ہم ایک زرعی ملک کے باسی ہیں لیکن بدقسمتی دیکھیئے کہ ہم اپنی غذائی ضروریات بھی پوری کرنے سے قاصر ہیں، ہم گندم، دالیں اور دیگر بہت ساری کھانے پینے کی اشیاء امپورٹ کرنے پر مجبور ہیں

لاہور () یونیورسٹی آف ایجوکیشن اور محکمہ بہبود آبادی، پنجاب کے اشتراک سے عالمی ہفتہ آبادی کے حوالے سے گزشتہ روز جامعہ کے ٹاؤن شپ کیمپس میں ایک کانفرنس کا اہتمام کیا گیا، جس میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور پروفیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پاشا (ستارہِ امتیاز)، سینئر صحافی واصف ناگی، محکمہ بہبودی آبادی، پنجاب کے نمائندگان سمیت زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور پروفیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پاشا (ستارہِ امتیاز) نے کہا کہ تیزی سے بڑھتی آبادی سمیت وطن عزیز کے تمام مسائل کا حل تعلیم میں مضمر ہے۔ تعلیم اور شعور کی کمی کے باعث آج آبادی کا مسئلہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ ہم ایک زرعی ملک کے باسی ہیں لیکن بدقسمتی دیکھیئے کہ ہم اپنی غذائی ضروریات بھی


پوری کرنے سے قاصر ہیں، ہم گندم، دالیں اور دیگر بہت ساری کھانے پینے کی اشیاء امپورٹ کرنے پر مجبور ہیں۔ ہمارے بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، جس کی بنیادی وجہ وسائل کی کمی ہے اور یہ کمی تیزی سے بڑھتی آبادی کے باعث تشویشناک صورت حال اختیار کرتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہترین فیملی پلاننگ صرف ایک فرد یا خاندان ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے لئے ضروری ہے۔ لہذا ہمیں اس بارے میں سنجیدگی سے سوچنا ہو گا کہ کس طرح ہم اپنے بچوں کو ایک خوشحال اور صحت مند زندگی دے سکتے ہیں۔ وائس چانسلر نے کہا یونیورسٹی آف ایجوکیشن نے ہمیشہ ایسی مثبت سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے اور آج کے اس کامیاب پروگرام کے انعقاد پر میں، منتظمین کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے یہاں آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ کانفرنس سے مہمان مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ہفتہ آبادی منانے کا مقصد دنیا میں بڑھتی ہوئی آبادی سے جڑے مسائل کے متعلق شعور اجاگر کرنا ہے۔ پاکستان کی خوشحالی کے لئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، یہ صرف حکومت یا اس کے کسی مخصوص محکمہ کی ذمہ داری نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کنٹرول کرنے کے لئے سنجید اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے۔
کانفرنس کے آخر میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور پروفیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پاشا (ستارہِ امتیاز) نے محکمہ بہبود آبادی، پنجاب کے ڈیجیٹل ڈیش بورڈ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر شرکاء کی کثیر تعداد موجود تھی۔
==================================================


یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی سینڈیکٹ کا 69واں اجلاس جمعرات کے روز وائس چانسلر پروفیسر جاوید اکرم کی سربراہی میں ہوا۔ اجلاس میں مختلف انتظامی اور تدریسی امور کے حوالے سے اقدامات کی منظوری دی گئی۔ سنڈیکیٹ نے الحاق کمیٹی کی سفارش پر 12 اداروں میں 13 پوسٹ گریجویٹ اور انڈر گریجویٹ ٹیچنگ پروگرامز کے آغاز کی بھی منظوری دی۔ اس موقع پر ارکان نے وائس چانسلر پروفیسر جاوید اکرم کی خدمات کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔ خصوصاً کورونا کے حوالے سے ان کی کاوشوں کو بہت سراہا گیا۔ سنڈیکیٹ نے پروفیسرجاوید اکرم کی خدمات کے اعتراف میں متفقہ طور پر ایک قرارداد بھی منظور کی۔ اجلاس کے شرکاء میں پروفیسر طلعت نصیر پاشا، پروفیسر حمیرا اکرم، پروفیسر نادیہ نسیم، پروفیسر ثاقب محمود، رجسٹرار ڈاکٹر اسد ظہیر، محکمہ صحت اور محکمہ خزانہ کے نمائندے شامل تھے ۔پروفیسر وحید المجید نے اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔
==============================================================



