ایس ایس جی سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر کے گھر گیس کی سپلائی معطل کی جائے، اس سے انہیں گھریلو خواتین کو درپیش مشکلات کا اندازہ ہو جائے گا۔

ایس ایس جی سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر کے گھر گیس کی سپلائی معطل کی جائے، اس سے انہیں گھریلو خواتین کو درپیش مشکلات کا اندازہ ہو جائے گا۔
سوئی سدرن گیس کمپنی کا موجودہ چیف پردیسی پرندہ ہے، معاہدہ ختم ہونے پر دوبارہ اڑ جائے گا، انہیں پاکستان کے غریب عوام سے کوئی ہمدردی نہیں

عام آدمی ایم ڈی سوئی گیس اور ان کے پسندیدہ قریبی ٹیم ممبران کے مہنگے اور بھاری تنخواہوں کے پیکج کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔

ان کی تمام عیش و آرام کی زندگی اور بادشاہی طرز زندگی ٹیکسوں کے ذریعے جمع ہونے والے عوامی پیسے کے استعمال پر ہی ممکن ہے۔

عام آدمی سسک سسک کر جی رہا ہے۔

لیکن گیس کمپنی اور دیگر متعلقہ حکام کو کوئی پرواہ نہیں۔
اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے
آج کے بادشاہ کل کے فقیر بھی بن سکتے ہیں۔

غریب آدمی کی دعا بھی ایک دن سنی جائے گی۔

جو لوگ رمضان کے بابرکت میہنے میں عوام کو پرشان اور تنگ کر رہے ہیں … اللہ کے عزاب سے ڈریں

گیس لوڈشیڈنگ، مختلف علاقوں میں شہریوں کا احتجاج

گیس کی کمی اور لوڈ شیڈنگ کے باعث مختلف علاقوں میں شہریوں نے احتجاج کیا۔ تفصیلات کے مطابق شہر میں سحر و افطارکے اوقات میں مختلف علاقوں میں گیس کی بندش کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔کورنگی قیوم آباد کے قریب علاقہ مکینوں نے سحری و افطار کے اوقات میں گیس کی بندش کیخلاف گیس کمپنی کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔عیسیٰ نگری کے مکینوں نے سر شاہ سلیمار روڈ اور ناظم آباد میں جہانگیر آباد گجر نالہ کے قریب علاقہ مکینوں نے گیس کی بندش کیخلاف مظاہرہ کیا ۔ مظاہرے میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے ۔
===========

سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک عوام کےلیے عذاب بن گئے ہیں ۔شہباز عبدالجبار
سحروافطار کے اوقات میں گیس کی بندش سے عوام اذیت میں مبتلا ہے۔

پریس ریلیز

کراچی (رپورٹ محمودہ ساجد میمن) پاکستان مرکزی مسلم لیگ کراچی کےصدر شہباز عبدالجبار نے کہاہے کہ سحروافطار کے اوقات گیس کی بندش قابل افسوس عمل ہے۔گیس اور بجلی کی بندش سے شہری دوہری ازیت میں مبتلا ہیں ۔ گیس کی لوڈشیڈنگ نے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کردیے ہیں۔ عوام کو اذیت دینا ناقابل برداشت ہے۔کراچی میں سحروافطار کے اوقات میں بڑھتی گیس کی لوڈشیڈنگ پر اپنا ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شہباز عبدالجبار کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کی مقدس ساعات میں کے الیکڑک اور سوئی سدرن گیس والےعوام کےلیےعذاب بن گئے ہیں ۔کئی کئی گھنٹوں بجلی اور سحروافطارکےاوقات میں گیس بند رہتی ہے۔ حکومتی اقدامات صرف بیانات تک محدود ہیں۔گھریلوصارفین کوسحروافطار کے اوقات میں گیس کی فراہمی یقینی بنانےکےحکومتی دعوے دھرے رہ گئے ہیں۔بجلی اور پانی کی بندش کے بعد اب گیس کی بندش ظلم کی انتہا ہے۔عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس چکے ہیں ۔ رہی سہی کسر گیس بندش کے ذریعے پوری کی جارہی ہے۔کراچی شہر کو لاوارث بنا کرعوام کوسڑکوں پر نکلنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔گیس کی لوڈشیڈنگ پرحکومتی اقدامات نہ ہونااور حکمرانوں کی خاموشی قابل مذمت ہے۔ پاکستانی سیاستدانوں کی سیاست الزام سے شروع ہوکر الزام پر ختم ہوجاتی ہے۔لیکن عوام کی سہولت کےلیے کوئی عملی میدان میں اقدام نہیں کیاجاتا۔عوام کو مروجہ سیاسی اشرافیہ کے متعلق سنجیدگی سے سوچنا پڑے گا۔شہبازعبدالجبار نے مطالبہ کیا کہحکومت سندھ عوام کی مشکلات میں اضافہ بننے والے کرداروں کو نکیل ڈالے اور انہیں قانون کے دائرے میں لائے ۔ اور سحروافطارکے اوقات میں گیس کی فراہمی یقینی بنا کرعوام کو سہولت فراہم کرے۔
جاری کردہ
================================