روس کی عدالت نے ایک شخص کو، جو خود کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا دوسرا جنم قرار دیتا تھا، 12 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
اس شخص کا اصل نام سرگئی ٹوروپ ہے، جو اپنے ماننے والوں میں ویساریون کے نام سے مشہور تھا۔ اس نے 1990 کی دہائی میں اپنی تعلیمات کی بنیاد پر ایک نیا مذہبی گروہ بنایا تھا۔ اس کا دعویٰ تھا کہ وہ حضرت عیسیٰؑ کی واپسی ہے۔
ویساریون نے سائبیریا کے جنگلات میں ایک الگ روحانی بستی بسائی، جہاں ہزاروں پیروکار اس کی باتوں پر یقین رکھتے تھے اور اس کے عقائد پر عمل کرتے تھے۔
روسی حکام نے 2020 میں اسے گرفتار کیا تھا۔ اس پر بچوں کے ساتھ بدسلوکی، ذہنی و جسمانی تشدد اور غیر قانونی مذہبی سرگرمیوں کے الزامات عائد کیے گئے۔ عدالت نے ان الزامات کو ثابت ہونے پر سرگئی کو 12 برس کی سخت قید کی سزا سنائی ہے، جسے وہ ایک سخت حفاظتی کیمپ میں گزارے گا۔
روسی حکومت ایسے مذہبی گروہوں پر خاص نظر رکھتی ہے، جو ریاستی قوانین کی خلاف ورزی کریں یا عوام کو ورغلائیں۔ حکام نے ویساریون کی تحریک کو ایک ’’تباہ کن مذہبی فرقہ‘‘ قرار دیا ہے۔


























