دنیا کی سب سے بڑی سفری سرگرمی :تیاریاں عروج پر


تحریر: زبیر بشیر
سال 2024 کی سب سے بڑی سفری سرگرمی تیزی سے قریب آرہی ہے۔ اس حوالے سے چین کے تمام ادارے اپنی تیاریوں کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ اس دوران نئے سیاحتی امکانات نے بیرون ملک بھی لوگوں کی توقعات کو بڑھا دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق دس تا سترہ فروری 2024 چین میں ڈریگن کے سال کی تعطیلات کے دوران سفر اور منڈیوں میں کھپت میں نمایاں اضافہ دیکھا جائے گا۔ رواں برس موسم بہار کی تعطیلات میں ایک دن کی توسیع کی گئی ہے۔ اس حوالے سے چین کی ریاستی کونسل نے اکتوبر میں باضابطہ اعلان کر دیا تھا جس کے بعد ہی سے ٹرین کے ٹکٹوں، ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کی آن لائن تلاش آسمان کو چھو رہی ہے۔سیاحتی صنعت کے ماہرین کا خیال ہے کہ طویل تعطیلات کا سیاحتی بازار کی بحالی پر گہرا مثبت اثر پڑے گا۔ آنے والی ان تعطیلات کے دوران کووڈ-19 کے بعد پہلی مرتبہ بیرون ملک گروپ ٹورازم بحال ہونے جار ہے ہیں۔ اب تک کے رجحانات یہ بتا رہے ہیں رواں سیزن کے دوران آؤٹ باؤنڈ سیاحت پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دے گی۔

چائنا ٹورازم اکیڈمی کے مطابق جہاں یہ تعطیلات اپنے پیاروں سے ملنے کا ایک نادر موقع ہیں وہیں ان تعطیلات کے دوران ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ کھانے، خریداری اور دیگر اخراجات کے لیے مختص کیے گئے بجٹ میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کرے اور چینی لوگوں کی خوشحالی اس بات کی ضامن ہے کہ یہ اضافہ یقیناً ہوگا اور اس کے براہ راست اثرات چین میں سفر، سیاحت اور کیٹرنگ کی صنعتوں پر مرتب ہوتے ہوئے دکھائی دیں گے۔
جشن بہار کی ان تعطیلات کے دوران چائینز مین لینڈ میں بہت سے ایسے مقامات ہیں جو مسافروں کی منزل ہوں گے ان میں ہینان میں سانیا اور ہائیکو، ڈالی، اور یوننان میں شیشوانگ بننا ڈائی، بہار کے تہوار کی چھٹیوں کے لیے مقبول انتخاب کے طور پر ابھرے ہیں۔ مزید برآں، چینی مسافر یورپی مقامات جیسے سپین، سوئٹزرلینڈ، اور فرانس کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بیرونی سفر کے لیے دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ملائیشیا، جو کہ چینی سیاحوں کے لیے تاریخی طور پر پسندیدہ مقام ہے، بہار کے تہوار کے دوران آؤٹ باؤنڈ سیاحت میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ چینی مسافروں کے لیے 30 دن تک کے لیے حال ہی میں نافذ ویزہ فری پالیسی نے ملائیشیا سے متعلق سفری مصنوعات کے لیے دلچسپی اور آن لائن تلاش میں اضافہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ چین میں برف اور برف کی تھیم والے دوروں کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ جیسی منزلوں کے خلاف موسم کا سفر توجہ حاصل کر رہا ہے۔ دنیا بھر میں سیاحت کو فروغ دینے والی ایجنسیاں چینی مسافروں کو راغب کرنے کے لیے کوششیں تیز کر رہی ہیں، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ اپنی منفرد پیشکشوں اور تجربات کی نمائش کر رہے ہیں۔
چین ایک ارب چالیس کروڑ آبادی کا حامل ملک ہے جہاں متنوع ثقافتیں ،روایات ،تہوار اور سماجی اقدار چینی سماج کا خاصہ ہیں۔اس تہوار کو خاندانوں کے ملاپ کی سب سے بڑی سرگرمی قرار دیا جاتا ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں کام کرنے والے افراد کی کوشش ہوتی ہے کہ جشن بہار کی تعطیلات اپنے اہل خانہ کے ساتھ گزاری جائیں ،اسی باعث چین کے جشن بہار کے موقع پر دنیا کی سب سے بڑی عارضی نقل مکانی دیکھی جاتی ہے۔ اگرچہ چینی ثقافت میں جشن بہار خاندانی اتحاد ، سماجی اجتماعات اور بڑی اجتماعی سرگرمیوں کا وقت ہوتا ہے مگر کووڈ کی وبا کے باعث صورتحال قدرے مختلف تھی۔ لیکن اب وبا کے بعد صورتحال بدل چکی ہے۔ چین کے اندر اور باہر نئے مواقع کا خیرمقدم کرنے کے لیے کوششیں عروج پر ہیں۔
2024 میں اسپرنگ فیسٹیول کے توسیعی وقفے سے ایک قابل ذکر سفری رش شروع ہونے کی توقع ہے، جس سے ملکی اور بین الاقوامی سیاحت دونوں پر نمایاں مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
==============================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC