امتحان میں فیل ہونے کے بعد 9 طالبعلموں نے خودکشی کرلی
امتحان میں فیل ہونے کے بعد 9 طالبعلموں نے خودکشی کرلی
========================
بھارت میں آندھرا پردیش بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایگزامینیشن کی جانب سے گیارویں اور بارویں جماعت کے امتحانات کے نتائج کے اعلان کے بعد 9 طالب علموں نے خودکشی کرلی۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 11ویں اور 12ویں جماعت کے امتحان میں 10 لاکھ طلبا نے شرکت کی۔
گیارویں جماعت کے امتحان میں کامیابی کا تناسب 61 فیصد اور 12ویں جماعت میں 72 فیصد رہا۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آندھرا پردیش بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کی جانب سے 26 اپریل کو گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانی نتائج کا اعلان کیا گیا جس کے بعد اگلے 48 گھنٹوں کے دروان 9 بچوں کی خودکشی کے واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ دیگر 2 طلبا نے خودکشی کی کوشش کی۔
تحریر جاری ہے
خودکشی کرنے والے طالبعلموں کی عمر 17 سے 18 برس تھی، تمام طلبا امتحان میں فیل ہونے کی وجہ سے مایوسی کا شکار تھے۔
خیال رہے کہ بھارت میں امتحان میں فیل ہونے کے بعد مایوسی کے شکار بچوں کے خودکشی کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
اس سے قبل بھارت کے شہر حیدرآباد کے علاقے مادھا پور میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں فیل ہونے کے امکانی خوف سے ایک لڑکی نے خودکشی کی تھی۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کاکہنا ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً 10 فیصد نوعمر بچے ذہنی پریشانی کا شکار ہیں۔
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 15 سے 19 سال کی عمر کے افراد میں خودکشی موت کی چوتھی بڑی وجہ ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ اعداد و شمار تعلیمی اداروں کے لیے ویک اپ کال ہے کہ طلبا میں خراب ذہنی صحت ایک سنگین مسئلہ ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
یونین وزیر مملکت برائے تعلیم سبھاس سرکار کے مطابق رواں سال اب تک اعلیٰ تعلیمی اداروں میں 6 طلبا خودکشی کر چکے ہیں۔
گزشتہ سال 16 طالب علموں نے خودکشی کی تھی، اس کے علاوہ سنہ 2021 میں 7، 2020 میں 5 ، 2019 میں 16 اور 2018 میں 11 طالب علموں نے خودکشی کی۔
پچھلے 5 سالوں میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں کل 55 طالب علم خودکشی کر چکے ہیں۔
حال ہی میں ایک 18 سالہ طالب علم نے بمبئی میں اپنے ہاسٹل کی عمارت کی ساتویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی تھی۔
بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ متعلقہ اداروں کی جانب سے تعلیمی دباؤ کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طلباء میں تناؤ کو کم کرنے کے لیے اب تمام کورسز علاقائی زبانوں میں متعارف کرائے گئے ہیں۔
=====================================
لاڑکانہ میں نئی یونیورسٹی کے قیام کا اعلان
سندھ کے طلباء کے لیے خوشخبری
لاڑکانو یونیورسٹی قائم کی جائے گی اور اس کا آغاز 10 شعبہ جات سے ہوگا۔
اس کا نام یونیورسٹی آف لاڑکانو ہے۔
===========================
تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے مالی مشکلات کا پائیدار حل ڈھونڈنے اور ان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ایک جامع اسٹریٹیجک پلان کی اشد ضرورت ہے. اس ضمن میں گورنر بلوچستان نے وائس چانسلرز کانفرنس منعقد کرنے کی خصوصی ہدایت کی
کوئٹہ 28 اپریل: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے بیوٹمز یونیورسٹی کے قائمقام وائس چانسلر ڈاکٹر عبدالرحمٰن کی سربراہی میں ایک نئی کمیٹی قائم کی اور اس کو اگلے مہینے مئی کے وسط میں “وائس چانسلرز کانفرنس بلوچستان” کے انعقاد کی ذمہ داری سونپی گئی. اس موقع پر پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان عبدالناصر دوتانی بھی موجود تھے. نئی قائم ہونے والی کمیٹی وائس چانسلرز کانفرنس کے انعقاد سے قبل متعلقہ صوبائی سیکرٹریز، وائس چانسلرز صاحبان اور دیگر ذمہ دار آفیسرز سے مشاورت کے بعد اپنی کارکردگی سے گورنر سیکرٹریٹ کو آگاہ کرنے کی پابند ہے. واضح رہے کہ وائس چانسلرز کانفرنس بلوچستان میں وزیراعلیٰ بلوچستان اور چیف سیکرٹری بلوچستان کو بھی مدعو کیا جائے گا. اس کانفرنس کا صوبے بھر کی یونیورسٹیز کیلئے ایک اسٹریٹیجک پلان تیار کرنا ہے. وائس چانسلرز کانفرنس میں تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے مسائل، فنانشل استحکام، انتظامی مستعدی، اکیڈمک بہتری، جدید علم پر مبنی تحقیق کو فروغ دینے اور یونیورسٹیز میں موجود بجلی کے نظام کو سولر سسٹم پر منتقلی پر بھرپور توجہ دی جائے گی.
