ریڈیالوجسٹ ایم آئی آر،سی ٹی اسکین اور ایکس ریز میں فریکچرز ،حمل کے معاملات،ریپ کیسزمیں حمل کا تعین اور مختلف کیسز میں انسان کی عمر کا تعین کرتے ہیں اور انہی کی بنائی ہوئی رپورٹس کی مد میں ایف آئی آر کا اندراج کیا جاتا ہے


لاہور ( مدثر قدیر,تصاویر:وقار بابری)صدر فرانزک ریڈیو لاجکل سوسائٹی آف پاکستان اور میو ہسپتال میں شعبہ ریڈیالوجی کے انچارج ڈاکٹر طاہر قدیر نے کہا ہے کہ فرانزک ریڈیو لاجکل سوسائٹی کے قیام سے ان ریڈیالوجسٹ کی تربیت اور آگاہی کرنا مقصود ہے جن کا کام پولیس کیسز میں معاونت پر مبنی ہوتا ہے ،دراصل ریڈیالوجسٹ ایم آئی آر،سی ٹی اسکین اور ایکس ریز میں فریکچرز ،حمل کے معاملات،ریپ کیسزمیں حمل کا تعین اور مختلف کیسز میں انسان کی عمر کا تعین کرتے ہیں اور انہی کی بنائی ہوئی رپورٹس کی مد میں ایف آئی آر کا اندراج کیا جاتا ہے۔ یہ سوسائٹی ریڈیالو جی سوسائٹی آف پاکستان کی سب سوسائٹی ہے۔ڈاکٹر طاہر قدیر نے بتایا یہ سب گروپ اس لیے تشکیل دیا کہ ہم اپنے لوگوں کو جو کہ پبلک سیکٹر ہاسپٹلز میں کام کر رہے ہیں ان کوروزانہ کی بنیاد پر اپڈیٹ کرتے رہیں تاکہ وہ نالج حاصل کریں اور اس کے ساتھ ساتھ وہ اس میں ٹریننگ حاصل کر کے اپنا کام بہتر طریقے

سے کر سکیں اور کسی پریشانی سے بچ سکیں کیونکہ ہمار ی رپورٹ کے خلاف پولیس کیس کرتی ہے پارٹیز ہمارے خلاف کیس کرتی ہیں اس لیے ہم اس پلیٹ فارمز کے ذریعے ملک بھر میں آگاہی ویبینار اور سیمینارز کا اہتمام کریں گے تاکہ ان لوگوں کو فائدہ ہو، اگر ریڈیالوجسٹ ٹرینڈ نہیں ہوگا تو رپورٹنگ میں نقصان ہوگا اور فائدہ اس کا ملزم کو ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر طاہر قدیر نے آگاہ کیا جب پہلا انیشل میڈیکل لیگل ہوتا ہے تو پہلے ڈاکٹر مریض کا ملاحظہ کرتے ہیں جس کو ایگزامینیشن کہتے ہیں اور ایک رپورٹ بناتے ہیں جس کے بعد اس رپورٹ پر پولیس ڈیمانسٹریٹر کے ذریعے دفعہ اور سیکشن لگاتی ہے جس میں قصاص اور دیت آرڈینس کو مدنظر رکھا جاتا ہے ۔ اگر اس رپورٹ کو دوسری پارٹی چیلنج کردے تو پھر ہے ڈسٹرکٹ سٹینڈنگ میڈیکل بورڈ بنتا ہےجس میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کا ایم ایس اس کا چیئرمین ہوتا ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر طاہر قدیر کا کہنا تھا کہ ایم آئی آر ایمرجنسی پروسیجر نہیں جبکہ سی ٹی اسکین ایمرجنسی پروسیجر ہے جس کی وجہ سے فزیشن اور سرجن کومریض کے علاج میں معاون لائحہ عمل تیار کرنا پڑتا ہے جیسے فالج کے مریض کا دماغی پلین سی ٹی اسکین کرکے تعین کیا جاتا ہے کہ اس کو نیوروسرجری میں بھیجا جائے یاں پر شعبہ نیورولوجی کے ذریعے ٹی پی اے انجکشن لگا یا جائے ۔میو ہسپتال میں روزانہ 140 کے قریب سی ٹی اسکین کیے جاتے ہیں جس میں ایمرجنسی ،ان ڈور اور آئوٹ ڈور تینوں فارمیٹ کے مریض شامل ہوتے ہیں جبکہ ہسپتال میں داخل مریضوں کو کنٹراسٹ سی ٹی اسکین کا انجکشن فری جبکہ آئوٹ ڈور کے مریضوں کو بیت المال اور پیشنٹ ویلفئیر کی معاونت سے مہیا کیا جاتا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر 65سے زائد ایم آئی آر بھی کی جاتی ہیں جو بلکل فری ہیں ۔