آمنہ ملک کا “شیر” ڈرامہ پر تبصرہ…..اپنے ڈرامے پر تنقید؟

آمنہ ملک
نے اپنی ابتدائی زندگی اور تعلیم لاہور میں مکمل کی۔ انھوں نے اپنی اسکول کی تعلیم لاہور گرامر اسکول سے حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے لاہور یونیورسٹی
مینیجمنٹ سائنسز (LUMS) سے بزنس میں گریجویشن کیا۔ یہ وہ دور تھا جب ان کے اندر چھپی ہوئی صلاحیتیں پروان چڑھ رہی تھیں۔ ایمنا نے ہمیشہ سے ہی پڑھائی کے ساتھ ساتھ تخلیقی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ان کی ذہانت اور بولنے کے اعلیٰ معیار نے انہیں شروع ہی سے ممتاز کر دیا تھا

اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کا آغاز ماڈلنگ کے شعبے سے کیا۔ ان کی خوبصورتی، اعتماد اور کیمرے کے سامنے خود کو پیش کرنے کے منفرد انداز نے جلد ہی انہیں نمایاں کر دیا۔ انہوں نے متعدد برانڈز کے لیے اشتہارات میں کام کیا اور فیشن میگزینز کے سرورق پر بھی نظر آئیں۔ یہی وہ زمانہ تھا جب انہیں میڈیا کے دوسرے پہلوؤں سے بھی دلچسپی پیدا ہوئی۔

ان کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے انہیں ایک مقامی ٹی وی چینل پر ویلے (VJ) کی پیشکش کی گئی۔ یہ موقع ان کے کیریئر کا ایک اہم موڑ ثابت ہوا۔ بطور ویلے، انہوں نے میوزک پروگرامز کی میزبانی کی، جہاں ان کی پرجوش، برجستہ اور دوستانہ شخصیت نے نوجوان نسل میں بے حد مقبولیت حاصل کی۔ یہیں سے ان کے میزبانی (Hosting) کے سفر کا باقاعدہ آغاز ہوا اور انہوں نے ثابت کر دیا کہ وہ نہ صرف ایک خوبصورت چہرہ ہیں بلکہ ایک ذہین اور قابل میزبان بھی ہیں۔

صلاحیتوں کا دائرہ صرف میزبانی تک محدود نہ رہا۔ انہوں نے پاکستانی ٹیلی ویژن ڈراموں کے میدان میں بھی قدم رکھا اور اپنی اداکاری سے ایک الگ مقام بنایا۔ ان کے کرداروں میں اکثر ایک مضبوط، خود مختار اور جدید خاتون کی جھلک دکھائی دیتی ہے، جو ان کی اپنی شخصیت کے عکس کی مانند محسوس ہوتے ہیں

کئی مقبول ڈراموں میں اہم کردار ادا کیے ہیں۔ ان کے قابل ذکر ڈراموں میں “من چلے”، “تم ہی تو ہو”، “دل–ممتاز”،