پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین نے عہدے کا چارج سنبھال لیا- پرتپاک اور والہانہ استقبال – پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور گلدستے پیش کئے گئے

کراچی( اسٹاف رپورٹر) داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکناجی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین نے پیر کے روز اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔ یونیورسٹی آمد پر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین کا پرتپاک اور والہانہ استقبال کیا گیا ، ان پرپھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور گلدستے پیش کئے گئے۔ پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید بھٹو ، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر سید آصف علی شاہ ، اساتذہ ، اسٹاف اور طلباء نے نئی وائس چانسلر کو خوش آمدید کہا

۔ بعد ازاں وائس چانسلر سیکرٹریٹ میں سادہ اور پروقار تقریب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین اور سابق وائس چانسلر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی کے درمیان تحویل اور حصول عہدہ کی دستاویزات کا تبادلہ ہوا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انجینئرنگ یونیورسٹیز کی پہلی خاتون وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین نے شاندار استقبال پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ادارے کو مزید ترقی اور استحکام دینے کیلئے ایسے ہی زبردست جوش و خروش کی ضرورت ہے

، اصولوں اور قواعد و ضوابط پر عمل کرکے ہی یونیورسٹی کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
====================

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن ( این اے ایچ ای) نے علاقائی مرکز کے ذریعے سندھ میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے اقدامات شروع کردئیے ہیں۔ اس ضمن میں کراچی میں ریجنل سینٹر کے قیام کے بارے میں بات کرنے کیلئے دو روزہ مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں سندھ کے اہم اسٹیک ہولڈرز بشمول چیئرمین سندھ ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع اور وائس چانسلرز نے بھی شرکت کی۔ ورکشاپ کی صدارت ایچ ای ڈی پی کے پروگرام کوآرڈینیٹر پروفیسر ڈاکٹر محمود الحسن بٹ نے کی اور اس میں چیئرمین سندھ ایچ ای سی، وی سیز، ڈینز اور دیگر سمیت 26 سے زائد شخصیات نے شرکت کی۔ شرکاء وائس چانسلرز کا کہنا تھا کہ ان کی جامعات نے پہلے ہی انسانی وسائل کی ترقی کی سرگرمیاں تیار کی ہیں اور دوسری یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون کی خواہش کا اظہار کیا۔ ورکشاپ کے دوران، شرکاء نے ریجنل سینٹر کے کردار کے بارے میں قیمتی معلومات فراہم کیں اور بتایا کہ یہ کس طرح اپنے کردار کو زیادہ موثر طریقے سے انجام دینے میں فیکلٹی اور انتظامیہ کی صلاحیتوں کو بڑھا سکتا ہے۔ سندھ کی یونیورسٹیوں نے مسلسل سیکھنے اور اعلیٰ تعلیم میں بہتری کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے NAHE ریجنل سینٹر کے قیام کی تہہ دل سے حمایت کی۔ ورکشاپ کے شرکاء نے نظرثانی شدہ انڈرگریجویٹ ایجوکیشن پالیسی (UEP) اور گریجویٹ ایجوکیشن پالیسی (GEP) کے نفاذ پر بھی وسیع تبادلہ خیال کیا۔ HEIs نے UEP اور GEP کے نفاذ میں HEC کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا، جو کہ ملک میں معیاری تعلیم کو فروغ دینے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔. مزید برآں، شرکاء کو آنے والے اقدامات کے بارے میں بتایا گیا جو کہ ایچ ای سی پاکستان میں اعلیٰ تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یہ اقدامات تدریس اور سیکھنے، فیکلٹی کی ترقی، اور الحاق شدہ کالجوں کے فائدے کے لیے PERN کے ذریعے IT کے استعمال جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کریں گے۔ ایچ ای سی پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بڑھانے اور طلباء کو بہترین تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ ورکشاپ کے دوران، شرکاء کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بین الاقوامی ماہر پروفیسر ڈاکٹر سلواڈور مالو کے ساتھ مشغول ہونے کا موقع ملا۔ ڈاکٹر مالو، جو کہ عالمی بینک کے مشیر ہیں، HEDP کے ساتھ مل کر ایک بین الاقوامی ٹیسٹ کے استعمال کے ذریعے پاکستان میں سیکھنے کے نتائج کا اندازہ لگانے کے لیے کام کر رہے ہیں جسے ملک میں استعمال کے لیے سیاق و سباق کے مطابق بنایا گیا ہے۔ وہ نظرثانی شدہ UEP کے نفاذ کے ذریعے متعلقہ قابلیت اور اہم سیکھنے کی مہارت کو فروغ دینے میں HEDP کی مدد بھی کر رہا ہے۔ ورکشاپ کے سیشنز انتہائی انٹرایکٹو تھے، جس میں شرکاء فعال طور پر ماہرین کے ساتھ مشغول رہے کہ مستقبل میں ان اقدامات سے کیسے فائدہ اٹھایا جائے۔ شرکاء کی طرف سے فراہم کردہ ان پٹ سندھ میں NAHE کے علاقائی مرکز کی ترقی کے ساتھ ساتھ نظرثانی شدہ UEP اور پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے دیگر اقدامات کے نفاذ میں مدد کرے گا۔ ایچ ای سی تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان اقدامات کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا جائے اور ان کے مطلوبہ نتائج حاصل کیے جائیں۔
===================================