==============================
لاہور (جنرل رپورٹر ) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ریجنل کیمپس لاہور کے ریجنل ڈائریکٹر امان اللہ ملک کے ایک بیان کے مطابق علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے سمسٹر بہار2023 (فیز2) میں بی ایس(4سالہ)، بی ایس (2.5سالہ، متبادل ایم اے/ایم ایس سی)، ایسو سی ایٹ ڈگری (بی اے/بی کام)، بی بی اے(4سالہ)، ٹیچر ٹریننگ(بی۔ایڈ) پروگراموں اور پوسٹ گریجوایٹ ڈپلوماز،سرٹیفکیٹ کورسز (6ماہ)میں داخلے کی تاریخ میں 4 مئی 2023 تک بغیر لیٹ فیس کے توسیع کر دی گئی ہے۔مزید معلومات یونیورسٹی ویب سائٹ www.aiou.edu.pk کے علاوہ ریجنل آفس لاہورکے فون نمبر 04299333578 سے بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔
============================
لاہور(جنرل رپورٹر)یو نیور سٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز لاہورنے گذشتہ روز نامور ما ئکرو بیا لو جسٹ / ڈیزیز انویسٹی گیٹر/ ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف ما ئکرو بیا لو جی پرو فیسر ڈاکٹر طاہر یعقوب کی مد ت ملا زمت مکمل ہو نے پر الودا عی تقریب کا انعقاد کیا۔جس میں وائس چانسلر پرو فیسر ڈاکٹر نسیم احمد سمیت ڈینز، پرنسپلز، مختلف شعبہ جات کے ڈا ئریکٹرز/چیئرپرسنز، ممبرز(سینڈ یکیٹ، اکیڈیمک کونسل، ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ)کے علا وہ ایڈمنسٹریٹیو سٹاف اور یونیورسٹی کے تمام کیمپسز سے فیکلٹی ممبران کی بڑی تعداد نے شر کت کی۔
الودا عی تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے وائس چانسلر پرو فیسرڈاکٹر نسیم احمدنے پرو فیسرڈاکٹرطاہر یعقوب کی ویٹر نری یونیورسٹی کے لیئے اُن کی فیلڈ سے متعلقہ شعبہ میں ادا کی گئی گراں قدر تعلیمی و تحقیقی خد مات کو سرا ہا اور پوسٹ ریٹا ئر منٹ لا ئف کے حوا لے سے نیک تمنا ؤں کا اظہار کیا۔ اُ نہو ں نے پروفیسر طاہر کی شعبہ ویٹر نری ایجو کیشن اور ما ئکرو بیا لو جی کی در س وتد ریس کے علا وہ یونیورسٹی کی تر قی میں پیش کی گئی خدما ت کو سرا ہتے ہو ئے خرا ج تحسین پیش کیا نیز کہا کہ ڈاکٹر طاہر یعقوب دوسرے اسا تذہ کے لیئے بھی رول ما ڈل ہیں۔
قبل ازیں ڈائریکٹر کوا لٹی آپریشن لیب پروفیسر ڈاکٹر آفتاب انجم نے پروفیسر ڈاکٹر طاہر یعقوب کی شعبہ ما ئکرو بیا لو جی میں بطور ماہر استاد اور ایک نا مور تحقیق کار ما ئکرو بیا لو جسٹ و ڈیزیز انویسٹی گیٹر35 سا لہ پیشہ وارانہ خد مات کے بارے میں شر کا کو تفصیلی بتا یا۔اُ نہوں نے کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر طاہر نے نیشنل و انٹر نیشنل فنڈنگ ایجنسیوں سے حا صل کر دہ چار سو ملین روپو ں کے بیس تحقیقی پراجیکٹس پر بطور لیڈ انویسٹی گیٹر کام کر چکے ہیں اس کے علا وہ وہ 21 پی ایچ ڈی اور 138 ایم فل کے طلبہ کو بھی سپر وا ئز کر چکے ہیں۔
==============================
لاہور(جنرل رپورٹر)لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی میں “گلیشیئرز، دریاؤں اور سمندر پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات” کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی ورکشاپ منعقد کی گئی ورکشاپ کا انعقاد ڈیپارٹمنٹ آف انوائرمینٹل سائنس، لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی اور نارتھ کیرولینا اسٹیٹ یونیورسٹی امریکہ کے اشتراک سے کیا گیا۔ ورکشاپ کی مالی معاونت پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے کی۔ اس سلسلے میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے مشاہدے کے لیے پاکستان ویمن یونیورسٹی کلائمیٹ چینج کنسورشیم کا قیام بھی عمل میں لایا گیا جس میں لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سمیت فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی، ایس بی کے وومن یونیورسٹی اور نارتھ کیرولینا اسٹیٹ یونیورسٹی شامل ہیں .
