جامع بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی میں بغیر قبل از وقت اطلاع کے 150 سے زائد ڈیلی ویجز ملازمین کو برطرف کردیا گیا ۔

لاڑکانہ محمد عاشق پٹھان

جامع بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی میں لاقانونیت کا بازار گرم بغیر نوٹیفیکیشن یا قبل از وقت اطلاع کے 150 سے زائد ڈیلی ویجز ملازمین کو برطرف کردیا گیا ۔

جامع بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر حاکم ابڑو کی ہدایات پر مبینہ طور پر انتظامیہ کیجانب سے گزشتہ چھ ماہ سے یونیورسٹی اور ملحقہ کالیجز میں بغیر تنخوا کے کام کرنے والے 150 سے زائد ڈیلی ویجز ملازم فارغ کردیا گیا ہے
ڈیلی ویجز ملازمین کو برطرف کرنے سے قبل انکے بقایاجات بھی ادا نہیں کیے گئے وائس چانسلر جامع بینظیر پروفیسر انیلا عطاالرحمان نے سال 2020 سے 2021 کے دوران عملے کی کمی کے باعث 150 سے زائد ڈیلی ویجز ملازمین کو بھرتی کیا تھا یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے مالی بحران کا جواز بتا کر ملازمین کو گزشتہ 6 ماہ سے تنخوا بھی نہیں دی جارہی تھی جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ قائم مقام وائس چانسلر حاکم ابڑو کی جانب سے ڈیلی ویجز ملازمین کو برطرف کرنا مبینہ طور پر غیر قانونی اور اختیارات سے تجاوز ہے اور اب نئے من پسند افراد کو بھرتی کیا جائے گا۔ دوسری جانب وائس چانسلر پروفیسر انیلا عطاالرحمان کیجانب سے سندھ ہائی کورٹ کراچی میں اپنی جبری چھٹی کے خلاف دائر پیٹیشن پر عدالت نے 8 مارچ کو تمام فریقین کو طلب کر لیا ہے اور یونیورسٹی میں جاری انکوائری کمیٹی کے سربراہ کو بھی انکوائری کی ابتدائی رپورٹ پیش کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