لاہور(جنرل رپورٹر)اوکاڑہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی پالیسی کی روشنی میں کیمپس میں اساتذہ ، انتظامی اسٹاف اور طلباء کےلیے تمباکو نوشی اور ہر طرح کی منشیات کے استعمال پہ مکمل پابندی عائد کر دی ہے اور اس حوالے سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔
یونیورسٹی ترجمان کے مطابق نوجوان نسل میں منشیات کے استعمال کے بڑھتے ہوئے رجحانات کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے، کیونکہ منشیات نہ صرف طلباء کی تعلیمی قابلیتوں کو متاثر کرتی ہیں بلکہ ان کے سماجی رویوں پہ بھی انتہائی برے اثرات مرتب کرتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس پابندی پہ سختی سے عمل درآمد کروایا جائے گا اور خلاف ورزی کی صورت میں انتظامیہ کی جانب سے ڈسپلنری ایکشن ہو گا۔ اس کے ساتھ ساتھ طلباء کو منشیات کے برے اثرات اور ان سے بچاو کے متعلق آگہی فراہم کرنے کےلیے مختلف سیمینارز اور تربیتی سیشنز بھی کروائے جائیں گے۔
اس حوالے سے اپنے خصوصی بیان میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید احمد نے طلباء کےلیے صحت مند اور سازگار ماحول فراہم کرنے کی اہمیت پہ زور دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ منشیات ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف انفرادی صحت متاثر ہوتی ہے بلکہ پورا معاشرہ تباہی کی جانب گامزن ہوجاتا ہے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم طلباء کو اس برائی سے بچائیں تاکہ وہ تعلیم و تحقیق اور دیگر ہم نصابی سرگرمیوں میں اپنا مقام پیدا کر سکیں۔
اس پابندی پہ عملدرآمد کو یقینی بنانے کےلیے وائس چانسلر نے انتظامی افسران کے ہمراہ سارے کیمپس کا دورہ بھی کیا۔
Load/Hide Comments