ورکشاپ میں سیکرٹری ماحولیات پنجاب ڈاکٹر ساجد محمود چوہان،
ڈائریکٹر جنرل ماحولیات نادیہ ثاقب، وی سی اوکاڑہ یونیورسٹی ڈاکٹر ساجد بشیر نے بھی خصوصی شرکت کی۔
ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا نے کہا کہ ماحولیاتی سائنس ایک اہم شعبہ ہے اور پائیدار ماحول کا حصول باہمی تعاون سے ہی ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے عالمی اثرات کا سامنا ہے خاص طور پر پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک اس سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اس حوالے سے عالمی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے تاکہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو کم کیا جا سکے اور پاکستان سمیت دنیا کو سیلاب کی تباہی کاریوں سے بچایا جا سکے۔
سیکرٹری ماحولیات پنجاب ڈاکٹر ساجد محمود چوہان نے اپنے خطاب کے دوران ماحولیاتی انحطاط کی حساسیت پر روشنی ڈالی انہوں نے کہا کہ ہمارا شمار دنیا کی 10 آلودہ قوموں میں ہوتا ہے لیکن گزشتہ 5 سالوں سے پاکستان ماحولیاتی انحطاط سے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پنجاب کے ماحول کے تحفظ کے لیے ہم نے 3 حصوں میں تقسیم کیا ہے پہلے میں قواعد و ضوابط، دوسرا سامان و نگرانی کا شعبہ اور آخری آلودگی کو کنٹرول کرنے کی حکمت عملی ہے۔ 29 مارچ 2023 کو ہم پنجاب میں پہلی بار اپنی صاف فضائی پالیسی اور پلاسٹک مینجمنٹ پالیسی کی منظوری دینے کے قابل ہو گئے ہیں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب کے بہتر ماحول کے لیے اکیڈیمیا کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر لیوس اوون، سربراہ میرین اینڈ ایٹموسفیرک سائنسز نارتھ کیرولینا اسٹیٹ یونیورسٹی امریکہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جغرافیائی، ٹیکٹونک اور موسمیاتی تبدیلی کو سمجھنے کے لیے مختلف جغرافیائی خطوں میں ریموٹ سینسنگ، فیلڈ طریقوں اور جیو کرونولوجی کا اطلاق موسمیاتی تبدیلی کی پیشگی تحقیق کے لیے بنیاد فراہم کرے گا۔پروفیسر ڈاکٹر عارفہ طاہر، چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف انوائرمینٹل سائنس نے بھی ورکشاپ سے خطاب کیا۔ ورکشاپ میں امریکہ سے پروفیسر ڈاکٹر پال لیو، پروفیسر ڈاکٹر کارلی ارینڈ، پروفیسر ڈاکٹر والٹر لبنسن، پروفیسر ڈاکٹر سٹیسی زانگ اور پروفیسر ڈاکٹر عرفان خان، پروفیسر ڈاکٹرعبداللہ یاسر ،انجینئر ظفر وٹو سمیت فیکلٹی اور طالبات نے شرکت کی
==================================
لاہور(جنرل رپورٹر)فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کےپانچواں کانوکیشن کا انعقاد گورنر پنجاب
محمد بلیغ الرحمان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ وزیرِ صحت پنجاب پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم اورسیکرٹری محکمہ صحت پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی بھی کانوکیشن میں شریک ہوئے۔کانوکیشن میں پبلک پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے سربراہان ،وائس چانسلرز، پرنسپلز، پروفیسرز اور AFJOG کے ممبران نے شرکت کی۔وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر خالد مسعود گوندل نے فیکلٹی کے ہمراہ تمام معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔
اس موقع پر پرووائس چانسلر پروفیسرکامران خالد خواجہ، رجسٹرار پروفیسرمحمد ندیم، پرنسپل پروفیسر نورین اکمل، ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل پروفیسر بلقیس شبیر، ڈینز پروفیسر منزہ اقبال، پروفیسر عبدالحمید پروفیسر نوید اکبر ہوتیانا، ڈیپارٹمنٹس کے ہیڈز، یونیورسٹی فیکلٹی اور ریٹائرڈ پروفیسرز کی کثیر تعداد بھی موجودتھی۔ پرنسپل پروفیسر نورین اکمل نے انڈر گریجوئیٹ طالبات سے حلف لیا اوررجسٹرار پروفیسرمحمد ندیم نے پوسٹ گریجوئیٹ طلباء و طالبات سے حلف لیا۔
خطبہ استقبالیہ میں وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل نے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن اور تمام معزز مہمانوں کو تشریف آوری پر دل کی عطا گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کی خدمات پر روشنی ڈالی ۔ان کا کہنا تھا کہ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی سے ملحقہ تینوں ہسپتال دکھی انسانیت کی خدمت میں صحت کی بہترین سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے طلباء اور ان کے والدین کو خصوصی طور پر مبارکباد پیش کی۔ طلباءو طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ والدین، اساتذہ اور مریضوں کی خدمت کو اپنی زندگی کا نصب العین بنا لیں، یہ آپ کے لیے دنیا اور آخرت میں کامیابی کا سبب بنے گا۔ مالیات کی بجائے، مریضوں کی خدمت کے ذریعے اپنی دنیا اور آخرت کو کامیاب بنائیں۔انہوں نے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان سے نئے آڈیٹوریم اور نئے آپریشن تھیٹرز کی تعمیر کی درخواست کی۔ انہوں نے موجودہ گورنمنٹ کا فاطمہ جناح گرلز ہوسٹل کے نئے بلاک میں اضافے اور سوئمنگ پول اور سپورٹس کمپلکس کے لیے فنڈز جاری کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
وزیرِ صحت پنجاب پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان، سیکرٹری محکمہ صحت پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی ، وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل اور تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیااور فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کی فیکلٹی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ کانوکیشن خوشی کا دن اور ایک علمی یاد ہے۔ جتنا ہو سکے ان لمحوں کو یادگار بنائیں۔آج آپ کی محنت رنگ لائی ہے۔ یونیورسٹی نے آپ کا امتحان لے لیا ، اب گریجویشن کے بعد آپ کا اہم امتحان مریضوں کا علاج ہے ، جس میں آپ کو کامیابی حاصل کرنی ہے۔ایک اچھا ڈاکٹر ہونے کے لئے ایک اچھا انسان ہونا بھی انتہائی ضروری ہے۔ اپنے مریض کو صحت عامہ کی بہتر اور بہتر سہولیات فراہم کرنے کے بارے میں زیادہ سے زیادہ تحقیق کریں ۔فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی خواتین کی ایک پریمیئر یونیورسٹی ہےجہاں بہترین تدریسی ،تربیتی اور تحقیقی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے نئے “کشمیر آڈیٹوریم “کی تعمیر کا اعلان بھی کیا ۔