یونیورسٹی کے پروفیسر پر لگانے جانے والےچار الزامات ثابت- افواج کوبدنام کرنے کا مرتکب قراردیدیا

یونیورسٹی کے پروفیسر پر لگانے جانے والےچار الزامات ثابت- افواج کوبدنام کرنے کا مرتکب قراردیدیا
=====================

یونیورسٹی کے پروفیسر پر لگانے جانے والےچار الزامات ثابت- افواج کوبدنام کرنے کا مرتکب قراردیدیا
====================
پشاور( ارشد عزیز ملک )گورنر انسپکشن ٹیم نے پشاور یونیورسٹی کے پروفیسر اورپشاوریونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے سابق صدر ڈاکٹر جمیل احمد چترالی کو سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کی مسلح افواج کو بدنام کرنے اور نظریہ پاکستان کی تضحیک کا مرتکب قرار دیا ہے۔سابق صدر کو سیاسی اور تخریبی سرگرمیوں کا ذمہ دار بھی قراردیا ہے ۔پروفیسر پر لگانے جانے والےچار الزامات ثابت ہو ئے ہیں ۔ جے آئی ٹی نے کیس کو سینیٹ کے سامنے رکھنے کی سفارش کی ہے تاکہ سنڈیکیٹ کے ذریعے ابتدائی تادیبی کارروائی کی جاسکے ۔رپورٹ گورنر خیبرپختونخواکو ارسال کر دی گئی ہے۔پروفیسر جمیل احمد نے جنگ کو بتایا کہ جی آئی ٹی رپورٹ میں کوئی شکایت کنندہ نہیں تھا بلکہ سابق تحریک انصاف حکومت کے وزیر برائے ہائر ایجوکیشن نے ایک “نامعلوم” ذریعہ سے پرانی رپورٹ لیکر قائم مقام گورنر کے طور پر مشتاق غنی کے ذریعے چانسلر کے دفتر کا غلط استعمال کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ۔ انھوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ حکومتی عہدے دار اور گورنر کے پی اس معاملے کو غیر جانبدارانہ انداز میں دیکھیں گے۔ پروفیسرز کو قومی مفاد کے مسائل پر بات کرنا ہوتی ہے لیکن ہم اپنے پیشے سے بڑھ کر پاکستان کے برابر کے شہری ہیں۔ میں ایک قانونی شہری ہوں اور اپنی حدود میں رہنے کا پختہ ارادہ رکھتا ہوں اور مجھے پاکستان کے آئین نے حقوق دے رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چونکہ میں نے ابھی تک کوئی رپورٹ نہیں دیکھی اور نہ ہی اسے میرے ساتھ شیئر کیا گیا ہے اس لیے میں قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اس کادفاع کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔
https://e.jang.com.pk/detail/379670

================================
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی KASBIT کے 11 ویں کانووکیشن میں طلبہ و طالبات میں گولڈ میڈلز تقسیم کئے * گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے خطاب * KASBIT کئی برسوں سے معیاری تعلیمی خدمات انجام دے رہا ہے
* جس پر میں چانسلر، اساتذہ کرام اور پوری انتظامیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں
* اللہ تعالی نے بھی قرآن میں پہلی ہدایت پڑھنے ہی کی دی * خالق کائنات نے اقرا کہا اور پھر پوری کائنات اس جدوجہد میں لگ گئی. * اسی اقرا کی وجہ سے آج انسان باشعور ہوا ہے * میں یہاں موجود والدین کو خراج تحسین۔پیش کرتا ہوں * اسکول میں داخلہ سے لے کر آج تک انہوں نے آپ کے لئے جدوجہد کی ہے میں والدین کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے آپ کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں * سب سے زیادہ خوشی طالب علموں کے درمیان جانے اور ان کے Convocation میں شرکت سے ہوتی ہے * میں دل سے آپ سے مخاطب ہونا چاہتا ہوں * جو ملا ہے اس پر خالق کائنات کا شکر ادا کریں * طالب علموں آپ نے مایوس نہیں ہونا * ہمت، حوصلے اور جوان جذبوں سے مشکل سے مشکل حالات کا مقابلہ کرنا ہے والدین کا خیال کریں ،ان کی دعاؤں سے ہر مشکل کو ٹالا جاسکتا ہے *مجھے پاکستان کے تابناک و روشن مستقبل کی نوید فارغ التحصیل ہونے والوں کی شکل میں ملتی ہے
* ،مستحکم و خوشحال پاکستان کے خواب کی تعبیر بیٹھے ہوئے نوجوانوں کی صورت میں میرے سامنے موجود ہے * نوجوان پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے سب سے بڑے ضامن ہیں * یہ کل انشاءاللہ دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرکے پوری قوم کا فخر ثابت ہوں گے
*ہم مل کر پاکستان کو ترقی و خوشحالی کا مسکن بنائیں گے.
