
یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز لاہور کے پندرہو یں کانووکیشن کا انعقاد گذ شتہ روز ہوا۔ جس کی صدارت پرو چانسلر / وزیر برا ئے لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈیویلپمنٹ ڈیپا رٹمنٹ پنجاب سید محمد عا شق حسین شاہ کرما نی نے کی جبکہ وزیر برا ئے ہائیر ایجو کیشن پنجاب را نا سکندر حیات، پارلیما نی سیکر ٹر ی برا ئے لائیو سٹاک سردار محمد عا صم شیر میکن، ویٹر نری یونیورسٹی کے وائس چانسلرمیری ٹوریئس پرو فیسر ڈاکٹر محمد یونس (تمغہ امتیاز)سمیت سینڈیکیٹ ممبران، مختلف یو نیور سٹیو ں کے پرو فیسرز، پو لٹر ی، ڈیر ی، فوڈ، میٹ اور فارما سو ٹیکل صنعتو ں کے نمائندوں، سٹیک ہولڈرز، طلبہ وا سا تذہ کی بڑی تعداد اُس مو قع پر موجودتھی۔ کا نو و کیشن میں 1,733گر یجو یٹ طلبہ کو ڈ گر یاں دی گئیں جن میں سے 277ڈاکٹر آف ویٹرنری میڈیس, 734 بی ایس آنر ز، 104 ڈاکٹر آف فار میسی،63بی بی اے آنرز، 73پی ایچ ڈی اور482 ایم فل کی ڈ گر یا ں طلبہ و طالبا ت نے و صو ل کیں جبکہ پوزیشن حا صل کر نیوا لے68 طلبہ کو میڈل بھی د یئے گئے۔
اُس مو قع پر خطا ب کر تے ہو ئے وزیر لائیو سٹاک پنجاب سید عا شق حسین کرما نی نے ڈگر یا ں اور میڈ ل حا صل کر نے والے طلبا و طالبا ت،ان کے والدین اور اساتذہ کرام کو مبا ر کبا د پیش کی اور اُن سے پوری لگن کے ساتھ محنت کرنے اور ملک کی تر قی میں اپنا اہم کردار ادا کرنے کی تلقین کی۔اُنہو ں نے کہا کہ کامیاب طلبہ اپنے والدین، انسٹی ٹیو شن کے لیئے فخر ہیں اور ملک کے لیئے ایک قیمتی اثا ثہ ہیں۔اُنہو ں نے ویٹرنری یونیو رسٹی کے تمام غیر ملکی طلبہ کو بھی مبارکباد پیش کی جنہو ں نے ہا ئیر ایجو کیشن کے حصول کے لیئے یواس یونیو رسٹی کا انتخاب کیا۔اُنہو ں نے کہا کہ چیف منسٹر پنجاب کے ویثرن کے مطا بق ہم نے حا ل ہی میں ایگریکلچر کے تقریبا ایک ہزار طلبہ کو انٹرن شپ کے مواقع مہیا کیئے جس کے تحت طلبہ کو شعبہ زرا عت سے متعلقہ عملی تر بیت دی گئی اور طلبا و طالبات کو ساٹھ ہزار بطور وظیفہ بھی دیا گیا اور اب ہماری کوشش ہو گی کہ اسی طرح کی انٹرن شپ کے لیئے ہم لائیو سٹاک سے متعلقہ ویٹر نری کے طلبہ کے لیے بھی مستقبل قریب میں انٹرنشپ پروگرام لاؤنچ کریں جس کے زریعے ویٹر نری یونیورسٹی کے طلبہ کو عملی تر بیت حا صل کر نے کے زیا دہ سے زیا دہ مواقع مہیا کیئے جا ئیں۔ عا شق کرما نی نے کہا کہ ملک میں لائیو سٹاک سیکٹر کی تر قی میں ویٹر نری یونیو رسٹی کا کردار ہمیشہ ہی مثا لی رہا ہے۔منسٹر لائیو سٹاک نے کہا کہ ہم نے حکو مت پنجاب کے تعاون سے لمپی سکن اور تھلیریا کے تدارک کی ویکسین بنا ئی نیز کہا کہ ہمیں ڈیری ڈیو یلپمنٹ، بریڈ امپروومنٹ اور جدید ریسرچ کی طرف بھی تو جہ دینا ہو گی۔ اُ نہو ں نے مزید کہا کہ مستقبل قریب میں حکو مت پنجاب، محکمہ لائیو سٹاک اور ویٹر نری یونیورسٹی کے تعاون سے لائیو سٹاک سیکٹر کو مزید فعال بنانے کے لیئے پنجاب میں پہلا منہ کھر بیماری فری زون قائم کرنے جارہی ہے ۔
