جب وہاب ریاض کو میچ سے واپسی پر ہوٹل کے کمرے میں ویلنٹائن کا تحفہ ملا ۔ ان کی ساری تھکن اتر گئی ، چہرے پر دلفریب مسکراہٹ آ گئی ۔واہ ایسا پیار ۔۔۔کسی کی نظر نہ لگے ۔

جب وہاب ریاض کو میچ سے واپسی پر ہوٹل کے کمرے میں ویلنٹائن کا تحفہ ملا ۔ ان کی ساری تھکن اتر گئی ، چہرے پر دلفریب مسکراہٹ آ گئی ۔واہ ایسا پیار ۔۔۔کسی کی نظر نہ لگے ۔

وکی کیلئے ویلنٹائن کا تحفہ ان کی اہلیہ زینب وہاب وکی جانب سے موجود تھا ۔ وہاب ریاض کو سب لوگ پیار سے وکی کہہ کر پکارتے ہیں
=========================
وہاب ریاض

اپنے ہوٹل کے کمرے میں واپس آیا تاکہ یہ پیارا تحفہ میرے اکلوتے کا ہے۔
@ZaynabWahabviki
❤️

===========================
پی ایس ایل 8 کے دوسرے مقابلے میں پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو 2 رنز سے شکست دیدی۔ کراچی کنگز نے پشاور زلمی کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ۔ پشاور زلمی کے اوپنرز نے پہلے اوور میں محمد عامر کو چوکے لگا کر پراعتماد انداز میں اننگز کا آغاز کیا لیکن دوسرے اوور میں میر حمزہ نے محمد حارث کو چلتا کردیا۔
حارث کو فیلڈ امپائر نے ایل بی ڈبلیو قرار نہیں دیا جس پر کراچی کنگز نے ریویو لیا اور یہ فیصلہ بالکل درست ثابت ہوا جبکہ ایک گیند بعد ہی صائم ایوب بھی بدقسمتی سے رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ بابر اعظم کا ساتھ دینے ٹام کوہلر کیڈمور جنہوں نے عماد وسیم کو ایک ہی اوور میں تین چھکے رسید کرتے ہوئے ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی۔

کیڈمور نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور عمران طاہر کو بھی چھکے لگاتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی ۔

بابر اور کیڈمور نے تیسری وکٹ کے لیے 139رنز کی شاندار شراکت قائم کی اور اس ساجھے داری کا خاتمہ اس وقت ہوا جب بابر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں عمران طاہر کو وکٹ دے بیٹھے، انہوں نے 46 گیندوں پر 67 رنز کی اننگز کھیلی۔ بھنوکا راجاپکسے بھی چھکا مارنے کی کوشش میں بین کٹنگ کے شاندار کیچ کے نتیجے میں وکٹ گنوا بیٹھے۔ جمی نیشم نے کیڈمور کا ساتھ دیا اور اسکور 197 تک پہنچایا۔
جہاں کیڈمور 92 رنز کے مجموعے پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ تاہم پشاور زلمی کی ٹیم 5 وکٹوں کے نقصان پر 199 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔ کراچی کنگز کی جانب میر حمزہ، اینڈریو ٹائے، عمران طاہر اور بین کٹنگ نے ایک ایک وکٹ لی۔ کراچی کنگز کو اننگز کی ابتدا میں ہی بڑا نقصان اٹھانا پڑا اور شرجیل خان پہلے ہی اوور میں وہاب ریاض کی وکٹ بن گئے۔ آسٹریلیا سے آئے میتھیو ویڈ نے 15 گیندوں پر ایک چھکے اور 3 چوکوں کی مدد سے 23 رنز بنائے لیکن جمی نیشام نے انہیں چلتا کر کے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔
نوجوان قاسم اکرم 7 رنز بنانے کے بعد نیشام کی دوسری وکٹ بن گئے جبکہ اوور میں حیدر علی آؤٹ ہوئے تو کراچی کنگز محض 46 رنز پر چار ابتدائی بلے بازوں سے محروم ہو چکی تھی۔ چار وکٹیں گرنے کے بعد شعیب ملک کا ساتھ دینے کپتان عماد وسیم آئے اور دونوں نے مشکل وقت میں عمدہ کھیل پیش کرتے شاندار شراکت قائم کی۔ عماد وسیم نے صرف 30 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔
عماد اور شعیب نے اپنی شراکت کو مزید بڑھاتے ہوئے 100 رنز سے زائد کی ساجھے داری قائم کی اور اس دوران شعیب ملک نے اپنی نصف سنچری مکمل کر لی۔ دونوں کھلاڑیوں نے 131 رنز کی شراکت قائم کی اور اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز تک پہنچا دیا، ایک مرحلے پر کراچی کنگز کو دو اوورز میں فتح کے لیے 24رنز درکار تھے اور ان کی فتح کے امکانات واضح آتے تھے لیکن تجربہ کار وہاب ریاض نے شعیب ملک کو آؤٹ کر کے میچ کا پانسہ یکدم اپنی ٹیم کے حق میں پلٹ دیا۔
آخری اوور میں کراچی کنگز کو فتح کے لیے 16 رنز درکار تھے لیکن خرم شہزاد کی جانب سے کرائی گئی نوبال کے باوجود کراچی کنگز کی ٹیم ہدف حاصل نہ کر سکی۔ عماد وسیم نے میچ کی آخری گیند پر چھکا لگایا تاہم اس کے باوجود پشاور زلمی نے میچ میں دو رنز سے فتح حاصل کر لی۔کراچی کنگز کی ٹیم شرجیل خان، بین کٹنگ، حیدر علی، شعیب ملک، قاسم اکرم، میتیو ویڈ، عماد وسیم (کپتان)، اینڈریو ٹائی، محمد عامر، عمران طاہر، میر حمزہ پر مشتمل ہے جب کہ پشاور زلمی کی ٹیم میں بابر اعظم (کپتان)، محمد حارث، صائم ایوب، ٹام کوہلر-کیڈمور، بھانوکا راجاپکسا، شکیب الحسن، جمی نیشم، وہاب ریاض، خرم شہزاد، سلمان ارشاد، سفیان مقیم شامل ہیں