یونیورسٹیز میں کون کون سے پروگرامز غیر قانونی قرار دیے گئے ہیں ؟ آخر اس اقدام کی وجہ کیا بنی ؟ اس اعلان سے کون متاثر ہو گا ؟ اساتذہ طلباء والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔

یونیورسٹیز میں کون کون سے پروگرامز غیر قانونی قرار دیے گئے ہیں ؟ آخر اس اقدام کی وجہ کیا بنی ؟ اس اعلان سے کون متاثر ہو گا ؟ اساتذہ طلباء والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔
====================

کے پی، یونیورسٹیوں میں الائیڈ ہیلتھ پروگرامز غیر قانونی قرار
09 فروری ، 2023

پشاور(ارشد عزیزملک) گورنر انسپکشن ٹیم نے پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں الائیڈ ہیلتھ پروگرامز کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میڈیکل، ڈینٹل اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز پروگرامز کا انعقاد صرف خیبر میڈیکل یونیورسٹی کامینڈیٹ ہے۔گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان کے وائس چانسلر کےغیر متوقع ، غیر معقول اور من مانے فیصلے نے اپلائیڈ ہیلتھ سائنسز کے 853 طلباء کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے۔اس سارے عمل میں طلبہ کا ہی نقصان ہوگا ۔

مناسب معیاری تعلیم کی عدم موجودگی میں، گریجویشن کے بعد ان طلباء کی حیثیت عطائیوں سے مختلف نہیں ہوسکتی ہے۔گورنر انسپکشن ٹیم نے اپنی رپورٹ اور سفارشات گورنر کے پی کو منظوری اور عمل درآمد کے لیے پیش کر دی ہے ۔یونیورسٹی کے ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ قانون کے تحت یونیورسٹی میں الائیڈہیلتھ کے پروگرام کا اغاز کیا گیا تھا تاکہ طلباء جدید دورکے تقاضوں کےعین مطابق تعلیم حاصل کرسکیںفیکلٹی اور سہولیات میں بتدریج اضافہ کیا جانا تھا لیکن سیاسی مداخلت نے معاملات کو متاثر کیا اور وی سی کو زبردستی رخصت پر بھیج دیا گیا ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انکوائری کمیٹی نے محسوس کیا کہ گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان کے پروگراموں کے لیے نصاب وضع / تجویز کرنا بورڈ آف اسٹڈیز کا مینڈیٹ تھا لیکن یونیورسٹی انتظامیہ نے اس امر کو جان بوجھ کر نظرانداز کردیااس کے باعث مطالعہ کی اسکیم، پروگراموں کے کریڈٹ اوقات، اور فیکلٹی کے کام کے بوجھ کا صحیح طریقے سے تعین نہیں کیا گیا۔
https://e.jang.com.pk/detail/365224%22
=========================
لاہور(جنرل رپورٹر)پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی صدر چوہدری سرفراز، سید سجاد اکبر کاظمی، رانا لیاقت، سعید نامدار، رانا انوار، نادیہ جمشید، ملک مستنصر باللہ اعوان، آغا سلامت، چوہدری محمد علی، میاں ارشد، رانا الیاس، چوہدری عباس، طارق زیدی، مرزا طارق، رانا خالد، طاہر اسلام، غفار اعوان، نذیر گجر، اختر بیگ ودیگر نے کہا ہے کہ حکومت پے اینڈ پنشن کمشن کی رپورٹ پر عملدرآمد سے گریزاں ہے جس کی وجہ سے ملازمین میں بے چینی واضطراب بڑھ رہا ہے مہنگائی کے طوفان نے ملازمین کی زندگیاں اجیرن کر رکھی حکومت مہنگائی روکنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے آج سرکاری ملازمین آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پاکستان کے پلیٹ فارم سے اسلام آباد میں سول سیکرٹریٹ کے سامنے بھرپور احتجاج کریں گے اور تنخواہوں میں کٹوتی کسی صورت قبول نہیں حکومت ملازمین کے معاشی قتل سے سے باز رہے۔
==============================
لاہور (جنرل رپورٹر ) یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور کے مرکزی کیمپس ٹاﺅن شپ میں گزشتہ روز سٹی ٹریفک پولیس لاہور کی جانب سے ایک کیمپ لگایا گیا، جس میں ڈرائیونگ لائسنس اور ٹریفک قوانین کے متعلق شرکاءکو آگاہی دی گئی۔ اس موقع پر طلباءو طالبات اور دیگر سٹاف کو ٹریفک لائسنس کے لئے لرنر بھی جاری کئے گئے۔ انچارج ایجوکیشن یونٹ سٹی ٹریفک پولیس لاہور مس فہمیدہ نے ٹریفک آگاہی سیشن کے دوران شرکاءکو مفید معلومات بہم پہنچائیں، آگاہی کیمپ میں سپرنٹنڈنٹ آف سٹی ٹریفک پولیس لاہور سہیل فضل نے خصوصی شرکت کرتے ہوئے پروگرام کے انعقاد پر منتظمین کو مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک کا بے پناہ دباﺅ بڑھنے کے وقت میں اس قسم کے کیمپس کا انعقاد نہایت ضروری ہو گیا ہے۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور پروفیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پاشا (ستارہِ امتیاز) نے کیمپ کو نہات مفید قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک قوانین سے آگاہی آج ہر فرد کی بنیادی ضرورت بن چکی ہے کیوں کہ بحیثیت فرد ہم سب کو اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لئے سڑک پر جانا پڑتا ہے۔ پروگرام میں ڈائریکٹر ڈویژن آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر محمد عالم سعید، ڈائریکٹر سٹوڈنٹ افیئرز ڈاکٹر فہیم خورشید بٹ سمیت طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ پروگرام کے اختتام پر ایک سموگ واک کا بھی اہتمام کیا گیا۔
============