را نا سکندر حیات نے کہا کہ پاکستان دنیا کا چوتھا بڑا دودھ پیدا کرنے والا ملک ہے اور ہمیں اپنی پالیسیو ں پر نظر ثا نی کر کے لائیو سٹاک سیکٹر میں پا ئی جانے والی بیما ریو ں کے تدارک کی ویکسین امپورٹ کرنے کی بجا ئے اپنی ویکسین تیا ر کرنے کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے نیز کہا حکو مت پنجاب نے چیف منسٹر پنجاب کے ہونہار سکالر شپ پروگرام کے زریعے دو ہزار میں سے آٹھ سو طلبہ کو سکالر شپس دیے ہیں۔را نا سکندر حیات نے ویٹر نری یونیورسٹی کے گریجویٹس طلبہ کو مبارکباد بھی پیش کی اور ان کی عملی زندگی کے لیئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔ قبل ازیں پرو چانسلر سید محمد عا شق حسین شاہ کرما نی نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمد یونس کے ہمرا ہ پی ایچ ڈی سکالرز اور پو زیشن ہولڈر طلبہ و طا لبات کے درمیان میڈ لز (تمغے) اور شیلڈیں بھی تقسیم کیں۔
و ائس چا نسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس نے اپنے خطا ب میں حا ضرین کو یونیورسٹی کی تعلیمی،تحقیقی، کلینیکل سر وسز،کمیو نٹی سروسز، ایکسٹینشن پرو گرامزاور پاکستان بھر کی جامعات میں ویٹر نری یو نیور سٹی کی مو جودہ پوزیشنز،کا میا بیو ں اور اس کی142 سا لہ تا ریخی اہمیت کے بارے میں تفصیلی بتا یا۔ڈاکٹریونس نے کہا کہ ویٹر نری یونیورسٹی نے اپنی اعلی تعلیمی معیار،تحقیق اور وسا ئل کو برؤ ے کار لا کر نو جوان نسل کی ویٹر نری ایجوکیشن میں مہارتو ں کو اُ جا گر کر نے میں ہمیشہ اپنا مثا لی کردار ادا کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یو نیور سٹی801-1000بہتر ین جا معا ت میں شامل ہے جبکہ پاکستان بھر کی جامعات میں نویں اورصو بہ پنجاب میں تیسری پوزیشن پرہے۔پروفیسر یونس نے مزید کہا کہ کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ کے مطابق ویٹر نری سبجیکٹ میں ویٹر نری یونیورسٹی 51-70بہتر ین جا معات کی فہرست میں شامل ہے جبکہ ہا ئیر ایجو کیشن کمیشن کی سپو رٹس رینکنگ میں بھی یونیورسٹی پاکستان کی دس بہترین جامعات میں اپنانما یاں مقام رکھتی ہے۔پروفیسر یونس نے

