے گھر پہنچ جاتے ہیں۔
یہ معاملہ ایمازون کے ریٹرن سسٹم میں ایک بڑی خامی کو بھی بے نقاب کرتا ہے۔ متاثرہ خاتون چھ بار کمپنی سے رابطہ کر چکی ہیں مگر طویل عرصے تک اس مسئلے کا حل نہیں نکالا گیا۔
ان ناپسندیدہ پارسلز نے خاتون کے 88 سالہ معذور والدہ کی نقل و حرکت کو بھی دشوار بنا دیا ہے۔ البتہ جب مقامی میڈیا نے اس مسئلے کو اُجاگر کیا تو ایمازون نے فوری نوٹس لیتے ہوئے پارسلز کو واپس منگوانے کا عمل شروع کر دیا اور یقین دہانی کرائی ہے کہ مستقبل میں ایسی صورتحال دوبارہ پیدا نہیں ہو گی۔


























