میرپورخاص میں وکیل کی پراسرار موت کے کیس میں گرفتار متوفی کی اہلیہ عدالت میں پیش ، عدالت نے ملزمہ کو ایک دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا

میرپورخاص رپورٹ تحسین احمدخان رپورٹ~
میرپورخاص میں وکیل کی پراسرار موت کے کیس میں گرفتار متوفی کی اہلیہ عدالت میں پیش ، عدالت نے ملزمہ کو ایک دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا،
تفصیلات کے مطابق میرپورخاص میں ریونیو کالونی کے اندر سامارو سے تعلق رکھنے والے وکیل سید اعجاز شاہ کی پراسرار موت کا معمہ تاحال حل نہیں ہوسکا جب کہ مقتول کے والد اور مقتول کی گرفتار اہلیہ کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات کا سلسلہ جاری ہے اس سلسلے میں اعجاز شاہ کے قتل کے مقدمے میں نامزد اور اعجاز شاہ کی بیوی ہونے کا دعویٰ کرنے والی اسسٹنٹ سب انسپکٹر پولیس مبینا سموں کو آج سیٹلائیٹ ٹاؤن پولیس نے سیکنڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ملزمہ کو ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملزمہ خاتون کا کہنا تھا کہ اعجاز شاہ کے والد کا یہ کہنا غلط ہے کہ میں اعجاز شاہ کی بیوی نہیں ہوں انہوں نے کہا کہ میرے اور اعجاز شاہ کے درمیان 2 سال قبل تعلقات خراب ہوئے تھے جب انہوں نے کہا کہ مجھ سے کہا کہ محکم صحت کی 10 نوکریاں ملی ہیں آپ مجھے پیسے اور فائلیں دیں جس کے بعد میں نے انہیں 11 لاکھ روپے اور فائلیں دیں جبکہ اعجاز شاہ نے 3 لاکھ اپنے بھائیوں کی شادی کے وقت لئے تھے جو اس نے واپس نہیں کئے انہوں نے کہا کہ پیسوں پر ہمارے درمیان اختلافات تھے لیکن پھر بھی میں نے درگزر کیا کیونکہ اعجاز شاہ پیسوں سے پریشان تھا اور کہتا تھا کہ میں خودکشی کرلوں گا انہوں نے کہا کہ واقعہ کے روز میں دفتر میں تھی شام کو اعجاز شاہ نماز پڑھنے کے بعد افطار کرتے تھے اور میرے فون کرنے پر انہوں نے فون نہیں اٹھایا اور میں نے اس کے والد اور نوکر کو فون کیا جس پر اعجاز کے والد نے مجھے گالیاں دیں جس کے بعد میں نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد اعجاز شاہ کے والد اور دیگر لوگ موقع پر پہنچ گئے جس کے بعد پڑوسیوں نے بتایا کہ اعجاز شاہ کی نعش ملی ہے جس پر میں نے انہیں بتایا کہ اعجاز شاہ ایسا کام نہیں کر سکتے انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں انصاف ہونا چاہیئے پوسٹ مارٹم رپورٹس کو تبدیل نہ کیا جائے اس کے لئے میں محکمہ پولیس سے بھی درخواست کر رہی ہوں ان کا کہنا تھا کہ اعجاز شاہ نے اپنے والد کی جانب سے دی جانے والی ٹینشن کی وجہ سے ایسا قدم اٹھایا ہے***