سندھ حکومت کی جانب سے ہاکس بے ساحل پر 3 اسٹار ہوٹلوں اور ہٹس بنانے کیلئے نجی سرمایہ کاروں کو مدعو کرنے کا منصوبہ


سندھ حکومت کی جانب سے ہاکس بے ساحل پر 3 اسٹار ہوٹلوں اور ہٹس بنانے کیلئے نجی سرمایہ کاروں کو مدعو کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے

اس سلسلے میں ساحل پر موجود 254 ہٹس ساحل سمندر پر کے ایم سی کی اس پٹی کی لمبائی 5 کلومیٹر ہے اور اس کا کل رقبہ تقریبا 387 ایکڑ بنتا ہے، جب کہ اس سے متصل ساحلی حصے کے پی ٹی اور بورڈ آف ریونیو کی ملکیت ہیں۔

ساحلی زمین پر اے، اے ون اور ایس سیریز میں منقسم ہے اور ان میں سے اے سیریز میں وہ پلاٹس شامل ہیں جو عین سامنے کی طرف ہیں، جب کہ دیگر دو سیریز اس کے عقب میں ہیں۔

حکومت سندھ کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ یونٹ کے ڈائریکٹر جنرل خالد محمود شیخ نے تصدیق کی ہے کہ اس ترقیاتی منصوبے پر عملدرآمد ان کا یونٹ کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ حکومت ساحل سمندر کی ترقی کے لئے فیزیبلٹی پلان تیار کرنے کے لئے ایک کسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرے۔

خالد محمود شیخ کے مطابق منصوبے کا مقصد لوگوں کو ساحل پر ان سہولیات کی فراہمی ہے جو دیگر ممالک میں میسر ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ سہولیات پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ کے اس منصوبے کے تحت لوگوں کو کراچی میں ہی میسر ہونگی اور انہیں صاف ستھرے ساحل سے لطف اندوز ہونے کے لئے تھائی لینڈ اور دیگر ممالک جانے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔

اٹھائیس جنوری تک انہیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ بورڈ کی جانب سے آئی سی آئی پل پر دو لین کے ون انٹرچینج کے ساتھ 8 کلومیٹر طویل ماڑی پور ایکسپریس وے کی منظوری دی جاچکی ہے۔ جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اس اقدام کا مقصد ساحل سمندر تک تیز رسائی سہل بنانا ہے۔

یہ منصوبہ 2 سال میں مکمل ہوگا اور اس سے ملحقہ علاقے میں ٹریفک جام کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ اس کے لیے ٹینڈرز جاری کرے گا۔

دانیش نوشیروان دوباش کا کہنا تھا کہ ٹیکس لگانے یا لیس کی فیس میں تبدیلی کیلئے کے ایم سی کو ہٹس کے معاملے میں ریزی ڈینشیل اور کمرشل ہٹس میں تقسیم کرنا چاہئے۔