* میری سب سے بڑی ترجیح اس صوبے کے طالب علموں کو بہتر سے بہتر مواقع فراہم کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کروں ۔
میں اس کوشش میں ہوں کہ یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہیں روزگار کے بہتر مواقع فراہم ہوسکیں * ملک کے معاشی حالات ہم سب کی بھرپور کوشش کے مستحق ہیں آپ سب کے تعاون سے اللہ نے چاہا تو ہم یہ سنگ میل عبور کرلیں گے * ون پلس ون کے فارمولہ کواپناکر ہم کسی ایک شخص کو اپنے جیسا بنائیں * طالبات سے کہتا ہوں کہ وہ ڈگری لینے کے بعد گھر نہ بیٹھیں * طالبات. کے والدین اور سسرال والے ان کی حوصلہ افزائی کریں
=================================
لاہور(جنرل رپورٹر) یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے میڈیکل کے بعد نرسنگ کے امتحانات میں بھی اصلاحات کا آغاز کردیا۔ جن کے تحت پوسٹ آر این اور بی ایس سی نرسنگ امتحانات کیلئے سوالات کا نیا بینک بنے گا۔ اس مقصد کے پیش نظر جدید طریقوں سے امتحانی سوالات کی تیاری کیلئے فیکلٹی کی تربیت بھی شروع کردی گئی۔نرسنگ اساتذہ کیلئے یو ایچ ایس میں خصوصی ورکشاپس کاآغاز کردیا گیا ہے۔ہر ورکشاپ میں 30سے زائد اساتذہ کو سٹرکچرڈ معروضی سوالات بنانے کی تربیت دی جارہی ہے۔ورکشاپس کا انعقاد یو ایچ ایس کے شعبہ امتحانات کی جانب سے کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے وائس چانسلر پروفیسر احسن وحید راٹھور نے بتایا کہ نرسنگ اہم ترین شعبہ ہے اور اس معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اب نرسنگ کے امتحانات میں روایتی سوالات نہیں پوچھے جائیں گے۔ ہماری کوشش ہے کہ ایسے سوالات دیے جائیں جو سارے نصاب کا احاطہ کریں۔ وی سی یو ایچ ایس کا کہنا تھا کہ پیشہ وارانہ تریبت کے باعث مغربی اور عرب ممالک میں پاکستانی نرسز کی بہت مانگ ہے۔نرسنگ فیکلٹی کیلئے ہینڈ ز آن ٹریننگ کا انتظام کیا ہے۔میڈیکل کے ساتھ نرسنگ کی تعلیم و تربیت کو بھی بین الاقوامی معیار کے مطابق بنائیں گے۔
====================================

لاہور(جنرل رپورٹر)نوجوان ڈاکٹر زتحقیق و جدید ٹیکنالوجی پر عبور حاصل کریں اور اپنے سینئر اساتذہ سے پیشہ وارانہ تربیت اور میڈیکل ہنر سیکھنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیں جبکہ ینگ ڈاکٹرز پروفیشنل سرگرمیوں اور ورکشاپ میں بھرپور طریقہ سے حصہ لیا کریں تاکہ وہ عملی میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہامنوانے کے قابل ہو سکیں۔
ان خیالا ت کا اظہار پاکستان کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز کے صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد شعیب شفیع نے پاکستان سوسائٹی آف گیسٹر و انٹرالوجی 2023کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پروفیسر خالد مسعود گوندل، پروفیسر محمود ایاز،پروفیسر ڈاکٹر غیاث النبی طیب، چیف آرگنائزر پروفیسر اسرار الحق طور اور ڈاکٹر شمائل ظفر سمیت دنیا بھر کے گیسٹر و انٹرالوجی کے طبی ماہرین کے علاوہ میڈیکل سے وابستہ سینئر اساتذہ اور نوجوان ڈاکٹرز بڑی تعداد میں موجود تھے۔پروفیسر شعیب شفیع نے کانفرنس میں شریک غیر ملکی ڈاکٹرز کو خوش آمدید کہا اور کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر پروفیسر ڈاکٹر غیاث النبی طیب اور پروفیسر اسرار الحق کی ٹیم کو سراہا۔