لاہور(جنرل رپورٹر)یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی نے ’’پاکستان میں بیوروکریسی کی تنظیم نو‘‘ کے موضوع پر سیمینار منعقد کیا جس میں وائس چانسلر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (PIDE) ڈاکٹر ندیم الحق، بیوروکریٹ فواد حسن فواد اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

اس موقع پر ریکٹر یو ایم ٹی ڈاکٹر آصف رضا، قائم مقام صدر یو ایم ٹی لیفٹیننٹ جنرل جاوید حسن (ریٹائرڈ)، ڈائریکٹر سکول آف گورننس اینڈ سوسائٹی (SGS) ڈاکٹر عائشہ اظہر، راحت العین ،سینئر مینجمنٹ، فیکلٹی اور طلباء بھی موجود تھے۔

ڈائریکٹر ایس جی ایس ڈاکٹر عائشہ اظہر نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور گورننس، قانون کی غیر موثر حکمرانی اور سرکاری ملازمین کے اصل کردار کے بارے میں تعارفی بیانیہ پیش کیا۔

وائس چانسلر پی آئی ڈی ای ڈاکٹر ندیم الحق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں ایک مناسب گورننس سسٹم کا فقدان ہے۔ بیوروکریٹک ڈھانچے کا تنقیدی جائزہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ڈاکٹر ندیم نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تربیت کا طریقہ کار وہی ہے جو 1950 کی دہائی میں تھا اور اس میں شاید ہی کوئی تبدیلی آئی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ نقد تنخواہیں بہت کم ہیں لیکن انہیں بہت زیادہ مراعات دی جاتی ہیں جو دنیا کو نظر نہیں آتیں۔ ایک حل تجویز کرتے ہوئے، ڈاکٹر ندیم نے ہماری قوم کو ترقی پسند بنانے کے لیے پورے نظام میں گہری اور سنجیدہ اصلاح کا مشورہ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تبدیلی کا سب سے بڑا ذریعہ یونیورسٹیوں اور تعلیمی نظام کو ہونا چاہیئے۔

بیوروکریٹ فواد حسن فواد نے کہا کہ یو ایم ٹی میں آکر خوشی ہوئی کہ ہمارے مستقبل کے ہونہار اچھے ماحول میں تیار ہو رہے ہیں۔ خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سول سروس کی تنظیم نو اور اصلاحات کی سخت ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہمیں اپنے نوجوان ذہنوں کو صحیح فریم ورک میں لانے کی ضرورت ہے۔ جناب فواد حسن نے زور دے کر کہا کہ ہمارے نظام میں غلطی یہ ہے کہ ہم نے گورننس کے بنیادی درجے یعنی مقامی حکومت کو نظر انداز کیا ہے۔ قرارداد کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں پالیسی سازی کے عمل میں اصلاحات، پورے گورننس ڈھانچے میں اصلاحات اور بنیادی مقامی سیاسی جماعتوں کی تنظیم نو کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ یو ایم ٹی کا ایسے ایونٹس منعقد کروانا بڑی خوشی کی بات ہے اوریو ایم ٹی نے اتنے کم وقت میں جو بھی پیشرفت کی ہے وہ قابل تشہیر ہے۔ موجودہ ضرورت اس بات کی ہے کہ لوکل گورنمنٹ کی سطح پر بہترین افسران کی خدمت کی جائے جو شائستہ، با مقصد اور ذہین ہوں۔ ڈاکٹر عشرت نے مزید کہا کہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو ہی ترقی دی جانی چاہیے۔ گفتگو کے اختتام پر ڈاکٹر عشرت نے ای گورننس کو متعارف کرانے اور بیوروکریسی پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے مجموعی اصلاحات پر توجہ دینے کا بھی مشورہ دیا۔

ریکٹر یو ایم ٹی ڈاکٹر آصف رضا، قائم مقام صدر یو ایم ٹی لیفٹیننٹ جنرل جاوید حسن (ریٹائرڈ) نے ڈاکٹر ندیم الحق، بیوروکریٹ فواد حسن فواد اور سابق گورنر سٹیٹ بنک ڈاکٹر عشرت حسین کو سووینئر بھی پیش کئے۔
=======