یمن میں دو سینگوں والے ’’ذوالقرنین ‘‘ انتقال کرگئے ہیں۔ان کی عمر 140 سال تھی۔

یمن میں دو سینگوں والے ’’ذوالقرنین ‘‘ انتقال کرگئے ہیں۔ان کی عمر 140 سال تھی۔
تفصیلات کے مطابق علی عنتر جو طویل عمرپانے کی وجہ سے ’ذوالقرنین‘ کے لقب سےبھی مشہور تھے ۔ان کا تعلق دارالحکومت صنعاء کے مشرق میں واقع الجوف گورنری سے تھا
ذوالقرنین 140 سال زندہ رہنے اور طویل عمر پانے کے بعد داعی اجل کو لبیک کہتے ہوئے دار فانی سے کوچ کرگئے ہیں۔
۔ انہوں نے ایک پوری صدی اور ایک تقریبا آدھی صدی کی زندگی پائی جسکی وجہ سے انہیں ’ذوالقرنین‘ کے لقب سے جانا جاتا تھا۔
مگریمن کے ’ذوالقرنین‘ کی وجہ شہرت ان کی طویل عمر ہی نہیں بلکہ ان کےسرپر دو سینگ بھی پیدا ہوئے۔ ان کے اقارب نے سینگوں کوسرجری کے بغیرآگ سے داغ کرختم کرنے کی کوشش کی جو علی عنتر کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔ سینگ کٹنے کے تیسرے روز علی عنتر چل بسے۔
علی عنترکی زندگی میں تین صدیوں کا کچھ نا کچھ حصہ رہا ہے۔ اس نےانیسویں صدی کے آخر، بیسویں صدی پوری اور اکیسویں صدی کے دو عشرے شامل ہیں۔
https://ummat.net/2023/03/16/811968/
========================

پاکستان میں ملبوسات کے ایک معروف برینڈ کی مالک ماریہ بی ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں اور اس بار تنازع بہاولپور کے نوابوں کے قدیم مقبروں پر ماڈلز کی شوٹ پر سامنے آیا ہے۔

ڈیزائنر ماریہ بی کو حال ہی میں مبینہ طور پر بہاولپور کے نوابوں کے خاندان کے قدیم قبرستان میں ایک فیشن ویڈیو بنانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اس شوٹ کے بعد سوشل میڈیا پر بہاولپور کے نواب خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے مبینہ طور پر ان کے اجداد کے مقبرے پر ماڈلز کی شوٹنگ کے خلاف آواز اٹھائی اور ڈیزائنر کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی عندیہ دیا۔

تاہم یہ تنازع سامنے آنے کے بعد ماریہ بی کے آفیشل انسٹاگرام پیج پر اس معاملے پر معذرت سامنے آئی ہے۔

کمپنی نے لکھا: ’ہمارے برینڈ کے لیے حالیہ شوٹ کی منصوبہ بندی اور اس کی شوٹنگ ایک پروڈکشن ہاؤس نے کی تھی اور اس کا مقصد بہاولپور میں ہمارے شاندار ثقافتی ورثے کو دنیا کے سامنے لانا تھا۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’شوٹنگ کی تصاویر کو ایڈٹ کر کے شائع کیا گیا تاہم ہمیں اس مقام کی اہمیت اور تقدس کے بارے علم نہیں تھا۔‘

’ہم ان لوگوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس غلطی کی نشاندہی کی اور ہم نے تمام مواد کو ہٹا کر فوری کارروائی کی ہے۔‘

کرونا وائرس پھیلانے کا الزام: ماریہ بی کے شوہر کی رہائی پر تنقید
ماریہ بی کی جانب سے دیے گئے بیان میں مزید کہا گیا کہ: ’ہم ان تمام لوگوں سے دل کی گہرائیوں سے معذرت خواہ ہیں جنہیں اس ناخوش گوار واقعے سے قابل فہم تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔‘

ماریہ بی ایک معروف ڈیزائنر ہیں جو نہ صرف اپنے ڈیزائنر کلیکشنز اور لان پرنٹس کے لیے جانی جاتی ہیں بلکہ اپنے نقطہ نظر کے لیے بھی جانی جاتی ہیں۔

وہ ٹرانسجینڈر اور انٹرسیکس جیسے حساس معاملات پر اپنے تبصروں کی وجہ سے سرخیوں میں رہیں۔

انہوں نے حال ہی میں ڈراما ’سر راہ‘ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
======