صنعتوں کے لیے خدمات کا معیار مزید بہتر بنایا جائے گا۔ عمران منیار

صنعتوں کے لیے خدمات کا معیار مزید بہتر بنایا جائے گا۔ عمران منیار
بار بار گیس کی قیمت میں اضافہ۔ گیس پریشر میں کمی سے صنعتی پیداوار میں نقصان ہورہا ہے۔ میاں زاہد حسین

نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ صنعتوں کو ان کی ضرورت کی مطابق بلا تعطل گیس فراہم کی جائے یہ بات انہوں نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے ایم ڈی عمران منیار کےاعزاز میں اپنی جانب سے دیئے گئےعشائیے کےموقع پرکی۔ اس موقع پرڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبرریاض، ڈی ایم ڈی سعید احمد لارک، عمران فرخی، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان علاوٗالد ین مری، پرووائس چانسلر ڈی ایچ اے صفاء یونیورسٹی ڈاکٹربریگیڈیراحمد سعید، ڈین ڈی ایچ اے صفاء یونیورسٹی ڈاکٹربشیر، صنعت کاروں شوکت حسین، انجم شہزاد، توصیف سہگل، خرم خلیل نینیتال والا، ظہیرالانہ،عابد اسلم وہاب، شیخ محمد شفیق، ریحان مہتاب چاولہ، کے ایم پرویز، راشد مقبول، عاصم شکوررانا، راشد احمد صدیقی، میاں عبدالحق جتوئی، سید تراب شاہ، عامرشفیق اورکراچی وسندھ کے دیگرچیمبرزاورایسوسی ایشنز کے میمبران بھی موجود تھے۔ صنعت کاروں نے کہاکہ باربارگیس کی قیمت میں اضافہ، قلت اورگیس پریشرکی کمی کی وجہ سے صنعتی پیداوارمیں کمی سے ایکسپورٹ اور کاروباری سرگرمیوں میں نقصان ہورہا ہے صنعتی ترقی کے لئے پانی، بجلی اورگیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے چونکہ اس سے روزگار کی فراہمی پربھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور غربت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کا انحصاراس کی برآمدات اورصنعتی ترقی پر منحصر ہوتا ہے جبکہ صنعتوں کوگیس کی فراہمی میں تعطل سے صنعتی ترقی ممکن نہیں ہوگی۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ موسم گرما میں بھی گیس پریشرمیں کمی ہو رہی ہے جبکہ سی این جی اسٹیشن بھی بند کئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے معیشت کوشدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ مہنگی ایل این جی گیس خرید کرپاکستانی صنعتوں کی کاروباری لاگت بڑھائی جا رہی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہاکہ حکومت صنعتکاروں کے مسائل فوری حل کرے تاکہ ملک میں زیادہ سے زیادہ صنعتیں لگیں اورسرمایہ کاری ہو۔ انہوں نے کہا کہ صرف بیان بازی سے ملک میں نہ تو ملکی اورنہ ہی غیرملکی سرمایہ کاری ممکن ہے کیونکہ سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول درکار ہوتا ہے۔ مینجنگ ڈائریکٹر سوئی سدرن گیس عمران منیار نے صنعتکاروں کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل ترجیحی طور پرحل کیے جائیں گے ان کے دروازے کھلے ہیں اور کوشش کی جائے گی کہ صنعت کاروں کو گیس پریشر میں کمی اور گیس کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملکی گیس کی روز بروز قلت ہو رہی ہے اس لیے ملکی اور درآمد شدہ گیس کی اوسط کی بنیاد پر قیمتوں کا تعین ہونے سے گیس کی قلت دور ہو سکے گی۔ میاں زاہد حسین نے عمران منیار اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہا اور اور یقین کا اظہار کیا کہ عمران منیار کی سربراہی میں سوئی سدرن گیس صنعتکاروں کو خدمات کی فراہمی کا معیار مزید بہتر بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے ایسے اقدامات کرے جس سے ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو۔ میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ صنعتی علاقوں کا انفرااسٹرکچر تباہ حالی کا شکار ہے جسے بہتر بنانے کے لئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہےاگرصنعت کا پہیہ روک گیا تو ملک کی برآمدات بھی روک جائیں گی اور بے روزگاری جوپہلے ہی بہت زیادہ ہے اس میں بھی اضافہ ہوجائے گا۔

کیپشن
میاں زاہدحسین کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر مہمان خصوصی عمران منیار ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی ، ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبرریاض، ڈی ایم ڈی سعید احمد لارک، عمران فرخی، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان علاؤالد ین مری، وائس چانسلر ڈی ایچ اے صفاء یونیورسٹی ڈاکٹربریگیڈیراحمد سعید، ڈین ڈی ایچ اے صفاء یونیورسٹی ڈاکٹربشیر، صنعتکاروں میں شوکت حسین، انجم شہزاد، توصیف سہگل، خرم خلیل نینی تال والا، ظہیرالانہ،عابد اسلم ،وہاب شیخ، محمد شفیق، ریحان مہتاب چاولہ، کے ایم پرویز، راشد مقبول، عاصم شکوررانا، راشد احمد صدیقی، میاں عبدالحق جتوئی، سید تراب شاہ، عامرشفیق اورکراچی وسندھ کے دیگرچیمبرزاورایسوسی ایشنز کے ممبران بھی موجود تھے