اس موقع پر اپنے خطاب میں گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے وزیرِ صحت پنجاب پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم ،سیکرٹری محکمہ صحت پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی ، وائس چانسلر ی پروفیسر خالد مسعود گوندل اور تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ نے طلبہ ہمارا ایک قیمتی اثاثہ ہیں، بے شک آج کا دن ایک یادگار دن ہے اور آپ سب کو آج کے دن بہت بہت مبارک باد۔ہم آپ کی کامیابی پر انتہائی خوش ہیں ہے ۔ آج آپ سب نے علم کا خزانہ اکٹھا کیاہے ۔آپ کی کامیابی اس ملک کی اور انسانیت کی کامیابی ہے۔آپ لوگ ہمارے معاشرے کے ذہین طالب علم ہیں۔ یہ ایک خوش آیند بات ہے کہ ہمارے ملک کے میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیز میں سو فیصد میرٹ پر میں داخلہ دیا جاتا ہے۔ آپ کی کامیابی میں اہم کردار آپ کے رویہ اور آپ کے کردار کا بھی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ شکرگزار ہونا بھی بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ہمیشہ اپنے رب کا شکر گزار بندہ بن کر رہیں اور اپنے ارد گرد کے لوگوں کا شکریہ ادا کریں ۔ آپ سب لوگ ایک بہترین تعلیمی ادارے کے گریجویٹ ہیں، اسے معمولی نہ سمجھیں۔ جو لوگ مستقل محنت نہیں کرتے ،وہ ترقی کے سفر میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔ اسی لیے ضروری ہے کہ آپ مستقل مزاجی کے ساتھ محنت کریں اور ایک دوسرے پر احسان کریں۔ آپ کی زندگی میں مسلسل بہتری تب آئے گی جب آپ مسلسل محنت کریں گے۔مسیحا کا مقام بہت اونچا ہےشعبہ طب ایک بہت معزز پیشہ ہے۔اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ جو لوگ صرف پیسہ بنانے میں لگے رہتے ہیں تو وہ زندگی کے آخر میں یہی کہتے ہیں کہ انہوں نے زندگی ضائع کر دی اور جو لوگ انسانیت کی خدمت میں اپنا وقت صرف کرتے ہیں وہ لوگ لوگ عزت کے ساتھ ساتھ ایک اچھی زندگی گزارتے ہیں۔ تحقیق کسی بھی ادارے کا سب سے اہم جز ہے۔ جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد فرمایا گیا ہے کہ کبھی بھی سنی سنائی بات پر کبھی یقین نہ کریں، تو ہمیشہ تحقیق کریں اور اس کے بعد اپنے کام کو سرانجام دیں۔اُنہوں نے تمام یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کی سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کی بے مثال خدمات کو سراہا۔ آخر میں اُنہوں نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور انڈر گریجوئیٹ اور پوسٹ گریجوئیٹ طلباء و طالبات کو اور اُن کی والدین کو اس کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔
کانوکیشن کے موقع پر ڈاکٹر فاخرہ انور، ڈاکٹر عائشہ ارشد، ڈاکٹر رمزہ طاہر، ڈاکٹر رفعت شاہین، ڈاکٹر اُمِ ایمان، ڈاکٹر فاطمہ مجاہدہ احمد منور، ڈاکٹر امبساط نعیم، ڈاکٹرعائش عظیم، ڈاکٹر نورالعین، ڈاکٹر کشف الضحیٰ، ڈاکٹر انعم ذکاء،ڈاکٹر افرا عروج اور ڈاکٹر ردا فاطمہ کو بہترین کارگردگی پر گولڈ میڈلز سے نوازا گیا –
ڈاکٹر فاخرہ انور نے بہترین گریجویٹ ہونے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔
کانوکیشن میں کل 294طلباء و طالبات میں اسناد تقسیم کی گئیں جس میں 285 انڈرگریجویٹ طالبات اور 09پوسٹ گریجویٹ طلبہ و طالبات شامل تھے۔
وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل کی جانب سے محترم گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان ، وزیرِ صحت پنجاب پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم اورسیکرٹری محکمہ صحت پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کو اعزازی شیلڈ زبھی پیش کی گئیں ۔