کہا کہ یونیورسٹی وسیع پیما نے پر کمیو نٹی سروسزسرانجام دے ر ہی ہے جن میں تشخیصی، تو سیعی،کلینیکل، ریسرچ اینڈ ڈیو یلپمنٹ، ویکسین ریسرچ اور ایڈ وا ئزری سروسز نما یا ں ہیں نیز یونیورسٹی پاکستان میں ویٹر نری اینیمل سا ئنسز، اینیمل پرو ڈکشن اینڈ ٹیکنا لو جی،با ئیو ٹیکنا لو جی،ما ئکرو بیا لو جی، فارما سو ٹیکل سا ئنسز، فوڈ اینڈ نیو ٹر یشن، انوا ئرنمنٹل سا ئنسز، اکنا مکس اور بز نس مینجمنٹ کے شعبو ں میں پیشہ وا رانہ تر قی کا مر کز بھی بن چکی ہے۔ اُنہو ں نے کہا کہ اس وقت یونیورسٹی میں 77 مختلف نو عیت کے پروفیشنل ڈگری پروگرام جن میں 17 انڈر گر یجو یٹ،34ایم فل اور26 پی ایچ ڈی پروگرامزشامل ہیں پڑ ھا ئے جا رہے ہیں جن میں پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک سے 9ہزارسے زا ئد طلبہ علم حا صل کر رہے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس نے کہا کہ یونیورسٹی نے اس سال 1154ہونہار طلبہ کو میرٹ کی بنیاد پر 100ملین روپوں کی سکا لرشپس دیں ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ یو نیور سٹی میں اساتذہ 574 ملین روپوں سے زا ئد مالیت کے55 تحقیقی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر یونس نے کہا کہ یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران نے پچھلے ایک سال میں 600سے زا ئد تحقیقی مقا لے لکھے ہیں جس سے یونیورسٹی میں ریسرچ کلچر کو فرو غ ملاہے نیز کہا کہ منہ کھر ویکسین کی تیا ری، پولٹری کے لیئے اینٹی با ئیو ٹکس کے متبا دل،ان وٹرو فر ٹیلا ئزیشن کے زریعے لائیو سٹاک ری پرو ڈکشن، مچھلی کے گوشت اور اس سے بنی غذا ئی مصنو عات کی پا ئیدار پیدا وار اورچچڑو ں سے پھیلنے والی بیما ریو ں کو کنٹرول کر کے فو ڈ ان سیکیو رٹی کا حل یونیورسٹی کے چند اہم تحقیقی پرا جیکٹس میں شامل ہیں۔پروفیسر یونس نے کہا کہ یونیورسٹی میں 3.45 ارب روپے مالیت کے پا نچ تر قیا تی منصو بو ں پر کام کیا جا رہا ہے اور یہ منصو بے مو یشی پال کسا نو ں اور متعلقہ انڈسٹری کی تر قی میں نما یاں کردار ادا کر یں گے اورمیں ان منصو بو ں کی ما لی معاونت فراہم کر نے پر حکو مت پنجاب اور ہا ئیر ایجو کیشن کمیشن پاکستان کا بے حد مشکور ہو ں۔ پروفیسر یونس نے بتا یا کہ دور جدید کے تقا ضو ں اور وقت کی ضرورتوں کو مد نظر رکھتے ہو ئے یونیورسٹی نے اپنے کلینکس، لیبارٹریوں اور انٹرن شپ مینجمنٹ سسٹم کوDigitlize کیا ہے تا کہ طلبہ اورکمیو نٹی کو بہتر انداز میں سہو لیات مہیا کی جا سکیں۔اُ نہو ں نے طلبہ کو تا کید کی کہ یونیورسٹی نے آپ کو جدید علم و ہنر سے نوا زاہے اور میں اُ مید کرتا ہو ں کہ آپ اپنی عملی زند گی میں ملک وملت کی تر قی میں اپنا مثا لی کردار ادا کریں گے اور دوسروں کے لیئے مشعل را ہ بھی بنیں گے نیز اُنہو ں نے طلبہ کو اپنا کارو بار شرو ع کرنے کی بھی تلقین کی اور کہا کہ نوکریا ں تلاش کرنے کی بجا ئے نو کریا ں دینے والے بنیں۔