سینئر گلو بل پریکٹس سپیشلسٹ ڈاکٹر لو رین جیا نگولا کی سربراہی میں ڈی اے آئی یونا ئٹڈ اسٹیٹس پاکستان سے چار رکنی وفد نے گذ شتہ روز یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز لا ہو رکا دورہ کیا۔دریں اثنا ء سٹی کیمپس میں اجلاس کا انعقاد بھی ہوا جس کی صدارت وا ئس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نسیم احمد نے کی جبکہ ڈیری بیف پراجیکٹ مینیجرڈاکٹر حمیرا اقبال،ڈاکٹر حسن محمود وڑا ئچ، ڈی اے آئی وفد کے دیگر ممبران میں بزنس ڈیو یلپمنٹ سپیشلسٹ مس کائرہ ایگلیو،کنٹری بزنس ڈیو یلپمنٹ مینیجروقار احمد اور کنسلٹنٹ کلا ئمیٹ سمارٹ ایگریکلچرڈاکٹر نا دیہ ایوب سمیت یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران کی کثیر تعداد نے
شر کت کی۔
اُس مو قع پر خطاب کرتے ہو ئے پروفیسر ڈاکٹر نسیم احمد نے وفد کو ویٹر نری یونیورسٹی کے تعلیمی، تحقیقی پرو گرامو ں،مو یشی پال کسا نو ں کے جا نورو ں میں پا ئی جانے والی بیما ریو ں کی تشخیص اور علا ج معا لجے کے حوالے سے دی جانے والی طبی سروسز کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔اُ نہو ں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی ایکسٹینشن پرا جیکٹس کے تحت دیہی خوا تین کو با وقار بنا نے کے لیئے لا ئیو سٹاک مینجمنٹ کی تر بیت دے رہی ہے نیز یونیورسٹی لا ئیو سٹاک سیکٹر سے متعلقہ کسا ن دوست پا لیسی بنا نے میں بھی اپنا مثا لی کردار ادا کرتی ہے اور مو سمی تغیر تبدل سے لا ئیو سٹاک سیکٹر کو محفوظ رکھنے میں بھی سر گرم عمل ہے۔اجلاس کے دوران ڈی اے آئی وفد نے کلا ئمیٹ سما ل ایگریکلچر پریکٹس اور ٹیکنا لو جی،دیہی خوا تین کو با وقار بنا نے کے لیئے اقدا مات اور کلا ئمیٹ سمارٹ ایگریکلچر میں پرا ئیو یٹ سیکٹر کے لیئے انویسٹمینٹ کے موا قع سے متعلقہ مختلف امور پر معلو مات لیں۔
قبل ازیں چیئر مین ڈیپا رٹمنٹ آف اینیمل نیو ٹریشن ایسو سی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر نوید الحق نے اجلاس کے شر کا کو کلا ئمیٹ چینج میں ویٹر نری یونیورسٹی کا کام کے مو ضوع پر تفصیلی پریزنٹیشن دی۔جس میں اُ نہو ں نے بتا یا کہ پاکستان کو اینیمل نیو ٹریشن میں حکمت عملی کا فقدان،ہیٹ سٹریس سیزن، شہری علا قوں میں بجلی کی ڈیما نڈ میں اضا فہ، لا ئیو سٹاک ہیلتھ مینجمنٹ اورمویشیوں کی ری پرو ڈکشن جیسے مسا ئل کا سا منہ ہے۔اُ نہو ں نے کلا ئمیٹ چینج کے حوا لے سے ویٹر نری یونیورسٹی کے گولز اور گا ئے، بھینسو ں اور گھو ڑوں پر تجربات کر نے کے لیئے اسٹیٹ آف دی آرٹ لیبارٹری اور کلینیکل سہو لیات کے بارے میں شر کا کو تفصیلی
===================================================


پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر نے موسلا دھار بارش کے دوران لاہور جنرل ہسپتال کا دورہ کیا اور نکاسی آب کے انتظامات کا جائزہ لیا ۔ اس موقع پر انہوں نے ایڈشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹس ایڈمن اور ورکس کو ہدایت کی کہ انتظامی ڈاکٹرز اپنے دفاتر میں بیٹھنے کے بجائے فیلڈ میں نکلیں اور بارش کے دوران واٹر ڈرینج کے کام کی نگرانی کریں تاکہ ورکرز کی بھی حوصلہ افزائی ہو اور تمام کام بھی احسن طریقہ سے انجام دیا جا سکے ۔ پرنسپل کے دورہ کے دوران ایم ایس ڈاکٹر خالد بن اسلم نے ہسپتال کے نشیبی حصوں سے بارشی پانی نکالنے بارے بریف کیا ۔ پروفیسر الفرید نے مون سون بارشوں کے دوران ہسپتال انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی اور اس سلسلہ میں 24 گھنٹے صورتحال کی نگرانی کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ تمام AMS صاحبان اپنے اپنے شعبوں کی نگرانی کریں تاکہ ہسپتال میں انے والے مریضوں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے اور علاج معالجے میں کوئی خلل واقعہ نہ ہو ۔
=======================================================


لاہور( جنرل رپورٹر  )شہر میں مسلسل بارش، ڈینگی کا خطرہ بڑھنے لگا،نشتراورشالامارمیں ڈینگی کے 2 نئے مریضوں کی تصدیق،24گھنٹے کے دوران شہر کے سینکڑوں مقامات سے ڈینگی لاروا برآمدجس کے بعد محکمہ صحت کی مچھروں کو تلف کرنے کیلئےسرگرمیاں جاری ہیں تفصیلات کے مطابق حالیہ بارشوں کے باعث شہر میں ڈینگی وائرس کا خطرہ شدت اختیار کر گیا ہے ۔ لاہور میں 24 گھنٹوں کے دوران نشتر زون اور شالامار زون سے ڈینگی بخار کے ایک ایک مریض کی تصدیق ہوئی ہے ۔محکمہ صحت کی ڈینگی سرویلنس پر مامور ٹیموں کی جانب سے مزید 236 مقامات سے ڈینگی لاروا برآمد کیا گیا جسے تلف کر دیا گیا ۔ حالیہ بارشوں کے پیش نظر مچھروں کی افزائش روکنے کیلئے محکمہ صحت کی جانب سے سرگرمیوں کو تیز کر دیا گیا ہے اور شہریوں سے بھی اپیل کی جارہی ہے کہ کسی بھی جگہ پانی جمع نہ ہونے دیں اور ماحول کو صاف رکھنے میں کردار ادا کریں ۔
====================================================================


لاہور( جنرل رپورٹر )پنجاب کی سرکاری جامعات کے اساتذہ و ملازمین کو ڈسپیرٹی الاونس نہ دینے کا معاملہ صدر فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن کی جانب سے مذمت، صدر فپواسا پنجاب ڈاکٹر اظہر نعیم کا کہنا تھا کہ ساتذہ و ملازمین کے لئے بھی مہنگائی اتنی ہی ہے جتنی دیگر سرکاری ملازمین برداشت کر رہے ہیں اور ہم ساتذہ و ملازمین کو ڈسپیرٹی الاونس میں شامل نہ کرنے پر احتجاج کرتے ہیں۔
=================================================================================


==========================================