آفتاب سلطان نیب کے چئیرمین مقرر وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی

آفتاب سلطان نیب کے چئیرمین مقرر
وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی
سابق ڈی جی انٹیلیجنس بیورو گریڈ 22 کے افسر


پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ کے دور میں آئی بی کے سربراہ تھے
پرویز مشرف کے ریفرنڈم میں سرگودھا میں تعینات تھے جہاں جعلی ووٹ بھگتنانے سے انکار کردیا تھا اور معطل ہوئے۔


آفتاب سلطان ہی نے ظہیر الاسلام کی فون کال پکڑی تھی عمران خان دھرنے میں ان کی مذمت بھی کرچکے ہیں
2013 کے انتخابات میں وہ پنجاب میں تعینات تھے
==========================================
وفاقی کابینہ نے نئے چیئرمین نیب کے لئے آفتاب سلطان کے نام کی منظوری دے دی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے نئے چیئرمین کیلئے آفتاب سلطان کا نام فائنل کردیا گیا ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے اتحادیوں کی تجویز پر نئے چیئرمین نیب کے نام پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجا ریاض سے مشاورت کی۔

وزیراعظم شہبازشریف اور اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے آفتاب سلطان کے نام پر اتفاق کرلیا ہے، جب کہ وفاقی کابینہ نے آفتاب سلطان کے نام کی منظوری بھی دے دی ہے۔

آفتاب سلطان کا تعلق فیصل آباد سے ہے۔ انہوں نے پولیس میں اپنے کیریئر کاآغاز 1977میں بطور اے ایس پی پنجاب پولیس کیا تھا۔
آفتاب سلطان پولیس میں اہم عہدوں پر بھی کام کر چکے ہیں، اور پولیس سروس کے سینیئر بیوروکریٹ اور اچھی شہرت کے حامل افسر رہے ہیں۔

چیف جسٹس افتخار محمد نے حارث سٹیل ملز سمیت کئی ہائی پروفائل کیسز کی تحقیقات آفتاب سلطان سے کروائیں۔ نجم سیٹھی نے بطور نگران وزیر اعلٰی انہیں آئی جی پنجاب مقرر کیا، جبکہ نواز حکومت نے آتے ہی انہیں ڈی جی آئی بی مقرر کردیا۔

آفتاب سلطان 2013 میں ن لیگ کے اقتدار میں آنے کے بعد جون میں ڈی جی آئی بی بنے۔ تین سالہ مدت پوری ہونے کے بعد انہیں دو مرتبہ توسیع ملی ۔

آفتاب سلطان کو پی پی دور میں صدر زرداری نے بھی ڈی جی آئی بی مقرر کیا تھا۔ مگر ڈیڑھ سال بعد انہیں آئی جی پنجاب بنا دیا گیا۔
https://www.samaa.tv/news/40004039/
=========================================