لاہورپریس کلب کے صدر ارشد انصاری ، سینئرنائب صدر شیراز حسنات ، نائب صدر امجد عثمانی ، سیکرٹری زاہد عابد ، جوائنٹ سیکرٹری جعفربن یار ، فنانس سیکرٹری سالک نواز اور اراکین گورننگ باڈی نے سپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمدخان کی جانب سے لاہورپریس کلب کے سینئرکونسل ممبر اور پنجاب اسمبلی پریس گیلری کے صدر اخلاق باجوہ کو صحت کی بہترین سہولیات مہیا کرنے پر ان کاشکریہ اداکیاہے

پریس ریلیز

لاہورپریس کلب کے صدر ارشد انصاری ، سینئرنائب صدر شیراز حسنات ، نائب صدر امجد عثمانی ، سیکرٹری زاہد عابد ، جوائنٹ سیکرٹری جعفربن یار ، فنانس سیکرٹری سالک نواز اور اراکین گورننگ باڈی نے سپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمدخان کی جانب سے لاہورپریس کلب کے سینئرکونسل ممبر اور پنجاب اسمبلی پریس گیلری کے صدر اخلاق باجوہ کو صحت کی بہترین سہولیات مہیا کرنے پر ان کاشکریہ اداکیاہے ۔پنجاب اسمبلی پریس گیلری کے صدر اخلاق احمد باجوہ شدید علالت کے باعث پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں زیرعلاج ہیں۔ ان کے علاج معالجے کے حوالے سے صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری، سیکرٹری پریس گیلری کمیٹی حسان احمد سمیت سنیئر صحافیوں نے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی کے صدر اخلاق احمد باجوہ کے جاری علاج کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (PKLI) میں زیر علاج اخلاق احمد باجوہ کو تمام تر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں اور صحافیوں کی سفارش پر میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی یقین دہانی کروائی۔سپیکر ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت صحافیوں کی فلاح و بہبود اور علاج معالجے کے حوالے سے کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اخلاق احمد باجوہ کے ساتھ بہت سی حسین یادیں وابستہ ہیں، اللہ سے دعا ہے کہ ان کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے صدر پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی اخلاق احمد باجوہ کے علاج کے سلسلے میں سپیکر پنجاب اسمبلی کے اقدامات کو سراہا، انہوں نے کہا کہ سپیکر ملک محمد احمد خان کے صحافی دوست اقدامات پر لاہور کی صحافی برادری ان کی شکر گزار ہے۔ سیکرٹری پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی حسان احمد کا کہنا تھا کہ پارلیمانی رپورٹرز کے لیے سپیکر ملک محمد احمد خان کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔ بعد ازاں پریس گیلری کمیٹی کے سینئر ممبران نے صدر پریس کلب ارشد انصاری کی قیادت میں PKLI ہسپتال میں زیر علاج صدر پریس گیلری کمیٹی اخلاق احمد باجوہ کی عیادت کی۔پی کے ایل ائی میں سینئر ڈاکٹرز نے صحافیوں کے وفد کو اخلاق احمد باجوہ کے علاج کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ پی کے ایل ائی کے دورے میں سیکرٹری پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی حسان احمد،سینئر صحافی خواجہ نصیر، ابراہیم لکی ، رانا یاصف، حافظ نعیم، زوہیب کاظمی، عقیل طالب، علی کامران، منیر باجوہ، آصف اقبال، پنجاب اسمبلی کے ترجمان راو ¿ ماجد علی اور گوہر مقصود شامل تھے۔

زاہد عابد
سیکرٹری
====================

لاہور(جنرل رپورٹر)وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی ہدایت پر انٹرمیڈیٹ امتحانات کے سلسلے میں قائم امتحانی مراکز میں کیمرے لگا دئیے گئے۔ وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ لاہور سمیت دیگر اضلاع کے 823 امتحانی مراکز کو حساس قرار دیتے ہوئے کیمرے انسٹال کئے گئے ہیں۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ صوبے بھر میں انٹرمیڈیٹ امتحانات کیلئے 2395 امتحانی سنٹر قائم کئے گئے ہیں، جن میں سے پہلے مرحلے میں حساس امتحانی سنٹرز کا انتخاب کرتے ہوئے کیمرے انسٹال کئے گئے ہیں۔ وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ امتحانی مراکز میں کیمروں کی تنصیب سے امتحانات کی شفافیت برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے امتحانی سنٹرز کے کنٹرول روم کو فعال رکھنے میں کوئی کوتاہی نہ برتنے اور مانیٹرنگ یونٹ سے تمام سنٹرز کی مسلسل نگرانی کی ہدایت بھی کی ہے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ مانیٹرنگ کیلئے 2 مقامات پر کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں جہاں ڈسٹرکٹ وائز مانیٹرنگ کی سہولت موجود ہے۔ ون کلک پر کسی بھی ڈسٹرکٹ کے امتحانی سنٹر کو مانیٹر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے دیگر امتحانی سنٹرز میں بھی جلد از جلد کیمروں کی تنصیب کا مرحلہ مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد پنجاب بھر کے امتحانی مراکز کیمرے نصب کر دئیے جائیں گے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ امتحانی نظام کو مزید شفاف بنانے کیلئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا سہارا بھی لیا جائے گا جبکہ فیس ریکوگنیشن سسٹم کی فعالیت بھی یقینی بنائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال سے فرق واضح دکھائی دے گا۔ دریں اثناء اساتذہ کی پنچائیت اور تدریسی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ میرا وزارت کا بیڑہ اٹھانے کا مقصد اساتذہ کے ساتھ ماضی میں کی جانے والی ہر زیادتی کا خاتمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اساتذہ کو دوران ملازمت تحفظ فراہم کرنے کیلئے تمام تر اقدامات بروئے کار لا رہے ہیں۔ رانا سکندر حیات نے اساتذہ کو آؤٹ آف سکول بچوں کی انرولمنٹ کیلئے ذاتی کاوشیں کرنے کی تاکید کرتے ہوئے تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ کیلئے جامع پالیسی لانے کا عندیہ دیا اور مزید کہا کہ جن سکولوں میں سہولیات دستیاب نہیں وہاں کے حوالے سے اساتذہ ذاتی طور پر آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ اچھے تعلیمی عہدوں پر آنے کے خواہشمندوں کو نہ صرف کوالیفیکیشن ٹیسٹ دینا ہوگا بلکہ ٹریننگ کے مرحلے سے گزارنے کے ساتھ ساتھ ان کی آئی ٹی سکلز بھی جانچی جائیں گی۔ اس موقع پر وزیر تعلیم نے جن سکولوں میں تاحال کتب نہیں پہنچ سکیں وہاں کے حوالے سے انکوائری کرنے کا بھی عندیہ دیا۔