فیصل آباد ،خواتین کو بے آبرو کرنے کے جرائم کی دوڑ میں بہت آگے کیوں ؟

فیصل آباد ،خواتین کو بے آبرو کرنے کے جرائم کی دوڑ میں بہت آگے کیوں ؟


فیصل آباد: لڑکی کو کام پر لگوانے کے بہانے بلا کر بے آبرو کردیا گیا
21 جولائی ، 2022

فیصل آباد – اوباش افراد نے لڑکی کو کام پر لگوانے کے بہانے بلا کر بے آبرو کر دیا۔ تھانہ مدینہ ٹائون میں محمد اسلم نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اسکی پوتی 14 سالہ نشاء جو عرصہ 8سال سے ایڈن ویلی کی کوٹھی میں کام کر رہی تھی ملزم اعظم وغیرہ نے اسے کہا کہ تمہیں کسی دوسری کوٹھی میں کام پر لگوا دیتا ہوں تنخواہ بھی زیادہ ہو گی بہلا پھسلا کر اسے عبداﷲ گارڈن میں خالی کوٹھی میں لے گئے وہاں پر اسلحہ کے زور پر ملزمان اعظم وساتھی اسکی عزت سے کھیلتے رہے اور موبائل فون پر ویڈیو بھی بنا لی، مدینہ ٹائون پولیس نے 376 II کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے تفتیش شروع کر دی۔
https://e.jang.com.pk/detail/186936
======================================


فیصل آباد میں خواتین کے اغواء و زیادتی کے واقعات میں ریکارڈ اضافہ
21 جولائی ، 2022

فیصل آباد – فیصل آباد میں خواتین کے اغواء وزیادتی کے واقعات میں ریکارڈ اضافہ، مخالفین سے سازباز ہو کر شہریوں کو جھوٹے مقدمات میں بھی ملوث کرنے کے انکشاف، بے گناہ شہریوں کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کرنے کے بعد انہیں مٹھی گرم ہونے کے بعد ڈسچارج کروا کر رہائی کا پروانہ دے دیا جاتا ہے بعدازاں متعلقہ مقدمہ کے تفتیشی افسران مقدمہ میں عدم پتہ کی رپورٹ بنا کر اپنی چالان جمع کروانے کی ذمے داری سے جان چھڑوا لیتے ہیں، خواتین سے زیادتی کیسز میں زیادہ تر مقدمات ابتدائی سطح پر ہی ختم ہو کر رہ جاتے ہیں متعلقہ تفتیشی افسران کی طرف سے مقدمہ کی مدعیہ وگواہان کو کئی کئی ماہ تک تفتیش ان کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے بلایا نہیں جاتا جبکہ ملوث ملزم کے گرد رشوت ستانی کی خاطر گھیرا تنگ کر دیا جاتا ہے مقدمہ میں ملزمان کی فراہمی کے بعد انہیں رعایت دینے کے لیے محکمانہ اختیارات سے تجاوز کیا جاتا ہے جس کے بعد ملزمان کی طرف سے لی گئی ضمانتوں کو واپس لینے کے بھی انکشافات ہوئے ہیں تفتیشی افسران کی طرف سے ڈی این اے رپورٹ آنے تک التواء کا سلسلہ شروع کیا جاتا ہے اس طرح زیادتی کے اصل مقدمات میں بھی ملزمان سے صلح کر کے من مرضی کے بیانات کے ذریعے انہیں مقدمہ سے رہائی دلوانے کی کوشش کی جاتی ہے جبکہ تفتیشی افسران کی طرف سے ریپ کیسز کے مقدمات کو یکسو مقررہ وقت پر نہ کیا جانا معمول بن چکا ہے زیادہ تر کیسز کے چالان ہی جمع نہ ہوتے ہیں۔
https://e.jang.com.pk/detail/186935
=================================================