حبیب یونیورسٹی کی زکوٰۃ فنڈ ریزنگ مہم عالمی سطح پر پہنچ گئی

حبیب یونیورسٹی کا “بیوٹی آف جنروسیٹی” فنڈ ریزنگ گالا مسی ساگا، کینیڈا میں منعقد ہوا، جس میں کمیونٹی کی جانب سے بھرپور حمایت کا مظاہرہ کیا گیا۔ 18 مارچ کو کیپیٹل بینکوئٹ سینٹر میں منعقد ہونے والی اس تقریب کا مقصد پاکستان میں پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والے طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے حبیب یونیورسٹی کے مشن کی حمایت حاصل کرنا تھا۔

حبیب یونیورسٹی کا ماننا ہے کہ تعلیم ہی غربت کی چکی کو توڑنے اور آنے والی نسلوں کے لیے بہتر مستقبل بنانے کی کلید ہے۔ “سخاوت کی خوبصورتی” مہم کا مقصد زکوٰۃ کے اسلامی اصول کو فروغ دینا ہے، جو کہ ایک واجب صدقہ ہے اور مستحق طلباء کی تعلیم میں مدد کے لیے افراد کو اپنی زکوٰۃ عطیہ کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ یہ مہم پاکستان میں شروع ہوئی اور اس کے بعد امریکہ اور کینیڈا سمیت دنیا بھر کے حامیوں اور عطیہ دہندگان کے ساتھ عالمی سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اس مہم نے جہاں اسلام میں سخاوت اور انسان دوستی کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پھیلانے میں مدد کی ہے وہیں لوگوں کو خیراتی کاموں میں عطیہ کرنے کی ترغیب بھی دی ہے۔

فنڈ ریزنگ گالا کی میزبانی حبیب یونیورسٹی فاؤنڈیشن کینیڈا کی شریک میزبان مرزیہ حسن اور حبیب یونیورسٹی فاؤنڈیشن کینیڈا کے چیئر اور حبیب کینیڈین بینک کے صدر اور سی ای او مسلم حسن نے کی۔ تقریب میں مہمانوں اور محسنین نے بھرپور شرکت کی جس میں ایوارڈ یافتہ آنکولوجسٹ، سائنسدان، مصنف، پروفیسر آف میڈیسن، اور کولمبیا یونیورسٹی میں ایم ڈی ایس سینٹر کی ڈائریکٹرڈاکٹر عذرا رضا کی کلیدی تقریر بھی شامل تھی۔ ڈاکٹر رضا نے سخاوت کی خوبصورتی کے بارے میں گفتگو کی اور بتایا کہ اس سے کس طرح معاشروں اور برادریوں پر مثبت اثر ڈالا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا، ’’اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حبیب یونیورسٹی کی مدد کریں اور اس شاندار منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں جس کی قیادت حبیب خاندان نے کی تھی۔‘‘

حبیب یونیورسٹی کے صدر واصف رضوی نے بھی اعلیٰ تعلیم کے لئے عطیات دینے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ اس سے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم تک رسائی کے مسئلے کو کیسے حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ادارے کے مشن اور اثرات کے بارے میں جذباتی انداز میں بات کی اور اس بات پر زور دیا کہ حبیب یونیورسٹی کس طرح پاکستان میں انسان دوستی اور اعلیٰ تعلیم کو نئی شکل دے رہی ہے۔

حبیب یونیورسٹی نے 2014 میں اپنے قیام کے بعد سے اب تک اپنے ایچ یو ٹاپس پروگرام کے ذریعے 360 سے زائد طلباء کو 100فیصد وظائف دیئے ہیں، اور فی الحال 85% طلباء کسی نہ کسی طرح کی اسکالرشپ اور مالی امداد پر ادارے میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ کینیڈا میں “بیوٹی آف جنروسیٹی” کی کامیابی حبیب یونیورسٹی کے مشن کے لیے کمیونٹی کی حمایت کا ثبوت ہے۔
====================================