نجی جامعات-پیسہ کمانے کی مشینیں


اسلام آباد – قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و فنی تربیت کا اجلاس چیئرمین مخدوم سمیع الحسن گیلانی کی زیر صدارات پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں وزارت تعلیم کے اعلیٰ حکام اور ہائیر ایجوکیشن کے چیئرمین اور دیگر اراکین نے شرکت کی ، چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار نے قائمہ کمیٹی کو بتایاکہ المیہ ہے کہ اس وقت ملک بھر کی سرکاری کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سیکٹر جامعات نے بھی تعلیم کو پیسہ کمانے کا ذریعہ بنا لیا ہے ، ضرورت اس امر کی ہے کہ پولیٹیکل لیڈرشپ شعبہ اعلیٰ تعلیم میں کوالٹی اور پرنسپلز پر مکمل عمل درآمد کیلئے تعاون کریں، کھانا کمیٹی کا اجلاس بھی چیئرمین مخدوم سید سمیع الحسن گیلانی کی زیر صدارت ہوا،کمیٹی نے قادر خان مندوخیل کے ایوان زیریں میں پیش کردہ انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کلچرل اند ہیلتھ سائنسز بل اکثریت رائے دہی سے منظور جبکہ ایجنڈا پر موجود باقی بل موورز کی عدم دستیابی کے سبب موخر کر دیئے ہیں۔

https://e.jang.com.pk/detail/211744
============================================
سندھ جامعات، وی سی کیلئے Phd اور تحقیقی پرچوں کی شرط ختم کرنیکا فیصلہ
18 اگست ، 2022
FacebookTwitterWhatsapp
کراچی( سید محمد عسکری) سندھ حکومت نے سندھ کی جامعات میں وائس چانسلر کے تقرر کے سلسلے میں پی ایچ ڈی اور 15تحقیقی پرچوں کی شرط ختم کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔ سول سرونٹ، کالج ٹیچر ، 17گریڈ یا اوپر گریڈ نجی یا سرکاری اداروں کے افسر بھی اب وائس چانسلر کے عہدے کے لیے درخواستیں دینے کے اہل ہوں گے تاہم ان کے لیے 20سال کا تجربہ جس میں 10برس کا انتظامی تجربہ بھی ضروری ہوگا، وائس چانسلر کے عہدے کے لیے عمر کی حد 65 سال سے کم کرکے 62سال کردی گئی ہے وائس چانسلر کے تقرر کے سلسلے میں سیکرٹری بورڈز و جامعات مرید راحموں نے سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کردی ہے جس میں سفارش کی گئی ہے کہ دائود انجینئرنگ یونیورسٹی اور سکھر ویمن یونیورسٹی کیلئے نیا اشتہار دیا جائے۔ دائود انجینئرنگ یونیورسٹی میں گزشتہ سال تلاش کمیٹی نے جو تین نام بھیجے تھے اس میں ڈاکٹر اسلم عقیلی کا پہلا نمبر تھا جبکہ 6؍ ماہ قبل سکھر ویمن یونیورسٹی کیلئے جو تین نام بھیجے گئے تھے اس میں ڈاکٹر انیلا عطا الرحمان کا پہلا تھا تاہم دونوں جامعات کے وی سی کے تقرر کے لیے سمری تاحال منظوری کی منتظر ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی گئی سمری میں مرید راحموں نے لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی کی ڈاکٹر انیلا عطاالرحمان کی وی سی کی بھی اسامی مشتہر کرنے کی اجازت مانگی ہے۔ ڈاکٹر انیلا کو سیکرٹری مرید راحموں نے خود کشی کرنے والی طالبہ کی غلط میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر معطل کردیا تھا تاہم ڈاکٹر انیلا کو عدالت نے بحال کردیا تھا۔ سمری میں 6جامعات مہران انجینئرنگ یونیورسٹی، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی، اسکل ڈویلپمنٹ یونیورسٹی خیرپور، آئی بی اے سکھر، شہید اللہ بخش یونیورسٹی آرٹس اینڈ ڈیزائن اور اروڑ یونیورسٹی سکھر میں وائس چانسلر کے تقرر کے لیے اشتہار دینے کی اجازت مانگی گئی۔ یاد رہے کہ اگر وزیر اعلیٰ سندھ اس سمری کو منظور کرلیتے ہیں تو سندھ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تلاش کمیٹی کی جانب سے میرٹ پر انتخاب شدہ دو جامعات دائود انجینئرنگ اور سکھر ویمن یونیورسٹی کے وی سیز کے نام مسترد ہوجائیں گے۔ اس کے علاوہ پہلی مرتبہ بغیر پی ایچ ڈی اور تحقیقی پرچوں کے وائس چانسلرز کا انتخاب ممکن ہوجائے گا جس کے بعد ماہرین تعلیم کے بجائے بیوروکریٹ کے وائس چانسلر بننے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔
https://e.jang.com.pk/detail/211722
================

وائس چانسلرز کی تقرری کے لیے پی ایچ ڈی اور پندرہ پرچوں کی شرط ختم کرنے کے اقدام کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
حکومت سندھ ایسے اقدامات سے جامعات کو اپنی اوطاق بنانا چاھتی ھے۔
پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر
صدر فپواسا سندھ و صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی

فپواسا سندھ و انجمن اساتذہ جامعہ کراچی وائس چانسلر کے لیے پی ایچ ڈی اور 15 پرچوں کی بنیادی شرط ختم کرنے کی سمری منظوری کے لیے وزیر اعلی سندھ کو بھیجنے کی شدید مذمت کرتی ھے۔ اس اقدام سے جامعات کو تباہ کرنے کی راہ ہموار کی جارہی ھے۔ سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل 2018 میں بھی من مانی ترامیم کرکے جامعات کی سنڈیکیٹ اور سلیکشن بورڈز کو بھی سندھ حکومت کی اوطاق بنادیا گیا ھے کہ جہاں منتخب سے زائد وزیر اعلی کے نامزد افراد جامعات کے بنیادی فیصلے کررہے ہیں۔ صدر فپوسا سندھ و صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی انجمن پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر نے کہا کہ ھم ایسے ھر اقدام کو کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ جامعات کے وائس چانسلرز کے لیے پی ایچ ڈی اور پندرہ پرچوں کی بنیادی شرط جوکہ کسی بھی پروفیسر کی اہلیت کی کم۔از۔کم شرط ھے کو ختم کیا جائے گا تو جامعات کی تباھی یقینی ھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سندھ اور سندھ حکومت کسی بھی ایسے اقدام سے باز رہے ورنہ سندھ بھر کی جامعات کے اساتذہ اس پر شدید ردعمل دیں گے۔

جاری کردہ
ڈاکٹر محسن علی
سیکرٹری انجمن اساتذہ جامعہ کراچی
18 اگست 2022

============================
کراچی کی سب سے بڑی یونیورسٹی جامعہ کراچی میں کلاس رومز اور دفاتر میں بارش کا پانی داخل ہو گیا۔

بارش کے پانی سے کلاس رومز اور دفاتر میں موجود فرنیچر اور دیگر سامان خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

بارش کا پانی جامعہ کراچی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات اور دیگر شعبہ جات میں داخل ہوا ہے۔

کراچی: ملیر ندی میں بہنے والی گاڑی مل گئی، سوار 7 افراد کا پتہ نہیں

جامعہ کراچی کے اساتذہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پانی کی نکاسی کے لیے انتظامیہ نے اب تک کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ہونے والی موسلا دھار بارش نے جل تھل ایک کر دیے تھے۔

شہر میں جگہ جگہ بارش کا پانی جمع ہو گیا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی۔

سڑکوں پر جمع ہونے والے بارش کے پانی کے باعث متعدد کاریں اور موٹر سائیکلیں بند ہو کر ناکارہ ہو گئیں، جن کے مالکان کو اس موسم میں شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔
https://jang.com.pk/news/1125184
====================================================

ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی اور جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی نے وزیر بورڈز و جامعات اسماعیل راہو کے بارشوں کے پیش نظر چھٹی سے متعلق احکامات ہوا میں اڑا دیے۔

ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی اور جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی نے جمعرات کو اپنے میڈیکل کالجز کھول کر طلبہ کو بلالیا تاہم طلبہ، اساتذہ اور ملازمین کی حاضری برائے نام رہی۔

وزیر تعلیم سردار علی شاہ کے احکامات پر سرکاری اسکولوں کے ساتھ نجی اسکولوں نے بھی عمل کیا اور سندھ بھر میں تمام اسکول اور کالجز بند رکھے۔

سندھ بھر میں آج تعلیمی ادارے بند

ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے ایک افسر نے جنگ کو بتایا کہ ہم نے بورڈز و جامعات سے رابطے کی بہت کوشش کی مگر جواب نہیں ملا نہ ہی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا اس لیے ہم نے میڈیکل کالج کھول لیا۔

واضح رہے کہ وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ نے اعلان کیا تھا کہ بارش کے باعث جمعرات آج سندھ بھر میں تمام نجی و سرکاری تعلمی ادارے بند رہیں گے
https://jang.com.pk/news/1125181
============================================


جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی پریس ریلیز 18 اگست 2022

جے ایس ایم یو، بنیادی اسلامی اقدار کی سمجھ اور اعتماد سازی کے حوالے سے 2روزہ سمٹ

قومی و بین الاقوامی مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں کو نوجوانوں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے انہیں قیمتی وسائل کے طور پر دیکھنا ہوگا، وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج

رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان،پروفیسر کیفی اقبال، ڈاکٹر سیدہ زرین کی شرکت ، اسٹوڈنٹ کونسل کی کاوشوں کو سراہا، شاہ زیب اعجاز، شیخ کاشف نسیم، اسحاق بن صادق ، حیدر قیصر کا خطاب