کانفرنس کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر غیاث النبی طیب نے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس کے اغراض و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انٹر نیشنل کانفرنس کا دوہرہ فائدہ ہوتا ہے کیونکہ ایک طرف ڈاکٹرز کو اپنا نالج اپ ڈیٹ کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ دوسری طرف زیر علاج مریضوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات بھی میسر آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات حقیقی معنوں میں طبی ماہرین اور مریضوں دونوں کے لئے سود مند ہوتے ہیں اس لیے ایسی نشستوں کا انعقاد ہوتے رہنا چاہیے۔
انٹرنیشنل کانفرنس کے چیف آرگنائزر پروفیسر اسرار الحق طور کا کہنا تھا کہ جمعۃ المبارک (آج)تھائی لینڈ، امریکہ، برطانیہ،سعودیہ عرب، کینیڈا اور دیگر ممالک سے آئے ہوئے طبی ماہرین نے پاکستانی معالجین کے ہمراہ جگر،معدہ، آنت کی بیماریوں کی تشخیص، جدید طریقہ علاج اور تحقیق بارے اپنے تجربات شئیر کیے جس کے عالمی سطح پر دوررس نتائج حاصل ہوں گے اور عالمی دنیا میں ہونے والی ریسرچ سے مقامی ڈاکٹرز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہوگا جو مریضوں کے لئے ایک تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوگا۔پروفیسر اسرار الحق طور کا کہنا تھا کہ26فروری بروز اتوار تک جاری رہنے والی اس انٹر نیشنل کانفرنس میں مختلف سائینٹفیک اورڈاکٹر ز کیلئے سوال و جواب کے سیشنز کااہتمام بھی کیا گیا ہے تاکہ اُن کو مزید سہولت میسر آ سکیں۔ بعد ازاں مہمان خصوصی پروفیسر شعیب شفیع نے دیگرمہمانوں کے ہمراہ میڈیکل کمپنیوں کی جانب سے لگائے گئے سٹالز کا بھی تفصیلی جائزہ لیا اور ان میں خصوصی دلچسپی ظاہر کی۔ افتتاحی تقریب کے اختتام پر مہمانوں میں شیلڈز سے بھی نوازا گیا۔
=======================================


لاہور(جنرل رپورٹر)کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ گائنیکالوجی کے زیر اہتمام خواتین میں زچگی کی شرح اموات اور بیماریوں کی روک تھام اور علاج پر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر معروف گائناکالوجسٹ پروفیسر راشد لطیف خان، وائس چانسلر ایف جے ایم یو پروفیسر خالد مسعود گوندل، سابقہ وائس چانسلر ایف جے ایم یو پروفیسر عامر زمان خان، سی ای او شوکت خانم ہسپتال پروفیسر فیصل سلطان، پروفیسر شمسہ ہمایوں، پروفیسر ارشد تقی، پروفیسر طیبہ وسیم، پروفیسر عائشہ ملک، پروفیسر محمد طیب،پروفیسر اصغر نقی، پروفیسر ابرار اشرف، پروفیسر عظمی حسین، پروفیسر فرح یوسف، پروفیسر کرن خورشید ملک، پروفیسر سائرہ افضل،پرنسپل سمز پروفیسر فاروق افضل، ایم ایس میو ہسپتال ڈاکٹر منیر احمد ملک، ایم ایس لیڈی ولنگڈن ڈاکٹر صباحت حبیب سمیت زیر تربیت ڈاکٹرز اور نرسز کی کثیر تعداد موجود تھی۔
تقریب کے مہمان خصوصی اور معروف گائناکالوجسٹ
پروفیسر راشد لطیف خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کانفرنس کا کامیابی سے انعقاد کرنے پر پروفیسر محمود ایاز اور پروفیسر مہرالنسا کو مبارکباد دی ان کا کہنا تھا کہ جس نے ایک انسان کی بھی جان بچائی اس نے پوری انسانیت کو بچایا۔ آپ آج جو کچھ بھی سیکھیں گے اس کے بدلے آپ انسانیت کے کام آئیں گے تو اس کا صلہ آپ کو اللہ کی ذات دے گی۔
زچگی کے دوران شرح اموات کافی زیادہ ہیں جس کے لئے ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ہمیں مریضوں کو اور ان کے گھرانوں کو آگاہی دینا ہو گی ایک جوان ماں کو وقت پر علاج اور احتیاطی تدابیر سے بچایا جا سکتا ہے۔ اس آگاہی کے لئے ہمیں میڈیا کے تعاون کی بے حد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حاملہ خواتین کے علاج معالجے میں پہلے کی نسبت بہت ترقی کی ہے لیکن یہ کافی نہیں ہے اس کے لئے ہمیں اور بھی سفر کی ضرورت ہے۔ ہمیں چاہیے کہ
