طالبہ کو ہراساں کیوں کیا؟ٹیچرکی ڈگریاں منسوخ ایک لاکھ جرمانہ

اسکولوں،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں اساتذہ کی طرف سے طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعات کی خبریں اکثر میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں مگر ان واقعات میں سزا کے

حوالے سے اطلاعات نا ہونے کے برابر ہی سنائی دیتی ہیں۔تاہم ابھی ایک خبر منظر عام پر آئی ہے کہ کالج کی طالبہ کو ہراساں کرنے پر ٹیچر کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کیا گیااور بھاری جرمانے کے ساتھ ان کی ڈگریاں بھی کینسل کرنے کا فیصلہ سنایا گیا ہے۔
طالبہ کو ہراساں کرنے کے جرم میں بڑی سزاسنا دی گئی۔ محکمہ ہائیر ایجوکیشن کی طالبہ کو ہراساں کرنے والے استاد کی تمام ڈگریاں منسوخ کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔ لیکچرار کی ڈگریاں منسوخ کرنے کیلئے پنجاب یونیورسٹی اور لاہور بورڈ کو مراسلہ جاری کر دیاگیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے طالبہ کو ہراساں کرنے والے استاد کی تمام ڈگریاں منسوخ کرنے کے احکامات جاری کر دیے، پنجاب کالج کے انگریزی کے لیکچرار کی ڈگریاں منسوخ کرنے کیلئے پنجاب یونیورسٹی اور لاہور بورڈ کو مراسلہ جاری کر دیاگیا۔

لیکچرار کوایک لاکھ روپے جرمانہ بھی دینا پڑے گا۔ ڈگریاں منسوخ نہ کرنے کی صورت میں لاہور بورڈ اور پنجاب یونیورسٹی کیخلاف ایف آئی آر درج ہو گی محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے لیکچرار کی میٹرک تا ماسٹرز تک کی ڈگریاں منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے نجی کالج کو بھی پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔ نجی کالج اور لیکچرار کو جرمانے کی رقم محکمہ خزانہ پنجاب میں جمع کرانے کا حکم دیا گیا لیکچرار کیخلاف انٹرمیڈیٹ کی طالبہ کو ہراساں کرنے کی صوبائی محتسب پنجاب نے انکوائری کی تھی