پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر طارق کلیم نے کہا ہے کہ گورڈن کالج راولپنڈی پر کبھی لینڈ مافیا کو قبضہ نہیں کرنے دیں گے

لاہور(جنرل رپورٹر)

پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر طارق کلیم نے کہا ہے کہ گورڈن کالج راولپنڈی پر کبھی لینڈ مافیا کو قبضہ نہیں کرنے دیں گے

Jeeveypakistan.com

۔ پورے پنجاب کے پروفیسر اور طلبہ گورڈن کالج راولپنڈی کے تحفظ کے لیے متحد ہیں ۔ راولپنڈی میں اس سلسلے میں روز احتجاج ہوتا ہے اور اس احتجاج کا دائرہ بتدریج ملک بھر میں پھیلایا جائے گا ۔ حکومت گورڈن کالج کو امریکی چرچ کے حوالے کرنا چاہتی ہے ۔ صورت حال یہ ہے کہ یہ ادارہ جس چرچ کے حوالے کیا جا رہا ہے پاکستان میں اس کا وجود ہی نہیں ۔ حکومت نے ایف سی کالج لاہور کو بھی غیر قانونی طور پر چرچ آف امریکہ کے حوالے کیا تھا ۔ پاکستان کی مسیحی برادری کی بھی یہی خواہش ہے کہ گورڈن کالج حکومتی تحویل میں رہے ۔ ایف سی کالج کو چرچ کے حوالے کرنے سے خود غریب مسیحیوں کے بچوں کے لیے وہاں تعلیم حاصل کرنا ممکن نہیں رہا ۔ ڈاکٹر طارق کلیم نے کہا کہ حکومت بجائے اس کے کہ اپنے اثاثوں کی حفاظت کرے وہ احتجاج کرنے والوں کو مقدمات بھگتنے دھمکیاں دے رہی ہے اور ہمیں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر کسی نے گورڈن کالج کی نج کاری کے راستے میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف مقدمات قائم کیے جائیں گے۔ حکومت نے عدالت میں بھی ادارے کا دفاع نہیں کیا۔ ہر عدالت میں حکومت جان بوجھ کر کیس ہارتی رہی۔ حکومتی وکیل کو یہ توفیق بھی نہیں ہوئی کہ وہ فریق ثانی سے اس کی ملکیت کا ثبوت ہی مانگ لے۔ چرچ آف امریکہ سارے کیس میں اپنا حقِ ملکیت ثابت نہیں کرسکا اور وہ صرف اس لیے کیس جیت رہا ہے کہ حکومت کیس کا دفاع ہی نہیں کررہی۔ حکومت اس سلسلے میں اتنی بے چین ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے ہی ادارہ چرچ کے حوالے کرنا چاہ رہی ہے ۔ اس معاملےمیں حکومت کی بے حسی دیکھتے ہوئے پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن اور طلبہ نے عدالت میں خود فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے قانونی ماہرین کی معاونت حاصل کرلی گئی ہے۔ پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے حکومتی دھمکیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی نے دھونس دھاندلی سے کالج ہتھیانے کی کوشش کی تو نتائج کی ذمہ داری اسی پر ہو گی ۔ ایسوسی ایشن ہر سطح پر کالج کا دفاع کرے گی کالج کے دفاع کے لیے اپنا احتجاج جاری رکھے گی ۔