لاہور (ادبی رپورٹر) اردو ڈائجسٹ کے مدیر اعلیٰ، معروف دانشور، تجزیہ کار، بزرگ صحافی اور لاتعداد کتابوں کے مصنف جناب الطاف حسن قریشی کی نئی تصنیف “میں نے آئین بنتے دیکھا” (جلد اول) شائع ہوکر مارکیٹ میں دستیاب ہے۔ الطاف حسن قریشی کا شمار ایسے صحافیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے نہ صرف پاکستان بنتے دیکھا بلکہ کسی نہ کسی طور پر تحریکِ پاکستان کی جدوجہد میں حصہ بھی لیا۔ آپ کی تاریخِ پاکستان اور تحریکِ پاکستان پر گہری نظر رہی ہے۔ آپ نے برصغیر پاک و ہند کی سیاسی اور معاشرتی زندگی کے اتار چڑھاؤ کو بہت قریب سے دیکھا اور سمجھا ہے۔ آپ کا مطالعہ وسیع اور سیاسی شعور بہت ٹھوس بنیادوں پر استوار ہے۔ آپ 2 نومبر1947ء کو ہجرت کرکے پاکستان آئے۔ یہاں آپ نے ادب و صحافت میں بہت عزت اور نام کمایا۔ آپ کے قلم سے نکلی ہوئی ہر تحریر کو سند کا درجہ حاصل ہوتا ہے۔ شعبہ صحافت میں آپ کا مقام و مرتبہ بہت بلند ہے۔ اپنے تقریباً 60,70 سالہ دور صحافت میں آپ نے پاکستان کی ہر اہم سیاسی اور سماجی شخصیت سے ملاقات کی اور ان کے انٹرویوز وغیرہ بھی کیے۔ آپ کی پاکستان کی سیاسی جدوجہد اور تاریخ پر ہمیشہ گہری نظر رہی ہے۔ آپ نے زیر تذکرہ تصنیف میں بڑی تفصیل اور انتہائی دیانت داری سے پاکستان کے آئین کی روداد کو جُزیات کے ساتھ قلم بند کیا ہے۔ جو نہ صرف آئین کی تیاری سے متعلق اہم دستاویز ہے بلکہ اس سنگِ میل کو عبور کرنے میں جو مشکلات پیش آئیں ان کا بھی تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے یوں یہ پاکستان کی ایک تاریخ مرتب ہوگئی اس عظیم کاوش میں قریشی صاحب کے ساتھ پروفیسر ڈاکٹر امان اللہ شریک مصنف ہیں یہ پاکستان کی سیاسی اور آئینی جدوجہد کی جیتی جاگتی تصویر ہے جسے کتابی شکل میں معروف اشاعتی ادارے قلم فاؤنڈیشن نے بڑے اہتمام سے شائع کیا ہے۔ قلم فاؤنڈیشن اس سے قبل بھی الطاف حسن قریشی صاحب کی کتابیں شائع کرچکا ہے۔ جن میں، مشرقی پاکستان ٹوٹا ہوا تارا اور قافلے دل کے چلے جیسی اہم کتب بھی شامل ہیں۔ مضبوط جلد، عمدہ کتابت و طباعت کے ساتھ بہترین کاغذ پر چھپی اس کتاب کے حصول کے لیے قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل کے مرکزی دفتر واقع یثرب کالونی بینک سٹاپ والٹن روڈ لاہور کینٹ کے پتا پر خط لکھیں یا خود تشریف لائیں۔ رابطے اور مزید معلومات کے لیے فون نمبر اور ای میل درج کیے جارہے ہیں رابطہ نمبر 0300-0515101 ای میل qalamfoundation2@gmail.com
Load/Hide Comments