پاکستان بدترین سیلاب کا شکار ہے کٹھن وقت ہے کشمیری أگے بڑھیں ، سردار یعقوب

أزاد کشمیر کے سابق صدر و وزیر اعظم سردار یعقوب نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت تاریخ کے بدترین سیلاب کا شکار ہے’پوری قوم پر أزمائش کی گھڑی ہے’کشمیریوں پر پاکستانیوں کا احسان ہے۔ اب وقت ہے کہ پاکسان میں مقیم کشمیری أگے بڑھیں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی دل کھل کر مدد کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوۓ کیا۔اس موقع پر صدر پیپلز پارٹی أزاد کشمیر و قانون ساز اسمبلی کے ممبر چوہدری یاسین’ممبر قانون ساز اسمبلی عامر لون’سینئیر رہنما پیپلز پارٹی سردار نزاکت’سینئیر رہنما پیپلز پارٹی سردار افتخار’سیکریٹری فنانس پی پی جموں و کشمیر سندھ سردار عاطف قیوم،چوہدری ظفر اقبال صدر پیپلز پارٹی اے جے کے کراچی ڈویژن کے علاوہ کئ رہنما بھی موجود تھے۔سابق صدر و وزیر اعظم أزاد کشمیر سردار یعقوب نے کہا کہ سیلاب میں گھرے ہوۓ پاکستانی اس وقت ہماری طرف دیکھ رہے ہیں اور دکھ و تکلیف کی اس گھڑی میں ہم انہیں مایوس نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ امدادی سامان کی ترسیل کا عمل منصفانہ طریقے سے جاری ہے اور ہماری کوشش ہے کہ ہر اس متاثرہ خاندان تک


پہنچا جاۓ جسے اس وقت ہماری ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ2005 کے زلزلے میں جس طرح ہر پاکستانی نے اپنی بساط سے بڑھ کر کشمیری زلزلہ زدگان کی مدد کی أج کشمیریوں کے لئے موقع ہے کہ أگے بڑھیں اور اپنا حصہ ڈالیں اور سیلاب کی صعوبتیں برداشت کرتے متاثرین کو باور کرادیں کہ أزمائش کی اس گھڑی میں وہ تنہا نہیں ہیں بلکہ پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔ سردار یعقوب نے کہا کہ پارٹی قیادت کی ہدایت پر کراچی أۓ ہیں اور سندھ بھر کا دورہ کریں گے۔مشکل کی اس گھڑی میں سندھ کی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ممبر قانون ساز اسمبلی و صدر پیپلز پارٹی أزاد کشمیرچوہدری یاسین نے کہا کہ سیاست سے بالاتر ہوکر سندھ میں سیلاب متاثرین کی مدد کرنا ہوگی۔سیاست ہوتی رہے گی پہلی ترجیح غم زدہ خاندانوں کے دکھوں میں شریک ہونا ہے تاکہ وہ اپنے أپ کو تنہا نہ سمجھیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ سمیت لاکھوں سیلاب متاثرین ہماری طرف دیکھ رہے ہیں اور یہ وقت سیاست کے بجاۓ بلا تفریق خدمت کا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نے جس طرح 2005 کے زلزلے میں کشمیریوں کے ساتھ جس ایثار و قربانی کا مظاہرہ کیا۔کشمیری ہی بات نہیں بھولے۔ہم سیلاب زدگان کو مایوس نہیں کریں گے۔

=================================