وتعز من تشاء وتذل من تشاء ۔ مخالفین کی سازشیں اور منفی پروپیگنڈا بھی شرجیل انعام میمن کی عزت اور مقبولیت میں کمی نہیں لا سکا ۔ وہ آج بھی اپنے حلقے کی مقبول ترین سیاسی شخصیت ہیں ۔

پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کے رہنماؤں کے خلاف سازشیں اور منفی پروپیگنڈا کوئی نئی بات نہیں ۔پاکستان پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو شہید سے لے کر سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو تک اور پھر سابق صدر آصف علی زرداری سے لےکر بلاول بھٹو زرداری تک مختلف ادوار میں سیاسی مخالفین کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر تی آئی ہے اور آج بھی یہ سلسلہ جاری ہے پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف سازشوں اور منفی پروپیگنڈا اور بے بنیاد الزامات کا سامنا سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سے لے کر سابق وفاقی وزیر سید خورشید شاہ اور سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن تک پیپلزپارٹی کے بےشمار رہنماؤں نے بڑی دلیری اور بہادری سے کیا ۔ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا گرفتاریاں ہوئیں ۔ انہیں جیل میں رکھا گیا لیکن یہ سارے کے سارے رہنما ثابت قدم رہے۔ اس دلیری اور ثابت قدمی کی ایک بڑی وجہ عوامی حمایت ہے ۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی رکن اسمبلی شرجیل انعام میمن اس وقت اپنے حلقے کی مقبول ترین شخصیت ہیں جمعہ 22 نومبر کو انہوں نے اپنے علاقے میں واقعہ اپنے بیٹے راول کے نام سے منسوب راول فارم ہاؤس پر روح پرور محفل عید میلاد النبی کا شاندار اہتمام کیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ صوبہ کے دیگر شہروں سے بھی معزز شخصیات خصوصی طور پر شریک ہوئیں ۔ویسے تو یہ یقینی طور پر ایک مذہبی تقریب تھی جس میں شرکاء کا جذبہ دیدنی تھا لیکن اگر اسے سیاسی طور پر دیکھا جائے

تو یہ شرجیل انعام میمن کا ایک پاور شو تھا اور انہوں نے اپنے تمام سیاسی حریفوں اور مخالفین کو باور کرا دیا ہے کہ وہ علاقے میں کس قدر مقبول اور پاپولر ہیں اس سے قبل وہ اپنے علاقے میں خود اور ان کے بیٹے راول سماجی اور سیاسی حوالوں سے انتہائی متحرک رہے ہیں وہ علاقے کے لوگوں کی خوشی غمی میں شریک ہوتے ہیں ان کے دکھ سکھ بانٹتے ہیں لوگوں کی ان تک باآسانی رسائی پیپلز پارٹی کی اصل کامیابی ہے دیگر جماعتوں میں لیڈر شپ اور رہنماؤں کو ملنا اتنا آسان نہیں لیکن پیپلز پارٹی کا یہ خاصہ ہے کہ اس کے رہنما عوام میں گھل مل جاتے ہیں اور انکے مسائل سے آگاہی رکھتے ہیں شرجیل انعام میمن اور ان کے صاحبزادے راول اس حوالے سے قابل تعریف اور قابل ستائش ہیں کہ وہ نہ صرف اپنے لوگوں کے لئے باآسانی دستیاب ہیں بلکہ لوگ ان کا کسی بھی حوالے سے رسائی حاصل کر سکتے ہیں اور وہ ان کی حد الامکان مدد اور رہنمائی کرتے ہیں اسی لیے علاقے میں شرجیل انعام میمن کی مقبولیت اور عوام کے دلوں میں ان کی محبت پائی جاتی ہے جو درحقیقت پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلی لیڈرشپ اور ان کی صوبائی حکومت کی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کی عکاسی ہے شرجیل انعام میمن اپنے علاقے میں پاکستان پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کے ڈویژن اور پالیسیوں کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں اور اس علاقے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور ان کی ٹیم کی پالیسیوں کی کافی تعریف کی جاتی ہے علاقے میں ہونے والے ترقیاتی کاموں اور مختلف منصوبوں کی وجہ سے علاقوں کے اندر لوگ پیپلز پارٹی کی تعریف کرتے ہیں اور پیپلزپارٹی کے گن گاتے ہیں ۔
شرجیل انعام میمن سیاست میں مقبولیت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سماجی بھلائی کے کاموں میں بھی آگے بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں علاقے میں انعام فاؤنڈیشن کے نام سے ہونے والے مختلف سماجی بھلائی کے کام اپنی مثال آپ ہیں کرونا وبا کے پھیلنے کے بعد شدید انعام میمن نے پورے علاقے میں ویکسینیشن کو یقینی بنانے اور طبی سہولیات فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی اور انتہائی سنجیدگی کے ساتھ اس حوالے سے کام کیا جس پر علاقے کے مرد خواتین بزرگ اور سب نوجوان بھی معترف ہیں صحت اور تعلیم کے میدان میں علاقے میں کافی کام کیے گئے ہیں ترقیاتی اسکیموں کی وجہ سے علاقے میں بہتری آئی ہے ۔شرجیل انعام میمن کے خلاف منفی پروپیگنڈا ان کے سیاسی مخالفین نے کیا اور ایک طویل عرصہ تک ان کا میڈیا ٹرائل ہوا اس کے باوجود ان کی سیاسی مقبولیت ان کے عملی اقدامات اور عوام کے ساتھ ہر طرح کے حالات میں مسلسل جڑے رہنے کی عکاسی کرتی ہے ۔ ایسی مقبولیت والی شخصیات کو حاصل ہوتی ہے جو عوام کے دکھ درد بانٹتے ہیں اور ان کی خوشی غمی میں ان کے ساتھ رہتے ہیں ۔
یہ شعر بالکل شرجیل انعام میمن جیسی شخصیت پر ہی صادق آتا ہے
تندی اے باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب ۔۔۔۔
یہ تو چلتی ہے تجھ کو اونچا اڑانے کے لئے ۔۔۔