ہمارا شہر قائد لاقانونیت کا راج

تحریر نور احمد عباسی
================

ہمارے شہر قائد میں لاقانونیت اس طرح سر عام سرکاری دفاتر و سے لے کر نیم سرکاری اداروں تک لاقانونیت ہی لاقانونیت نظر آتی ہے اس کی کچھ مثالیں اس طرح آپ کے سامنے پیش کروں گا کوئی بھی غیر قانونی کام چند پیسوں کے آواز غیر قانونی کام قانونی بنا دیا جاتا ہے ہر ادارے میں ایک کرائٹیریا بنایا گیا ہے اس کرائٹیریا میں رشوت بازاری کا بازار گرم کر دیا جاتا ہے اور تمام غیر قانونی کام قانونی بنا کر دیں جاتے ہیں۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر وہ کام غیر قانونی تھا تو وہ قانونی کیسے ہوا اس کے آواز بھاری رقم نائب قاصد سے لے کر افسران بالا تک اس رقم کو تقسیم کر دیا جاتا ہے اس کی بڑی وجہ ہمارے شہر قائد کے لوگوں میں کما اویرنس کی وجہ سےیہ لوگ قانونی کام کو اس طرح گھمانا شروع کر دیتے ہیں کہ شہرِ قائد کی عوام پریشان ہو کر غیر قانون سمجھ بیٹھتی ہے اس کا بھرپور فائدہ بھی اٹھا لیا جاتا ہے ہمارے شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو ہے ہمارے شہر قائد کے لوگ اپنی جان مال سے ہر روز محروم ہو رہے ہیں وہ اپنے سیلف ڈیفنس کے لیے اسلحہ لائسنس کا اجراء کروانے جاتے ہیں تو ہمارے شہر قائد کے لوگوں کو اس طرح قانونی کام کو گھمانا شروع کر دیتے ہیں کہ مجبورا ہوکر ہمارے شہر قائد کے لوگ سے پولیس اسٹیشن سے لے کر ہوم ڈیپارٹمنٹ تک رشوت بازاری سرعام کی جاتی ہے ہمارے شہر قائد میں لاقانونیت بہت زیادہ متحرک ہوچکی ہے ہائے ہمارا شہر قائد اور یہ لاقانونیت کا راج کب تک ۔
==================================