LU بسکٹ کی انعامی اسکیم سے ایک کروڑ روپے جیتنے والے پسرور کےدرزی عبدالقادر کی کہانی ۔۔۔۔۔

پسرور سے تعلق رکھنے والا نوجوان عبدالقادر اپنے گھر والوں کی گزر بسر کے لیے درزی کا کام کرتا ہے گھر والے پسرور میں رہتے ہیں اور وہ خود سیالکوٹ شہر میں کام کرتا ہے دن بھر کی محنت کے باوجود گزارا نہیں ہوتا تو اوورٹائم کرتا ہے اس کا کہنا ہے کہ رات دو تین بجے تک وہ کام کرتا تھا اس کے والد کہتے تھے کہ پھر تو والدین کو رہتی ہے کہ پتا نہیں کیسے رہتا ہے کیا کرتا ہے ۔عبدالقادر کا بتانا ہے کہ اس نے دس روپے والا لوکا کینڈی بسکٹ خریدا تھا اس کا کوڈ اسکریچ کرکے میں نے سینڈ کر دیا تھا اور مجھے معلوم نہیں تھا کہ نام میرا قرعہ اندازی میں آجائے گا اور ایسے حالات بدل جائیں گے جب فہد مصطفی نے مجھے بتایا کہ میرا ایک کروڑ کا انعام نکل آیا ہے تو پہلے تو مجھے یقین ہی نہیں جب انہوں نے دو تین مرتبہ یہ بتایا تو جا کر مجھے یقین آیا ۔ انعام نکلنے پر گھر پر خوب جشن منایا گیا مجھے ہار پہنائے گئے اور دوستوں نے بھنگڑا ڈالا ۔عبدالقادر کی بہن کا کہنا ہے کہ ہم بھی فخر سے کہتے ہیں کہ ہم بھی کروڑ پتی ہیں ۔عبدالقادر نے کہا میرے دوست بولتے تھے کہ میں بدل جاؤں گا اور میں کہتا تھا کہ میں بدلوں گا نہیں جو ہے وہ ہی رہوں گا لوLU کا بہت بہت شکریہ .LU کی وجہ سے میری آج آنے والی زندگی اور میری فیملی کی آنے والی زندگی بدل گئی ہے ۔
بسکٹ بنانے والی کمپنی لوLU بس کتنے سال 2020 میں اپنی انعامی اسکیم شروع کی تھی جس کے دوران عبدالقادر کا ایک کروڑ کا انعام نکلا تھا یقینی طور پر وہ بہت خوش نصیب ثابت ہوا اور سیالکوٹ شہر کے قریب واقع پسرور میں رہنے والا یہ خاندان بے حد خوش ہے ۔

https://www.facebook.com/watch/?v=1357479657956888