کورونا ایس او پیز پر عمل پیرا تعلیمی اداروں کی بندش ناقابل فہم ہے۔ملک ابرار حسین

فیصلہ سے ہزاروں اساتذہ، معاون عملہ، کنٹین، پک ڈراپ،سٹیشنری وغیرہ سے متعلقہ لاکھوں افراد کا روزگار داؤ پر لگا دیاگیاہے
آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر ملک ابرار حسین کا تعلیمی اداروں کی بندش پر ردعمل

اسلام آباد(پریس ریلیز) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے ملک بھر کے تعلیمی ادارے ایک ماہ کے لیے بند کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ جب تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کا اعتراف خود حکومت کرچکی ہے تو ایسے میں انہیں بند کرنا سمجھ سے بالاتر ہے،بچوں کا تعلیمی سال پہلے ہی ضائع ہوچکا مزید تعلیمی تباہی کاسامان کیا گیاہے جبکہ نجی تعلیمی اداروں سے متعلقہ ہزاروں اساتذہ، معاون عملہ، کنٹین، پک ڈراپ والوں،سٹیشنری وغیرہ سے متعلقہ لاکھوں افراد کا روزگار داؤ پر لگا دیاگیاہے، حکومت اس فیصلے کو فوری واپس لیے بصورت دیگر سخت ردعمل کی صورت میں تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی۔تفصیلات کے مطابق این سی او سی اجلاس میں ملک بھر کے تعلیمی ادارے 26نومبرسے ملک کے تمام تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیاہے، اس دوران بچوں کو آن لائن طریقے سے تعلیم دی جائے گی۔گھر سے پڑھائی اور ہوم ورک کا سلسلہ 24دسمبر تک جاری رہیگا۔25دسمبر سے 10جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ہونگی۔ 11جنوری سے تمام تعلیمی ادارے کھل جائیں گے،بچوں کے دسمبر میں ہونیوالے امتحانات ملتوی ہونگے،ہاسٹلز میں ایک تہائی طلبہ کو رہنے کی اجازت ہو گی،مارچ۔اپریل میں ہونیوالے بورڈ امتحانات مئی۔جون میں منعقد کرنے کی تجویز دی ہے۔ آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر ملک ابرار حسین نے اس فیصلہ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے یکسر مسترد کردیاہے اور مطالبہ کیاہے کہ سکولوں کی بندش کا فیصلہ فی الفور واپس لیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ حکومتی رہنماء اور این سی او سی کی جانب سے ملک بھر میں نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے کورونا ایس او پیز کو تسلی بخش قرار دیے جانے کے باوجود انہیں بند کرنے کا جواز سمجھ سے بالاتر ہے، تعلیمی اداروں میں کورونا ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جارہاہے اور سب سے زیادہ محفوظ بھی تعلیمی اداروں کو ہی سمجھا جارہاتھا۔ایسے میں انہیں بند کرکے لاکھوں افراد کا روزگار چھینا جارہاہے جو قابل قبول نہیں ہے، ایس او پیز پرسختی سے عمل کرانے، سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اورسماجی فاصلے کو برقرار رکھنے پر زور دینا چاہیے تھا، جبکہ مارکیٹیں،منڈیاں،ٹرانسپورٹ، ریلوے،ائیرپورٹ وغیرہ تو ویسے ہی کھلے ہیں لیکن صرف تعلیمی ادارے بند کرکے تعلیم دشمنی کاثبوت دیا گیاہے جس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیاتوبہت جلد آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے حکومت کے خلاف بڑی تحریک بھی چلائی جاسکتی ہے، اس دوران پیدا ہونے والے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی۔
جاری کردہ
میڈیا کوآرڈینیٹرآل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن
رابطہ نمبر۔0300-5531100