چینی طرز کی جدیدیت وقت کی اہم ضرورت


تحریر: زبیر بشیر
===============

جدیدیت کے چینی راستے کے ذریعے تمام محاذوں پر چینی قوم کی تجدید کو آگے بڑھانے کے لیے ایک نئے سفر کا آغاز کرتے ہوئے، ملک دنیا بھر کی تمام ترقی پسند قوتوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھتا رہے گا اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کے وژن کے لیے کوشاں رہے گا۔ دنیا کی دوسری بڑی معیشت کی حیثیت سے چین کی ترقی دنیا کے لیے بڑی اہمیت کی حامل ہے اور چینی طرز کی جدیدکاری نے بنی نوع انسان کو جدیدیت کے حصول کے لیے نئے آپشنز فراہم کئے ہیں جو عالمی مشترکہ خوشحالی کے حصول کے لیے سازگار ہے۔چین کا پیش کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے جو اقتصادی تنوع ، ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔دنیا چین کی جانب سے پیش کردہ گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو کا انتہائی خیر مقدم کرتی ہے۔ آج دنیا کو بین الاقوامی یکجہتی اور کثیر الجہتی تعاون کی ضرورت ہے اور عالمی ترقی کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ اتحاد کی ضرورت ہے۔
چین کی اقتصادی ترقی سست روی کی شکار عالمی معیشت کے لیے بہت زیادہ حوصلہ افزا ہے۔ چین کی اقتصادی بحالی میں تیزی آنا نہ صرف چین بلکہ عالمی معیشت کے لیے بھی خوشخبری ہے کیونکہ چین کی معاشی ترقی عالمی اقتصادی نمو کا ایک تہائی حصہ ہے۔
حالیہ دنوں بیجنگ میں جاری جاری چائنا ڈیولپمنٹ فورم کے 2023 کے سالانہ اجلاس میں شریک مختلف حلقوں کے نمائندوں کا کہناہے کہ چائنا ڈیولپمنٹ ہائی لیول فورم کے 2023 کے سالانہ اجلاس میں چین نے ایک بار پھر اعلیٰ سطحی کھلے پن کو فروغ دینے کا واضح اشارہ دیا ہےجس سے وہ مستقبل کی ترقی کے بارے میں پرامید ہیں۔چینی صدر شی جن پھنگ نے چائنا ترقیاتی فورم 2023 کے نام تہنیتی خط ارسال کیا ہے۔شی جن پھنگ نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں ایسی اہم تبدیلیاں تیزی سے رونما ہو رہی ہیں جو ایک صدی میں نہیں دیکھی گئیں، علاقائی تنازعات اور خلفشار سامنے آ رہے ہیں اور عالمی معاشی بحالی سست روی کا شکار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی معیشت کی بحالی کے لئے اتفاق رائے اور تعاون کی ضرورت ہے۔جناب شی نے مزید کہا کہ چین کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو کو بین الاقوامی برادری کی جانب سے وسیع حمایت اور فعال ردعمل ملا ہے۔چین بیرونی دنیا کے لئے اپنے کھلے پن کی بنیادی قومی پالیسی پر کاربند رہے گا، کھلے پن کی باہمی سودمند حکمت عملی پر عمل پیرا رہے گا اور چین کی ترقی میں نئی پیش رفت کے ساتھ دنیا کے لئے نئے مواقع پیدا کرنا جاری رکھے گا۔شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ چین قواعد و ضوابط، انتظام اور معیارات کے حوالے سے ادارہ جاتی کھلے پن کو مسلسل وسعت دے گا اور تمام ممالک اور تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ ادارہ جاتی کھلے پن کے مواقع کا اشتراک کیا جا سکے۔
چائنا ترقیاتی فورم 2023 کا سالانہ اجلاس بیجنگ میں جاری ہے۔ فورم میں چین میں سرمایہ کاری ایک کلیدی موضوع ہے۔ اس سالانہ اجلاس میں شریک بہت سی فارچیون 500 کمپنیوں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں نے چین میں سرمایہ کاری کے نئے منصوبے ترتیب دیے ہیں۔ انہوں نے عملی اقدامات کے ذریعے چین پر اعتماد کا ووٹ دیا ہے۔
اسی طرح غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے ادارے چین میں اپنے حصص کو بڑھا رہے ہیں اور چین میں اپنی صنعتی ساخت کو مزید بہتر بنانا چاہتے ہیں۔میڈیا انٹرویوز سے بھی پتہ چلتا ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ایگزیکٹوز کی ایک کثیر تعداد اس وقت چین کے دورے پر ہے۔ان میں سے زیادہ تر ایگزیکٹوز نے تین سالوں میں پہلی مرتبہ چین کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے فورمز میں شرکت کی، مارکیٹ کا دورہ کیا، اور تعاون پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر ایک مشترکہ خواہش ہے جس کے لیے دنیا بھر کے ممالک مشترکہ طور پر کام کررہے ہیں۔ موجودہ عالمی صورت حال کے تناظر میں دنیا کی امن ، ترقی اور انصاف کی خواہش اور مضبوط ہو گئی ہے۔ امن، ترقی، تعاون اور باہمی فائدے کا تاریخی رجحان اٹل ہے، جو عالمگیر خواہش کی عکاسی کرتا ہے، اور انسانیت کے روشن مستقبل کی طرف اشارہ کرتا ہے۔چین نے نئے دور کی گزشتہ دہائی کے دوران بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ کمیونٹی کی تعمیر کو فروغ دے کر غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
جدیدیت کے چینی راستے کے ذریعے تمام محاذوں پر چینی قوم کی تجدید کو آگے بڑھانے کے لیے ایک نئے سفر کا آغاز کرتے ہوئے، ملک دنیا بھر کی تمام ترقی پسند قوتوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھتا رہے گا اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کے وژن کے لیے کوشاں رہے گا۔
========================