سندھ میں دو برسوں میں تین لاکھ سے زائد افراد دوسرے صوبوں سے علاج کے لئے آئے صرف خیبر پختون خوا سے اڑتیس ہزار سے زائد مریض علاج کے لئے سندھ آئے

ترجمان سندھ حکومت اور مشیر قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضٰی وہاب نے کہا ہے کہ سندھ میں دو برسوں میں تین لاکھ سے زائد افراد دوسرے صوبوں سے علاج کے لئے آئے صرف خیبر پختون خوا سے اڑتیس ہزار سے زائد مریض علاج کے لئے سندھ آئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی بلڈنگ کے میڈیا کارنر پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے ملک بھر کے مریضوں کی تفصیلات میڈیا کو بتاتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ کے ہسپتال پورے پاکستان کے عوام کی خدمت کررہے ہیں۔ ترجمان سندھ حکومت نے وفاقی وزیر مراد سعید کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے دودھ اور شہد کی نہریں بہا دیں ہیں تو خیبرپختون خوا سے کیوں سندھ میں لوگ علاج کے لئے آرہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے عوام سندھ کے سائیبر نائف کی سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں اور گمبٹ میڈیکل سینٹر پاکستان کا واحد پبلک ہسپتال ہے جسکے تمام اخراجات سندھ حکومت برداشت کرتی ہے اور وہاں جگر اور گردوں کا ٹرانسپلانٹ ہوتا ہے۔ اس وقت تک جگر کی دو سو سے زائد پیوندکاریاں گمس میں ہوچکی ہیں جن میں سے چھیاسی دوسرے صوبوں کے مریض تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف الزام تراشی کرتے ہیں مگر ہم عملی کام اور عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مراد سعید نے جوش خطابت میں بڑا اعتراف کرلیا اور مراد سعید نے فرمایا کہ عمران خان کارخانے بنانے نہیں آئے لیکن ہم تو باربار کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کارخانے بند کرنے آئے ہیں۔ وزیراعظم نے نوکریوں اور گھروں کا وعدہ کیا مگر آپ نے لوگوں سے روزگار اور چھت چھین لی۔ مراد سعید بتائیں کہ طاقتور افراد کی رہائش کو اسلام آباد میں اور پنجاب میں ریگیولرائز کردیا جاتا ہے لیکن غریب آدمی کی آپ چھت چھین رہے ہیں۔ عملی طور پر عمران خان نے ثابت کردیا کہ وہ کارخانے بند کرنے آئے تھے۔خان صاحب واقعی اعلان خان ہیں انہوں نے کوئی وعدہ وفا نہیں کیا۔ مراد سعید نے صحت کارڈ اور مفت علاج کی بات کی اور پاکستان بھر کے لوگوں کے بارے میں کہا کہ وہ علاج کے لئے سندھ آتے ہیں۔ ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ سندھ حکومت الحمداللہ صحت کی بہترین سہولیات فراہم کررہی ہے لیکن مراد سعید اپنے صحت کارڈ کی مارکیٹنگ کرنے آئے تھے۔ سندھ حکومت صحت کارڈ جاری نہیں کرتی ہم سمجھتے ہیں پاکستان کے ہر شہری کی صحت کی سہولیات تک رسائی ہو اور سب کو سہولت موجود ہو مگر جو اعلانات کرتے ہیں ان کو احساس نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں حقائق پرمبنی بات کرتا ہوں اس لئے ان کو ناگوار گذرتی ہے۔ 162 ارب روپے کی بات عمران خان نے کی، تھرمیں موبائل ہیلتھ یونٹ کی بات کی،حیدرآباد یونیورسٹی کی بات کی اور اسلام آباد میں یونیورسٹی کا افتتاح کیا گیا۔ کیا ہماراحق نہیں کہ پوچھیں کہ کتنے حیدرآباد کے طالب علم یونیورسٹی سے فارخ التحصیل ہوئے؟
ہینڈ آﺅ ٹ نمبر 437۔۔۔ایم آئی زیڈ