بے ہنگم ٹریفک شہریوں کا مقدر بن گئی، ٹریفک اہلکار موبائل فون میں ”مصروف“۔ٹریفک کا مسئلہ نئے ڈی سی او اور ڈی پی او کیلئے بڑا چیلنج بن گیا،

قصور (میاں خلیل صدیق آرائیں سے)بے ہنگم ٹریفک شہریوں کا مقدر بن گئی، ٹریفک اہلکار موبائل فون میں ”مصروف“۔ٹریفک کا مسئلہ نئے ڈی سی او اور ڈی پی او کیلئے بڑا چیلنج بن گیا، ڈی ایس پی ٹریفک لائسنس برانچ میں ”محصور“۔اکثر ٹریفک اہلکار ڈیوٹیوں سے غائب جبکہ ڈیوٹی پر موجود اہلکار موبائل فون اور خوش گپیوں میں مصروف۔ شہر کی سیاسی، سماجی، فلاحی اور شہری تنظیموں نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، آئی جی پنجاب،ڈپٹی کمشنر قصور فیاض احمد موہل اور ڈی پی او قصور صہیب اشرف سے فوری نوٹس لے کر شہر میں بے ہنگم ٹریفک کی اصلاح و احوال اور نااہل ٹریفک اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔تفصیل کے مطابقٹریفک پولیس کا قبلہ درست نہ ہو سکا، عوام دہائیاں دے دے کر تھک چکے ہیں۔ ڈی ایس پی ٹریفک کی لائسنس برانچ میں ”مصروفیت“ اور شہر کے ٹریفک کے نظام میں عدم دلچسپی کے باعث بے ہنگم ٹریفک شہریوں کا مقدر بن چکی ہے۔ شہر میں جگہ جگہ ٹریفک جام کے مناظر سارا دن دیکھے جا سکتے ہیں۔شہر کی اہم شاہراہوں پر چنگ چی رکشو ں کا راج ہو چکا ہے اور شہر بھر کی سڑکوں چاندنی چوک، نور مسجد چوک، للیانی اڈا چوک، لاہوری گیٹ، دوسہرہ گراؤنڈ،کوٹ عثمان خان، کوٹ مراد خان، چوک شفیع محصولیہ، نظام پورہ روڈ، بھسرپورہ روڈ، نیشنل بنک چوک، بلدیہ چوک،شہباز خان روڈ، پرانا لاری اڈا، چوک نور محل، چونگی کھارا روڈ، قادرآباد چوک، سٹیل باغ چوک اور دیگر مقامات پر ٹریفک پولیس کی ”سرپرستی“ میں غیر قانونی رکشہ سٹینڈ زقائم ہو چکے ہیں جس کے باعث شہر بھر میں ٹریفک کی روانی معطل رہتی ہے۔ٹریفک اہلکار اپنی ڈیوٹیوں سے غائب رہتے ہیں اور شہر کے داخلی اور خارجی راستوں نیو بس ٹرمینل، قصوربائی پاس روڈ، بھٹی ہسپتال روڈ، کمال چشتی موڑ پر گاڑیوں سے ”نذرانے“ وصول کرتے نظر آتے ہیں اور ”نذرانہ“ وصول کرکے شہر میں دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک داخل کرواتے ہیں۔اگر کوئی ٹریفک اہلکار ڈیوٹی پر موجود بھی ہو تو اس کی ٹریفک کنٹرول کرنے میں کوئی دلچسپی نظر نہیں آتی، ٹریفک کنٹرول کرنے کی بجائے وہ موبائل فون میں ”مصروف“ نظر آتے ہیں یا ٹولیوں کی شکل میں خوش گپیاں لگاتے رہتے ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر ٹریفک اہلکاروں کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی لگادی جائے تو شاید یہ ٹریفک کنٹرول کرنے کی طرف دھیان دے سکیں۔ اسی طرح سیف سٹی کیمروں سے ان کی اور ٹریفک کی مانیٹرنگ کی جائے تو اعلیٰ حکام کو شہریوں کی مشکلات کا اندازہ ہو سکے۔ شہر کی سیاسی، سماجی، فلاحی اور شہری تنظیموں نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، آئی جی پنجاب،ڈپٹی کمشنر قصور فیاض احمد موہل اور ڈی پی او قصور صہیب اشرف سے فوری نوٹس لے کر شہر میں بے ہنگم ٹریفک کی اصلاح و احوال اور نااہل ٹریفک اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