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی اسٹوڈنٹ کونسل کی فیتھ سوسائٹی نےحکمت انسٹی ٹیوٹ اور الایمان انسٹی ٹیوٹ کے اشتراک سے2 روزہ سالانہ یوتھ سمٹ کا انعقاد کیا جس میں طلباء کو صلاحیتوں ،اعتماد سازی اور بنیادی اسلامی اقدار کے حوالے سے آگاہی فراہم کی گئی۔اس حوالے سے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نےاسٹوڈنٹ کونسل کو سراہا اور کہا کہ ہماری قومی اور بین الاقوامی مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں کو نوجوانوں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے انہیں قیمتی وسائل کے طور پر دیکھنا ہوگا، نوجوان کسی بھی ملک کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں،ترقی یافتہ ممالک نے نوجوانوں کو معیاری تعلیم دیکر ہی ترقی کے منازل طے کیے۔سمٹ میں رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان، چیئرمین اسٹوڈنٹ کونسل پروفیسر ڈاکٹر کیفی اقبال اور ایڈیشنل ڈائریکٹر پروفیشنل ڈیولپمنٹ سینٹر ڈاکٹر سیدہ زرین رضا نے شرکت کی اور اسٹوڈنٹ کونسل کی کاوشوں کو سراہا۔ مینجمنٹ کنسلٹنسی فرم کے بانی اور سی ای او شاہ زیب اعجاز نے مسلم نوجوانوں کی شناخت کے لازمی جزو’’حیا‘‘ پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نوجوانوں کو سوشل میڈیا پر گردش کرتے بے ہودہ مواد سے خود کودور رکھنا چاہیے، اپنی مذہبی روایات پر قائم رہنا اور خود کو عملی مسلمان بننے کی ترغیب دینا چاہیے اور اپنا قیمتی وقت دین کو سمجھنے اور سیکھنے میں لگانا چاہیے۔ سیشن کے ایک اور مہمان مقرر، آذان انسٹی ٹیوٹ کے صدر اور بانی رکن شیخ کاشف نسیم نے آج کےمسلم نوجوانوں کو درپیش مسائل ’’یقین، جرأت، قناعت، قیادت اور پہچان کی کمی‘‘ پر روشنی ڈالی اور کہا کہ کسی قوم کی ترقی اور پھلنے پھولنے کے لیے خود شناسی ایک ضروری ہتھیار ہے۔سمٹ کے دوران اسحاق بن صادق کی طرف سے مستقبل کے لیڈرز اور حیدر قیصر کی جانب سے سوشل میڈیا کے رجحانات کے اثرات کے بارے میں گفتگو کی گئی۔ سیشن کی نظامت ایم بی بی ایس کے چوتھے سال کے طالب علم محمد حسن نے کی، کانفرنس کے اختتام پر، منتظمین نے اسپانسرز حکمت انسٹی ٹیوٹ اور الایمان انسٹی ٹیوٹ کا تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔سالانہ یوتھ سمٹ میں طلباء کے لیے کتابیں اور کھانے کے اسٹالز جیسی سرگرمیاں بھی شامل تھیں۔
===================================================


لاہور ( جنرل رپورٹر ) نرسنگ کالج سروسز ہسپتال میں طالبات کو تعلیم و تربیت اور مریضوں کی بہتر نگہداشت کے متعلق نئے طے شدہ قواعد و ضوابط پر عمل در آمد شروع کر دیا گیا، پرنسپل کالج اسماء تاج کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے طالبات کیلئے مقررہ ماہانہ وظیفہ ان کے بنک اکاؤنٹس میں بھجوانے کے علاوہ اب ان کے دفتری مسائل کلاس رومز میں ہی حل کئے جائیں گے تاکہ نرسنگ سٹوڈنٹس یکسوئی کے ساتھ تعلیم مکمل کر سکیں۔ اسماء تاج نے مزید کہا کہ پرنسپل سروسز انسٹی ٹیوٹ آ ف میڈیکل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر فاروق افضل نے نرسز طالبات کو معیاری تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کیلئے خصوصی ٹاسک سونپا ہے۔
=================================

لاہور ( جنرل رپورٹر  ) فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں سرٹیفیکیشن ان ہیلتھ پروفیشنل ایجوکیشن کا تیسرا رابطہ سیشن اختتام پذیر ۔آخری سیشن کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل (T.I) نے کیاوراپنے خطاب میں انہوں نے پاکستان میں طبی تعلیم کے حوالے سے اپنے وژن کا اظہار کیا ان کا کہنا تھا کہ ڈی ایم ای کا آغاز فاطمہ جناح میڈیکل کالج میں 1986 میں پروفیسر روز نے قائم کیا جبکہ سرٹیفیکیٹ ان ہیلتھ پروفیشنل ایجوکیشن کا آغاز 2019 میں ہوا تھا۔ یہ چھ ماہ کا سرٹیفکیٹ کورس ہے جس میں تین رابطے کے سیشن ہوتے ہیں۔یہ 5ویں بیچ کا آخری سیشن تھا، اور اس بیچ میں 26 طلباء نے داخلہ لیا ان میں سے 13 کا تعلق فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی اور اس سے منسلک اداروں سے جبکہ 13 طلباء صوبے کے دیگر تدریسی اداروں اور ہسپتالوں سے ہیں اوراب تک تقریباً 100 طلباء CHPE حاصل کر چکے ہیں۔
=====================================