لاہور(جنرل رپورٹر)پنجاب کے سرکاری و نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں سیشن 23-2022 کی کلاسز کا آغاز یکم مارچ سے ہوگا۔ نئی کلاسز کو نئے نصاب کے مطابق پڑھانے کے انتظامات مکمل کرلئے گئے۔ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام پیر کے روز فیکلٹی کیلئے تربیتی ورکشاپس کا آغاز ہوگیا۔ فیکلٹی کیلئے 9 تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا جارہا ہے جن میں 252 فیکلٹی ممبرز کو ماڈیولر نصاب پڑھانے کی ٹریننگ دی جائے گی۔ یو ایچ ایس ڈیپارٹمنٹ آف میڈیکل ایجوکیشن کے زیر اہتمام ہونے والی یہ ورکشاپس دو دن جاری رہیں گی۔ پیر کے روز جنوبی پنجاب میں ورکشاپ کا انعقاد ملتان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ملتان میں کیا گیا جس میں ملتان، بہاولپور، رحیم یار خان، ڈی جی خان اور لودھراں کے میڈیکل کالجوں کی فیکلٹی نے شرکت کی۔ ورکشاپ کے شرکاء سے وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر احسن راٹھور نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ میرا وژن ہے کہ ہماری میڈیکل ایجوکیشن ملکی ضرورتوں اور عالمی معیار کے مطابق ہو۔ منگل کے روز 8 ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا۔ شمالی پنجاب اور آزاد کشمیر کے میڈیکل کالجوں کیلئے ورکشاپ وطیم میڈیکل کالج راولپنڈی میں ہوگی۔ سیالکوٹ، گجرات اور نارووال کے میڈیکل کالجوں کیلئے ورکشاپ سیالکوٹ میڈیکل کالج میں جبکہ سرگودھا کے تینوں میڈیکل کالجوں کیلئے ورکشاپ نیازی میڈیکل کالج سرگودھا میں ہوگی۔ لاہور میں چار ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا جو اختر سعید میڈیکل کالج، فاطمہ میموریل میڈیکل کالج، شالامار میڈیکل کالج اور یو ایچ ایس میں ہوں گی۔
======================

لاہور(جنرل رپورٹر)یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے ڈیپارٹمنٹ آف پروڈکٹ اینڈ انڈسٹریل ڈیزائن نے ٹیٹرا پاک کے تعاون سے ری پرو ڈیزائن پر لیکچر کا اہتمام کیا ۔ پی آئی ڈیپارٹمنٹ نے ادارے سے فارغ التحصیل طالب علم علی مقصود کو طلبا کو لیکچر دینے کیلئے مدعو کیا ، علی نے مصنوعات اور صنعتی ڈیزائن کے شعبہ سے گریجویشن کیا اور انتہائی جوابدہی کے ساتھ صنعت میں کارہائے نمایاں سرانجام دئیے ۔ وہ گذشتہ 8 برس سے ٹیٹرا پاک میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔ اس وقت وہ سینئر ڈیزائن اسٹوڈیو ایگزیکیو ہیں۔ انہوں نے پیکیجنگ کے عمل کی تکنیکوں کے بارے میں اپنے علم اور تجربہ طلبا کے سامنے رکھا ۔ علی مقصود نے سیشن 2020 کے کے ان طلبا کو لیکچر دیا ، جنہوں نے بین الاقوامی پیکیجنگ مقابلے سٹار پیک 2023 میں حصہ لیا ہے۔سپیکر نے اپنے لیکچر کا اختتام چیئرمین پی آئی ڈی ڈاکٹر عاطف بلال اسلم، ڈاکٹر سلمان اصغراور پروگرام کی آرگنائزر لیکچر ایمن امجد کا انہیں شعبہ میں مدعو کرنے اور صنعتی تعاون کے ایسے اقدامات کی حوصلہ افزائی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کیا.
===============