========
جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات میں زیرتعلیم غیرملکی طلباوطالبات جن میں افغانستان،صومالیہ،سوڈان،ایران،کینیا،شام،یمن،اُردن،سری لنکااور زمبابوے کے طلباوطالبات شامل ہیں کے لئے عید ملن کی تقریب ہفتہ 29 اپریل 2023 ء کو شام 6:00 بجے ایچ ای جے جامعہ کراچی کے ملٹی پرپزہال میں منعقد ہوگی۔تقریب میں ان تمام ممالک کے قونصل جنرل بھی شرکت کریں گے۔
======
جامعہ کراچی: بی اے (لاء) سال اول ودوئم ضمنی امتحانات برائے 2021 ء کے لئے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ کا اعلان
ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق بی اے (لاء) سال اول ودوئم ضمنی امتحانات برائے 2021 ء کے لئے امتحانی فارم 16100 روپے فیس کے ساتھ 15 مئی 2023 ء تک متعلقہ کالجز میں جمع کرائے جاسکتے ہیں۔واضح رہے کہ 2014 ء یا اس سے قبل کی انرولمنٹ کے حامل طلبہ 5000 روپے اضافی فیس کے ساتھ امتحانی فارم جمع کراسکتے ہیں
=====
جامعہ کراچی: بی کام ریگولر کے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع
ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق بی کام ریگولرسالانہ امتحانات برائے 2022 ء کے لئے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ میں 200 روپے لیٹ فیس کے ساتھ 02 مئی 2023 ء تک توسیع کردی گئی ہے۔
بی کام سال اول(فیل ہونے والے)اور بی کام سال دوئم کے طلبہ اپنے امتحانی فارم 7900 روپے فیس کے ساتھ جبکہ بی کام باہم کے طلبہ اپنے امتحانی فارم 15600 روپے فیس کے ساتھ کے ساتھ02 مئی 2023 ء تک جمع کراسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2016 ء یا اس سے قبل کی انرولمنٹ کے حامل طلبہ 3000 روپے اضافی فیس کے ساتھ امتحانی فارم جمع کراسکتے ہیں جبکہ 2013 ء یا اس سے قبل آخری بار امتحان میں شرکت کرنے والے طلبہ 10000 روپے اضافی چارجز کے ساتھ اپنے امتحانی فارم جمع کراسکتے ہیں۔
========================
فائر ٹیسٹنگ لیب سے تحقیقی انفرااسٹکچر وسیع ہوگا،پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی
جامعہ این ای ڈی میں ساوتھ ایشیا کی پہلی فائر ریسرچ اورٹیسٹنگ لیبارٹری کا افتتاح
جامعہ این ای ڈی کے تحت شعبہ ارتھ کوئیک انجینئرنگ کے تحت ساوتھ ایشیا کی پہلی فائر ریسرچ اورٹیسٹنگ لیبارٹری کا افتتاح بیلجیم کے سفارتکار مسٹر چارلس (Charles Delogne)نے کیا۔ وی سی سیکریٹریٹ میں منعقدہ اس تقریب میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہناتھا کہ ساوتھ ایشیا میں بننے والی اس پہلی فائر ٹیسٹنگ ریسرچ اور ٹیسٹنگ لیب سے تحقیقی انفرااسٹکچر وسیع ہوگا۔اس موقعے پر انہوں نے بیلجیم حکومت اور وہاں سے آئے وفد کا شکریہ ادا کیا۔ اس افتتاح پرچیئرمین ارتھ کوئیک پروفیسر ڈاکٹر مسعود رفیع نے پریزینٹیشن دی اور بتایا کہ اس لیب کے لیے بیلجیم حکومت نے تعاون کیا جب کہ اس کے ایکوپمنٹس سمیت فرنس بھی بیلجیم ہی کمپنی سے لیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس فائرٹیسٹنگ لیب سے مقامی صنعتوں کو فائدہ ہوگا کیوں کہ انہیں اس فائر ٹیسٹنگ کے لیے ملک سے باہر نہیں جانا پڑے گا جب کہ تحقیقی فروغ کے ذریعے جانی و مالی نقصانات میں کمی بھی واقع ہوگی۔جامعہ ترجمان فرواحسن کے مطابق اس موقعے پر بیلجیم سے آئے وفد کو لیبارٹری کا دورہ بھی کروایا گیا۔