اسد محمد خاں بہت بڑے لکھاری ہیں ،ان کی نظمیں تحریریں خود اپنا جواز پیش کرتی ہے ، معروف شاعر افتخار عارف
اسد محمد خاں اردو ادب کی آبرو ہیں ،ان کا ہونا ہمارے لئے غنیمت ہے ، صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ
کراچی ( )آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے معروف افسانہ نگار،ڈرامہ نویس اور شاعر اسد محمد خاں کی 90 ویں سالگرہ کا اہتمام حسینہ معین ہال میں کیا گیا۔تقریب میں صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ ،زہرا نگاہ، مبین مرزا،اقبال لطیف،شاہد رسام اور معروف ادیب و شاعر افتخار عارف نے اسلام آباد سے آن لائن اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ افتخار عارف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آرٹس کونسل اور صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کا شکریہ کہ انہوں نے اسد محمد خاں کی سالگرہ منانے کا اہتمام کیا ہے۔جب میں ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہوا میری ملاقات اسد بھائی سے ہوئی۔اسد بھائی کی آواز
نہایت سریلی ہوا کرتی تھی۔ان کی نظم کے زریعے سے ہی میرا تعارف اسد بھائی سے ہوا۔بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اسد بھائی بہت تیز لکھا کرتے ہیں۔اسد بھائی کے حلقے کے لوگوں نے بڑے بڑے ادیب و شاعر ہونے کے دعوے کیے۔لیکن اسد بھائی نے کبھی ایسی کوئی بات نہیں کی جس سے کوئی شائبہ ہو کہ یہ اپنی عظمت بیان کر رہے ہیں۔اسد بھائی نے بہت یادگار ڈرامے لکھے۔اسد بھائی ہر جملہ ،ہر سین خود لکھتے تھے۔کبھی کسی پروڈیوسر کے سر نہیں چھوڑتے تھے کوئی بھی جملہ۔اچھی نظمیں،تحریریں خود اپنا جواز پیش کرتی ہیں۔انہوں نے ہمیشہ نہایت شائستگی سے جواب دیا۔انہوں نے کبھی کسی کے خلاف کوئی بات نہیں کی۔زہرا نگاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں دعوے سے نہیں کہتی کہ میں اسد محمد خاں کو بہت جانتی ہوں۔ابتدائ میں میرا اسد محمد خاں سے کوئی خاص تعلق نہ تھا۔ان کی کہانی پڑھی تو سوچا کہ اتنا اچھا لکھنے والے کی اور بھی کہانیاں پڑھنی چاہیے۔انہوں نے گیت لکھنے میں بھی اچھے جوہر دکھائے۔اس موقع پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے لیے نہایت خوشی کادن ہے۔اسد محمد خاں ارددو ادب کی آبرو ہیں۔اسد محمد خاں نے جو کہانیا ں لکھی ،ناول ،لکھا،ڈرامے گیت لکھے وہ امر ہو گئے۔یہ ہماری خوش نصیبی ہے کہ اسد محمد خاں ہمارے درمیان موجود ہیں۔اسد محمد خاں جس طرح کے ادیب ہیں اس سے بڑے انسان ہیں۔جتنے بڑے انسان ہیں اس سے بڑے ادیب ہیں۔ان کا ہونا ہمارے لیے غنیمت ہے۔آرٹس کونسل کراچی آپ ادیبوں کا
گھر ہے۔آرٹس کونسل آپ سب کا ادارہ ہے۔اسد محمد خاں گوشہ نشین آدمی ہیں۔لیکن شہرت ان کے پیچھے پیچھے گھومتی ہے۔ہماری دعا ہے کہ ہم ان کی سو ویں سالگرہ بھی منائیں۔ مبین مرزا سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجتماع ان چند لوگوں کا ہے جن کا نام فرداً فرداً لینا چاہیے۔ کیونکہ یہ ہمارے ادب کی نمائندگی کرتے ہیں۔جس اجتماع میں زہرا نگاہ آپا،افتخار عارف ،موجود ہوں تب چھوٹے نام نہیں لیے جائیں تو فرق نہیں پڑتا۔ہم نے ابتدا میں جن لوگوں کو پڑھنا شروع کیا ان میں اسد بھائی خصوصی شامل ہیں۔آرٹس کونسل کے بادشاہ سلامت کا شکریہ جنہوں نے اپنے ادیب کی خوشی کے لمحات کو منانے کا موقع فراہم کیا۔ اقبال لطیف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انیس سو اسی میں میرے اور اسد محمد خاں کے درمیان ایک رشتہ قائم ہوا۔ان سے ملنے کے بعد ان کی زندگی کا ایک رخ بہت اہم نظر آیا وہ تھا ان کی ڈرامہ نگاری۔میں نے اسد بھائی سے درخواست کی کہ مجھے ڈرامہ لکھ کر دیں۔اسد محمد خان نے مجھے کراچی سے پہلا ڈرامہ سفر بہت محبت سے لکھ کر دیا۔عمر شریف کو ٹی وی پر لانے کا کریڈٹ اسد محمد خاں کو جاتا ہے۔اسد محمد خاں جیسا ڈرامہ نگار اس وقت ملک میں کوئی نہیں۔اسد محمد خاں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ۔آپ سب کامیرے لئے یہاں جمع ہونا ایسا ہے کہ میں اپنی خوشی کا اظہار نہیں کر سکتا۔میں آرٹس کونسل کے صدر محمداحمد شاہ کا ممنون ہوں کہ مجھ خاکسار کو میرے اہل خانہ سمیت عزت بخشی۔صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کو اللہ آباد رکھے کہ وہ لوگوں کے کام کو سراہتے ہیں۔مجھے انہوں نے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا ہے۔اسد محمد خاں کی سالگرہ کے موقع پر محفل موسیقی کا بھی اہتمام کیا گیا۔ جس میں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی میوزک اکیڈمی کے گلوکار شاہ زیب نے اسد محمد خاں کا مشہور زمانہ گیت انوکھا لاڈلا گا کر حاضرین کو جھومنے پر مجبور کر دیا۔اسد محمد خاں کی سالگرہ کا کیک سب نے مل کر کاٹا۔ اور صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے اسد محمد خاں کو گلدستہ پیش کیا۔ تقریب کی نظامت کے فرائض شکیل خان نے انجام دیے۔
=============================================