سندھ کابینہ نے جزائرترقیاتی اتھارٹی آف پاکستان کے صدارتی آرڈیننس کو متفقہ طور پر مسترد کردیا ہے

سندھ کابینہ نے جزائرترقیاتی اتھارٹی آف پاکستان کے غیر قانونی اور غیر آئینی صدارتی آرڈیننس کو متفقہ طور پر مسترد کردیا ہے وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کی مشیر قانون و ماحولیات مرتضی وہاب کے ہمراہ پریس بریفنگ
کراچی06 اکتوبر۔ وزیر بلدیات اطلاعات و جنگلات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے مشیر ماحولیات و قانون مرتضی وہاب اور سیکریٹری انفارمیشن عمران عطاسومرو کے ہمراہ آج سندھ اسمبلی میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کابینہ نے جزائر ترقیاتی اتھارٹی آف پاکستان کے صدارتی آرڈیننس کو متفقہ طور پر مسترد کر دیا ہے یہ جزائر سندھ حکومت اور عوام کی ملکیت تھے ہیں اور رہیں گے اس پر صرف مقامی لوگوں اور غریب ماہی گیروں کا حق ہے آرڈیننس کے حوالے سے سندھ حکومت سے کسی بھی قسم کی مشاورت یا رائے نہیں لی گئی ایسے غیرقانونی و غیر آئینی آرڈینس کو کیسے قبول کیا جاسکتا ہے جس میںسندھ حکومت ،ہمارے لوگ ،مقامی آبادی اور ماہی گیروں کی بہتری نہ ہو اور رضامندی بھی شامل نہ ہو کابینہ نے فیصلہ کیا کہ ایسے غیر آئینی غیر قانونی اور غیر اخلاقی آرڈیننس کو نہ ہم مانتے ہیں اور نہ ہی مانیں گے وفاقی حکومت فوری طور پر غیر قانونی صدارتی آرڈیننس کو واپس لے اور اسے منسوخ کرے ہمیں ایسی ترقی نہیں چاہیے جس میں صوبے کے لوگوں کی ترقی نہ ہو مقامی آبادی اور ماہی گیروں کا کسی بھی صورت میں نقصان نہیں ہونے دیں گے کسی بھی آرڈیننس کے ذریعے سندھ کی زمینوں پر قبضہ نہیں کیا جا سکتا سندھ میں موجود جزائر پر مقامی ماہی گیروں وآبادی کا حق ہے صدارتی آرڈیننس صوبائی خودمختاری اور مقامی لوگوں کی حق تلفی کے مترادف ہے اس موقع پر وزیر بلدیات واطلاعات کے کوآرڈینٹر طارق خٹک ،میڈیا کوآرڈینٹر سردار نزاکت کے علاوہ محکمہ اطلاعات کے ڈائریکٹر پریس انفارمیشن واشتہارات ذوالفقار شاہ بھی موجود تھے