پاکستان میں سکلز برتھ اٹینڈنٹ کی تربیت کروائی جائے جس سے اموات میں خاطرخواہ کمی واقع ہو سکتی ہے۔
سابق وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اور ایف جے ایم یو پروفیسر عامر زمان خان کا کہنا تھا کہ آج کی کانفرنس کا موضوع نہایت اہمیت کا حامل ہے جس میں مختلف سپیشلٹیز کے لوگوں نے اپنے تجربات آپ تک پہنچائے مجھے امید ہے کہ آج کی یہ کانفرنس ہم سب کے لئے فائدہ مند ہو گی۔
پروفیسر محمد طیب نے حاملہ خواتین کے لئے پرائمری سطح پر بہتر نگہداشت کی بات کی انہوں نے آگاہی، بروقت تشخیص و علاج بارے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
پروفیسر خالد مسعود گوندل نے کانفرنس کے انعقاد پر یونیورسٹی انتظامیہ کو مبارکباد دی انہوں نے کہا کہ
کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں چار نئی سپیشلٹیز کا انعقاد قابل تعریف ہے۔ مل کر کوشش کریں گے کہ ایف جے ایم یو اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کو دنیا کی بہترین طبی درسگاہ بنائیں۔
وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز نے کانفرنس کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج کا موضوع زیر تربیت ڈاکٹرز کے لئے بہت خاص ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آج کی اس تقریب میں مختلف سپیشلٹیز کے ماہرین کو بلانے کا مقصد تھا کہ وہ اپنے اپنے تجربات سے ہمیں آگاہ کریں اور تبادلہ خیال کیا جائے کہ کس طرح حاملہ خواتین کو زچگی کے دوران اموات سے بچایا جا سکتا ہے۔ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں ہر طرح کے سپیشلسٹ موجود ہیں اور اپنی اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب دکھی انسانیت کے لئے اپنا اپنا حصہ ڈالیں۔
تقریب کے اختتام پر سابقہ چیئرپرسن شعبہ گائنی پروفیسر عائشہ ملک کو ان کی بہترین خدمات کے اعتراف میں یادگاری شیلڈ دی گئی اور ان کی ادارے کے لئے خدمات کا سراہا گیا۔
===============================

لاہور(جنرل رپورٹر) یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور میں قومی احتساب بیور و نے کرپشن کیخلاف آگاہی کیلئے واک اور سیمینار کا اہتمام کیا گیا ۔ جس میں وائس چانسلر یو ای ٹی، ڈینز، چیئرمین، فکلیٹی ممبران اور طلبا و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب آصف رضا ،ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ساجد نے نیب کی کرپشن کیخلاف مہم اور کارکردگی پر بریفنگ دی ۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر آصف رضا کے مطابق نیب نے اپنے قیام سے لیکر اب تک 938 اعشاریہ 175 ارب روپے کی ریکوریز کی ہیں جبکہ کرپشن میں ملوث افراد کو سزا کی تناسب 66 فیصد ہے ، ڈپٹی ڈائریکٹر نیب محمد ساجد کا کہنا تھا کہ قوم میں کرپشن کیخلاف آگاہی کیلئے قومی احتساب بیورو ایک بڑی مہم چلا رہی ہے ۔ کرپشن میں اضافے کی روک تھام پر سیمنار ٹرانسپورٹیشن سیمنار ہال میں منعقد ہوا۔ سیمینار کے اختتام پر واک کا اہتمام کیا گیا۔ واک کے دوران طلبا و طالبات نے کرپشن کے خاتمے کیلئے آگاہی بینرز اٹھا رکھے تھے ۔ وائس چانسلر یوای ٹی ڈاکٹر منصور سرور نے کرپشن سے آگاہی کیلئے سیمنار کے انعقاد پر قومی احتساب بیورو کا شکریہ ادا کیا۔
=======