ترک لالہ ۱۹۲۰ میں سلطنت عثمانیہ اور یورپی ممالک کے درمیان ہونے والی بلقان جنگوں میں سلطنت عثمانیہ کا ساتھ دینے کے لیے اپنے لشکر کے ہمراہ ترکی گئے تھے


ترک اداکار غازی عبد الرحمن کا انٹرویو

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ خلافت عثمانیہ اور ترکی کی آزادی کے لئے برصغیر کے مسلمانوں کی جدوجہد اور قربانیوں کو نئی نسل میں روشناس کرانا وقت کا تقاضہ ہے۔ انہوں نے یہ بات ارطغرل ڈرامہ سیریز کے مرکزی کردار ارطغرل کے معتمد آلپ ( مجاہد) غازی عبد الرحمن نے یار من ترکی یو ٹیوب چینل کے ڈاکٹر فرقان حمید کو ایک انٹرویو میں بتائی ہے جو ۲۳ مارچ یوم پاکستان کے موقع پر براڈ کاسٹ کیا گیا۔غازی عبد الرحمن نے جن کا اصل نام جلال آل ہے مزیدبتایا کہ ترک وفد نے عمران خان کے علاوہ صدر ڈاکٹر عارف علوی سے بھی ملاقات کی۔ ان دونوں نے کہا کہ نئی نسل اپنے آباوْ اجداد کے تاریخی کردار پر ترکی کے اداکاروں کے تعاون سے مجوزہ تاریخی ڈرامہ سیریل ترک لالا دیکھ کر خوش ہو گی۔ دونوں ملک مشترکہ ٹی وی پروڈکشن کے ذریعہ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔

غازی عبد الرحمن کا یہ انٹر ویو ان کے دورہ پاکستان سے واپسی پر ترکی میں جنگ کے نمائندے اور کالم نگار ڈاکٹر فرقان حمید نے اپنے چینل یار من ترکی کےلئے لیا۔وہ ترک اداکاروں اور کاشف انصاری کے درمیان رابطہ کار کا کردار ادا کر ہے ہیں۔ غازی عبد الرحمن نے اس انٹرویو میں مزید کہا کہ وہ پاکستان کو ترکی کی طرح اپنا وطن سمجھتے ہیں جو اسلامی نظریہ حیات کی بنیاد پر حاصل کیا گیا۔ انہوں نےکہا ہمارا دورہ پاکستان بڑا کامیاب اور خوش گوار رہا اس کا مقصد یہ تھا کہ دونوں ملکوں میں بھائی چارے اور باہمی برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دیا جائے اور فنون لطیفہ کے میدان میں تعاون کے امکان کا نہ صرف جائزہ لیا جائے بلکہ اس میں کوئی ٹھوس کام بھی کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد بہت ہی خوب صورت ہےہم نے دامن کوہ پر جا کر پورے شہر کا نظارہ کیا اور شہر کی خوب صورتی نے ہم پر ایک قسم کا سحر طاری کردیا۔دامن کوہ سے فیصل مسجد بڑی اچھی لگی جس کو ایک ترک معمار نے ڈیزائن کیا جو فن تعمیر کا ایک نادر نمونہ ہے۔ اسلام آباد کے لوگ بڑے مہمان نواز ہیں انہوں نے ہمارا ہر جگہ شاندار استقبال کیا اور ہمیں ارطغرل ڈرامہ سیریز کی وجہ سے ہر جگہ لوگ پہچان جاتے اور احترام سے پیش آتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے بعد ہم کراچی گئے۔وہاں بھی عوام نے ہمارا والہانہ خیر مقدم کیا۔کراچی بہت بڑا شہر ہے جو آبادی کے لحاظ سے دنیا کے چند بڑے شہروں میں سے ایک ہے۔ ترکی اور پاکستان مذہبی، ثقافتی اورسماجی لحاظ سے ایک دوسرے سے بہت حد تک ملتے جلتے ہیں اور ایک مشترکہ جغرافیہ ہونے کی وجہ سے دونوں میں بڑی مماثلت پائی جاتی ہے۔ انہوں نے پاکستان سے محبت کی ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی وہ اپنے ملک سے دور ہوتے ہیں تو ملک کی یاد ضرور آتی ہے لیکن پاکستان سے روانہ ہوتے ہوئے ان کا دل بڑا ادا س اور غمگین تھا۔ وہ اب پاکستان کو بھی ترکی کی طرح اپنا وطن سمجھتے ہیں

پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے اپنی الگ الگ ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے غازی عبد الرحمن نے کہا کہ ان ملاقاتوں میں دونوں رہنماؤں نے ہماری بڑی مہمان نوازی کی۔ ہمارے وفد نے ثقافتی شعبہ میں تعاون کی پیشکش کی اور ہمیں توقع ہے اس کے جلد مثبت نتائج نکلیں گے۔ ہمارے وفد کے سربراہ کمال تیکتین تھے انہوں نے اپنے پروجیکٹ کے بارے میں بھی دونوں کو آگاہ کیا اور ان پرتبادلہ خیال کیا۔ ہم نے صدر،وزیر اعظم اور پاکستان کے عوام کو ڈرامہ سیریز کلوروش عثمان کے رائٹر اور اداکاروں کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے ہمیں ترک لالہ ڈرامہ سیریز بنانے کی پیشکش کی ہے جو ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے اور ہمارے رائٹر اور فلم کے پروڈیوسر تیکدین نے اس میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور اس کے مرکزی کردار کے لئے ہمارا نام پیش کیا ہے۔ جس پر ہم ان کے مشکور ہیں۔یہ کردار اداکر کے ہم دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے مزید قریب لانے کا باعث بنیں گے۔ اس کے علاوہ بھی کئی پروجیکٹس پر بات ہوئی ہے اور امید ہے کہ سب ہی مکمل ہوں گے۔ غازی عبد الرحمن کے اس دورے کو پاکستان نژاد امریکی ڈاکٹر کاشف انصاری نے سپانسر کیا تھا جو ہیوسٹن میں مقیم ہیں اور سرطان کے مشہورماہر ہیں وہ پاکستان میں بڑے بڑے فلاحی داروں کے سرپست اور بانی ہیں۔ ڈاکٹر کاشف انصاری نے برصغیر میں مسلمانوں کی حکمرانی اور ایام پاکستان کی تاریخی پس منظر میں ارطغرل ڈرامہ جیسی ڈرامہ سیریز اور فلمیں پروڈیوس کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد مسلمانوں کی عظمت رفتہ کو اجاگر کرنا ہے۔اس کے لئے ترک ڈرامہ پروڈیوسرز اور اداکاروں کا تعاون چاہتے ہیں انہوں نے اس مقصد کے لئے انصاری فلمز اسٹوڈیو بھی تیار کرلیا ہے۔ان کا پہلا پروجیکٹ ترک لالا بنانے کا فیصلہ ہے۔

ترک لالا برصغیر اور حالیہ پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا (کے پی) کے دارالحکومت پشاور سے تعلق رکھنے والے مجاہد تھے۔ ترک لالہ ۱۹۲۰ میں سلطنت عثمانیہ اور یورپی ممالک کے درمیان ہونے والی بلقان جنگوں میں سلطنت عثمانیہ کا ساتھ دینے کے لیے اپنے لشکر کے ہمراہ ترکی گئے تھے۔ اس وقت وہ جوان تھے۔ جنگ کے بعد وہ واپس نہیں آئے اور انہوں نے ترکی ہی کو اپنا وطن بنا لیا تھا۔ترک عوام ان کی بہادری اور ترکوں کی قدم قدم پر مدد کرنے کی وجہ سے بڑی محبت کرتے ہیں۔ترک لالا’ کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل تھا، جس پر اب جلد ہی پاکستان اورترکی کی پروڈکشن کمپنیاں ٹی وی سیریل بنائیں گی۔دونوں ملکوں کے فنکار اس ڈرامہ سیریل میں اہم کردار ادا کریں گے۔

اس نئی سیریز کی تیاری کیلئےارطغرل غازی میں عبدالرحمان کا کردار ادا کرنے والے ترک اداکار جلال، ڈائریکٹر کمال تکیدین کے ہمراہ پانچ روزہ دورے پر اسی مقصد کے لئے پاکستان آئے تھے۔ انصاری فلمز کے سی ای او ڈاکٹر کاشف انصاری نے ترک اداکار جلال اور ڈائیریکٹر کمال تیکدین کو پاکستان آنے کی دعوت دی تھی۔ ڈاکٹر کاشف انصاری اور تیکیدین فلمز کے سربراہ کمال تیکیدین مل کر ترک لالہ کی پروڈکشن پر کام کریں گے۔ اسی حوالے سے ترک وفد کی لاہور کراچی اور اسلام آباد میں رائٹرز ،پروڈیوسرز اور اداکاروں سے ملاقاتیں جاری ہیں
—————–
Special -Thanks- to – Dr -Furqan -Hameed -Turkey -based- Pakistani -journalist